9,666
ترامیم
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں |
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں |
||
سطر 9: | سطر 9: | ||
قرآن کی پہلی آیات سب سے پہلے پیغمبر اسلام پر غار حرا میں نازل ہوئیں جو کوہ نور میں واقع ہے۔ مشہور قول یہ ہے کہ اس کی آیات وحی کے فرشتے کے ذریعے اور براہ راست نبی صلی اللہ علیہ وسلم پر نازل ہوئیں۔ زیادہ تر مسلمانوں کا خیال ہے کہ قرآن بتدریج نازل ہوا ہے۔ لیکن بعض کا خیال ہے کہ آیات کے بتدریج نزول کے علاوہ جو کچھ ایک سال میں آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم پر نازل ہونا تھا وہ بھی شب قدر میں ایک جگہ آپ پر نازل ہوا۔ | قرآن کی پہلی آیات سب سے پہلے پیغمبر اسلام پر غار حرا میں نازل ہوئیں جو کوہ نور میں واقع ہے۔ مشہور قول یہ ہے کہ اس کی آیات وحی کے فرشتے کے ذریعے اور براہ راست نبی صلی اللہ علیہ وسلم پر نازل ہوئیں۔ زیادہ تر مسلمانوں کا خیال ہے کہ قرآن بتدریج نازل ہوا ہے۔ لیکن بعض کا خیال ہے کہ آیات کے بتدریج نزول کے علاوہ جو کچھ ایک سال میں آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم پر نازل ہونا تھا وہ بھی شب قدر میں ایک جگہ آپ پر نازل ہوا۔ | ||
نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے دور میں قرآن کی آیات جانوروں کی کھالوں، کھجور کی لکڑی، کاغذ اور کپڑے پر بکھری ہوئی تھیں۔ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی وفات کے بعد صحابہ کرام نے قرآن کی آیات اور ابواب کو جمع کیا۔ لیکن بہت سے نسخے مرتب کیے گئے جو سورتوں اور قرات کی ترتیب میں مختلف تھے۔ عثمان کے حکم سے قرآن کا ایک نسخہ تیار کیا گیا اور باقی موجود نسخوں کو تباہ کر دیا گیا۔ شیعہ اپنے ائمہ کی پیروی کرتے ہوئے اس نسخہ کو صحیح اور مکمل سمجھتے ہیں۔ |