Jump to content

"یوم القدس" کے نسخوں کے درمیان فرق

کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
(«'''یوم قدس''' روز قدس.jpg» مواد پر مشتمل نیا صفحہ بنایا)
 
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
سطر 1: سطر 1:
'''یوم قدس'''
'''یوم قدس''' (جسے سرکاری طور پر عالمی یوم القدس کہا جاتا ہے) کے نام سے ماہ [[رمضان]] کے آخری جمعہ کو [[ایران|اسلامی جمہوریہ ایران]] میں ہر سال [[فلسطین|فلسطینیوں]] کی حمایت اور صیہونیت و [[اسرائیل]] کے قبضہ فلسطین کی مخالفت کا دن منایا جاتا ہے۔
ایران کے علاوہ دیگر متعدد ممالک خصوصاً عرب اور [[مسلمان]] ممالک میں بھی یوم القدس منایا جاتا ہے۔ اس دن اسرائیل کے مشرقی یروشلم پر قبضہ کے خلاف مظاہرے کیے جاتے ہیں اور دنیا بھر میں مسلمانوں اور غیر مسلمانوں کی جانب سے ریلیاں نکال کر اس قبضے کے خلاف اپنے غم و غصے کا اظہار کیا جاتا ہے۔
روز قدس.jpg
روز قدس.jpg
== تاریخی پس منظر ==
سید روح اللہ خمینی نے یہ بھی اعلان کیا کہ قدس کی آزادی تمام مسلمانوں کا مذہبی فریضہ ہے۔ اس دن انھوں نے اعلان کیا کہ:
میری دنیا بھر کے مسلمانوں سے اپیل ہے کہ وہ ماہ رمضان کے آخری جمعے کو یوم القدس قرار دیں اور اس دن فلسطین کے مسلمان عوام کے قانونی حقوق کی حمایت میں اپنے اتحاد اور یکجہتی کا مظاہرہ کریں۔
میں عرصہ دراز سے تمام مسلمانوں کو غاصب اسرائیل کے خطرے سے آگاہ کر رہا ہوں، جس نے ان دنوں ہمارے فلسطینی بہن بھائیوں پر اپنے مظالم میں اضافہ کر دیا ہے اور خاص طور پر جنوبی [[لبنان]] میں فلسطینی مجاہدین کے خاتمے کے لیے ان کے گھروں پر مسلسل بمباری کر رہا ہے۔ میں پورے [[اسلام|عالم اسلام]] کے مسلمانوں اور اسلامی حکومتوں سے درخواست کرتا ہوں کہ اس غاصب اور اس کے حامیوں کے ہاتھ کاٹنے کے لیے ایک دوسرے کے ساتھ متحد ہو جائیں اور تمام مسلمانوں کو دعوت دیتا ہوں۔
کہ رمضان المبارک کے آخری جمعے کے دن جو ایام قدر میں سے بھی ہے اور فلسطینی عوام کی تقدیر کو واضح کرنے کا دن بھی ہو سکتا ہے، اس کو 'یوم القدس' قرار دیں اور کسی پروگرام کے ذریعے بین الاقوامی طور پر ان مسلمان عوام کے ساتھ تمام مسلمانوں کی ہمدردی کا اعلان کریں۔ اللہ تعالٰی سے دعا کرتا ہوں کہ وہ مسلمانوں کو کافروں پر فتح عنایت کرے۔
اس دن ایران میں عوامی مقامات پر شہر قدس کی بڑی بڑی تصویریں آویزاں کی جاتی اور مذمتی تقریریں ہوتی ہیں۔
لبنان میں [[حزب اللہ لبنان|حزب اللہ]] کی جانب سے رمضان کے آخری ہفتے کو فوجی مشقوں کے مظاہرے کے لیے مخصوص کر دیا گیا ہے۔ اسی طرح سنہ 1989ء سے حکومت اردن بھی یوم القدس کا اہتمام کرتی ہے اور ہر سال مختلف مقامات اور یونیورسٹیوں میں علمی کانفرنسیں منعقد کرتی ہیں۔ نیز اس دن بیشتر عرب معاشروں میں فلسطینیوں سے اتحاد اور یک جہتی کا مظاہرہ کیا جاتا ہے۔
برطانوی خبر رساں ادارے بی بی سی کا کہنا ہے کہ یوم القدس کا آغاز اس لیے کیا گیا تھا کہ اسرائیل کی مخالفت میں تمام مسلمانوں کو متحد کیا جائے