6,764
ترامیم
Saeedi (تبادلۂ خیال | شراکتیں) کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں |
Saeedi (تبادلۂ خیال | شراکتیں) کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں |
||
سطر 283: | سطر 283: | ||
جس کا مقصد میڈیا میں جھوٹی خبروں کا سدباب کرنا ہے؛ یہ قانون، جسے سابقہ حکومت نے تیار کیا تھا، اب پارلیمان اور سینیٹ سے منظور ہو کر صدرِ مملکت کے دستخطوں کے بعد نافذ ہو چکا ہے، اس کے تحت جھوٹی خبر نشر کرنیوالے کو تین سال قید اور جرمانے کی سزا ہو سکتی ہے، جو ضرورت پڑنے پر مزید بڑھائی جا سکتی ہے، مگر صرف قانون سازی سے جھوٹ ختم نہیں کیا جا سکتا، بلکہ اس کے لیے فکری، اخلاقی، انقلابی اور تعلیمی اصلاح و قیام کی ضرورت ہے<ref>[https://ur.hawzahnews.com/news/406838/%D9%82%D8%A7%D9%86%D9%88%D9%86-%D8%B3%D8%A7%D8%B2%DB%8C-%D8%B3%DB%92-%D9%86%DB%81%DB%8C%DA%BA-%D8%A8%D9%84%DA%A9%DB%81-%D9%81%DA%A9%D8%B1%DB%8C-%D8%A7%D8%AE%D9%84%D8%A7%D9%82%DB%8C-%D8%A7%D9%86%D9%82%D9%84%D8%A7%D8%A8%DB%8C-%D8%A7%D9%88%D8%B1-%D8%AA%D8%B9%D9%84%DB%8C%D9%85%DB%8C-%D8%A7%D8%B5%D9%84%D8%A7%D8%AD قانون سازی سے نہیں، بلکہ فکری، اخلاقی، انقلابی اور تعلیمی اصلاح و قیام سے جھوٹ کا خاتمہ ممکن ہے]- شائع شدہ از: 8فروری 2025ء- اخذ شدہ بہ تاریخ: 8 فروری 2025ء۔</ref>۔ | جس کا مقصد میڈیا میں جھوٹی خبروں کا سدباب کرنا ہے؛ یہ قانون، جسے سابقہ حکومت نے تیار کیا تھا، اب پارلیمان اور سینیٹ سے منظور ہو کر صدرِ مملکت کے دستخطوں کے بعد نافذ ہو چکا ہے، اس کے تحت جھوٹی خبر نشر کرنیوالے کو تین سال قید اور جرمانے کی سزا ہو سکتی ہے، جو ضرورت پڑنے پر مزید بڑھائی جا سکتی ہے، مگر صرف قانون سازی سے جھوٹ ختم نہیں کیا جا سکتا، بلکہ اس کے لیے فکری، اخلاقی، انقلابی اور تعلیمی اصلاح و قیام کی ضرورت ہے<ref>[https://ur.hawzahnews.com/news/406838/%D9%82%D8%A7%D9%86%D9%88%D9%86-%D8%B3%D8%A7%D8%B2%DB%8C-%D8%B3%DB%92-%D9%86%DB%81%DB%8C%DA%BA-%D8%A8%D9%84%DA%A9%DB%81-%D9%81%DA%A9%D8%B1%DB%8C-%D8%A7%D8%AE%D9%84%D8%A7%D9%82%DB%8C-%D8%A7%D9%86%D9%82%D9%84%D8%A7%D8%A8%DB%8C-%D8%A7%D9%88%D8%B1-%D8%AA%D8%B9%D9%84%DB%8C%D9%85%DB%8C-%D8%A7%D8%B5%D9%84%D8%A7%D8%AD قانون سازی سے نہیں، بلکہ فکری، اخلاقی، انقلابی اور تعلیمی اصلاح و قیام سے جھوٹ کا خاتمہ ممکن ہے]- شائع شدہ از: 8فروری 2025ء- اخذ شدہ بہ تاریخ: 8 فروری 2025ء۔</ref>۔ | ||
== عرب حکمرانوں کی خیانت اور ترکی کی سازش سے اسرائیل کو تقویت ملی == | |||
تحریک بیداری امت مصطفیٰ کے سربراہ کا کہنا ہے کہ وزیراعظم نے بھی کہا ہے کہ پاکستان کو [[شام]] کی موجودہ حکومت سے تعلقات قائم کرنے میں کوئی مسئلہ نہیں، تاہم، پاکستان کیلئے سب سے بڑا مسئلہ یہ ہے کہ اگر وہ ان عالمی سازشوں کا ساتھ نہ دے، تو اس کیلئے معاشی مشکلات پیدا ہو سکتی ہیں۔ پاکستان کو ہمیشہ امریکہ، سعودی عرب اور دیگر خائن قوتوں کے سامنے اپنی آمادگی ظاہر کرنا پڑتی ہے۔ | |||
حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، تحریک بیداری اُمت مصطفیٰ کے سربراہ علامہ سید جواد نقوی نے اپنے خطاب میں جولانی کے سعودی عرب، [[مصر]] اور ترکیہ کے حالیہ دوروں اور سفارتی سرگرمیوں کو ایک منظم و خفیہ سازش قرار دیا، جو [[فلسطین]] کے خلاف ایک بڑی خیانت کو مکمل کرنے کیلئے تیار کی گئی تھی۔ انہوں نے کہا کہ یہی وہ خیانت ہے جس کے باعث آج [[اسرائیل]] مزید دلیر اور ضدی ہو چکا ہے، اور اپنے خطرناک عزائم کو کھل کر ظاہر کر رہا ہے۔ ٹرمپ اور اسرائیل کی بڑھتی ہوئی جارحیت درحقیقت اسی گھناؤنے کھیل کا نتیجہ ہے جو شام کی سرزمین پر کھیلا گیا۔ | |||
سید جواد نقوی نے کہا کہ ایک خطرناک سازش کے تحت بنو امیہ کی باقیات کو شام میں مسلط کیا گیا تاکہ اسرائیل کے مفادات کو تحفظ دیا جا سکے، اب اگر کوئی اسرائیل کی مدد کیلئے اقدام کرے گا، تو وہ شام کے راستے سے ہی ہوگا۔ انہوں نے مزید کہا کہ اس مشترکہ خیانت کا مقصد نہ صرف [[حزب اللہ لبنان|حزب اللہ]] کو کمزور کرنا تھا بلکہ فلسطین کو بھی بے یار و مددگار کرنا تھا تاکہ اسرائیل کیلئے خطے میں راہ ہموار کی جا سکے۔ اس گٹھ جوڑ کا نتیجہ اب ایک نئی حکومت کی تشکیل کی صورت میں سامنے آرہا ہے، جسے تقریباً تمام ممالک تسلیم کرنے کو تیار ہو چکے ہیں۔ | |||
پاکستان کے حوالے سے بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ وزیراعظم نے بھی کہا ہے کہ پاکستان کو شام کی موجودہ حکومت سے تعلقات قائم کرنے میں کوئی مسئلہ نہیں، تاہم، پاکستان کیلئے سب سے بڑا مسئلہ یہ ہے کہ اگر وہ ان عالمی سازشوں کا ساتھ نہ دے، تو اس کیلئے معاشی مشکلات پیدا ہو سکتی ہیں۔ پاکستان کو ہمیشہ امریکہ، سعودی عرب اور دیگر خائن قوتوں کے سامنے اپنی آمادگی ظاہر کرنا پڑتی ہے<ref>[https://ur.hawzahnews.com/news/407023/%D8%B9%D8%B1%D8%A8-%D8%AD%DA%A9%D9%85%D8%B1%D8%A7%D9%86%D9%88%DA%BA-%DA%A9%DB%8C-%D8%AE%DB%8C%D8%A7%D9%86%D8%AA-%D8%A7%D9%88%D8%B1-%D8%AA%D8%B1%DA%A9%DB%8C-%DA%A9%DB%8C-%D8%B3%D8%A7%D8%B2%D8%B4-%D8%B3%DB%92-%D8%A7%D8%B3%D8%B1%D8%A7%D8%A6%DB%8C%D9%84-%DA%A9%D9%88-%D8%AA%D9%82%D9%88%DB%8C%D8%AA-%D9%85%D9%84%DB%8C عرب حکمرانوں کی خیانت اور ترکی کی سازش سے اسرائیل کو تقویت ملی، علامہ جواد نقوی]- شائع شدہ از: 15 فروری 2025ء- اخذ شدہ بہ تاریخ: 15 فروری 2025ء۔</ref>۔ | |||
== حوالہ جات == | == حوالہ جات == | ||
{{حوالہ جات}} | {{حوالہ جات}} |