Jump to content

"حمدۂ سعید" کے نسخوں کے درمیان فرق

کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
سطر 25: سطر 25:
1959ء میں ابتدائی تعلیم کا آغاز کیا اورایک سال کی ابتدائی تعلیم مکمل کی۔  
1959ء میں ابتدائی تعلیم کا آغاز کیا اورایک سال کی ابتدائی تعلیم مکمل کی۔  
1966ء  میں انہوں شریعت اور اصول مذہب میں ڈگری  حاصل کی۔1987ء میں، انہوں نے [[فقہ]]، اس کے اصول فقہ اور اس کے مقاصد کے فیلڈ میں ڈاکٹریٹ کی سند حاصل کی۔ ان کے پی ایچ ڈی کے تھیسیز کا موضوع  "التعارض بين الأدلّة الشّرعيّة ومناهج العلماء في التوفيق بينها" تھا۔  
1966ء  میں انہوں شریعت اور اصول مذہب میں ڈگری  حاصل کی۔1987ء میں، انہوں نے [[فقہ]]، اس کے اصول فقہ اور اس کے مقاصد کے فیلڈ میں ڈاکٹریٹ کی سند حاصل کی۔ ان کے پی ایچ ڈی کے تھیسیز کا موضوع  "التعارض بين الأدلّة الشّرعيّة ومناهج العلماء في التوفيق بينها" تھا۔  
== سرگرمیاں ==
انہوں نے 1989ء انہوں فقہ، اصول اور قانون کے شعبوں میں یونیورسٹی کے پروفیسر کے طور پر مقرر کیا گیا تھا۔ حمدہ سعید کے کچھ سرگیاں اور فعالتیں ہیں۔ تیونس کے انقلاب کے بعد انہوں نے کچھ خدمات انجام دئیے ہیں جن میں 2011 میں بینی خیار میں سوق مسجد میں امام جماعت اور مبلغ اور 2011ء میں ریاست نابیل میں علاقائی [[قرآن|قرآنی]] سوسائٹی کے سربراہ شامل ہیں۔
== بیان کا رد عمل ==
تیونس کی مفتی اعظم حمدہ سعید نے ایک بیان میں واضح کیا کہ دہشت گردی کے رحجان اور حمایت میں ان کی تشریح اور تفسیر جس کی وجہ سے مسجد زیتونہ کو علم کے طلبا کے لیے بند کرنا ہے۔ اس بیان کا مطلب  یہ  نہیں ہے کہ وہ کسی بھی طرح دہشت گردی کو جائز قرار دیتا ہے۔ اس بیان کی وضاحت کرتے ہوئے انہوں کہا: لوگوں نے اس بیان پر  تبصرہ کرتے ہوئے ان کو متعصب قرار دیا گیا وہ سراسر غلط بیانی ہے۔


انہوں نے 1989ء انہوں فقہ، اصول اور قانون کے شعبوں میں یونیورسٹی کے پروفیسر کے طور پر مقرر کیا گیا تھا۔ حمدہ سعید کے کچھ سرگیاں اور فعالتیں ہیں۔ تیونس کے انقلاب کے بعد انہوں نے کچھ خدمات انجام دئیے ہیں جن میں 2011 میں بینی خیار میں سوق مسجد میں امام جماعت اور مبلغ اور 2011ء میں ریاست نابیل میں علاقائی [[قرآن|قرآنی]] سوسائٹی کے سربراہ شامل ہیں۔
اس بیان کے متن کے مطابق، جمہوریہ کے مفتی نے اپنی دہشت گردی کی مذمت کی تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ وہ وہابی نہیں ہیں اور وہ عقیدہ اور نظریہ  کے لحاظ سے زیتون کے علمی خاندان سے تعلق رکھتے ہیں<ref>[https://www.turess.com/alfajrnews/113694 مفتى الجمهورية التونسية حمدة سعيد: أنا سليل الأسرة العلمية الزيتونية عقيدة ومذهبا](جمہوریہ تیونس کے مفتی: میرے مذہبا اور عقیدتا علمی خاندان سے تعلق رکھتا ہوں)- شائع شدہ از: 22 اکتوبر 2013ء- اخذ شدہ بہ تاریخ: 23 جنوری 2025ء۔</ref>۔