Jump to content

"گریٹر اسرائیل وژن ون(نوٹس اور تجزئیے)" کے نسخوں کے درمیان فرق

کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
سطر 25: سطر 25:
تاہم تمام اسلامی ممالک کے لیے ایک لمحہ فکریہ ضرور ہے۔ تشویش کے اظہار، مطالبات سے اگر اسرائیل کو روکا جا سکتا ہوتا تو بہت عرصہ پہلے فلسطین کا مسئلہ حل ہوچکا ہوتا۔ مسلم قیادت اور ممالک کے پاس مزاحمت کے علاوہ کوئی راستہ نہیں ہے۔ آج یہ بات سچ ثابت ہوچکی ہے کہ فلسطین [[ اسلام|عالم اسلام]] کے تحفظ کی جنگ لڑ رہا تھا، جیسے ہی اسرائیل کو [[غزہ]] میں [[مقاومتی بلاک|مقاومت]] کی کمزوری محسوس ہوئی تو اس نے اپنی نظریں دیگر اسلامی ریاستوں پر جما لیں۔ شام میں وہ اپنی فوجیں اتار چکا ہے۔ لبنان کے ساتھ اگرچہ جنگ بندی کا معاہدہ ہوا ہے، تاہم اس کی افواج لبنان میں موجود ہیں۔
تاہم تمام اسلامی ممالک کے لیے ایک لمحہ فکریہ ضرور ہے۔ تشویش کے اظہار، مطالبات سے اگر اسرائیل کو روکا جا سکتا ہوتا تو بہت عرصہ پہلے فلسطین کا مسئلہ حل ہوچکا ہوتا۔ مسلم قیادت اور ممالک کے پاس مزاحمت کے علاوہ کوئی راستہ نہیں ہے۔ آج یہ بات سچ ثابت ہوچکی ہے کہ فلسطین [[ اسلام|عالم اسلام]] کے تحفظ کی جنگ لڑ رہا تھا، جیسے ہی اسرائیل کو [[غزہ]] میں [[مقاومتی بلاک|مقاومت]] کی کمزوری محسوس ہوئی تو اس نے اپنی نظریں دیگر اسلامی ریاستوں پر جما لیں۔ شام میں وہ اپنی فوجیں اتار چکا ہے۔ لبنان کے ساتھ اگرچہ جنگ بندی کا معاہدہ ہوا ہے، تاہم اس کی افواج لبنان میں موجود ہیں۔


اس بدمست ریاست کے پیچھے امریکہ اور اس کے اتحادیوں کا ہاتھ ہے۔ خبر ہے کہ امریکہ اسرائیل کو آٹھ ارب ڈالر کا اسلحہ فروخت کرے گا۔ اِس سے قبل گذشتہ برس اگست میں بھی امریکہ نے اسرائیل کے لیے 20 ارب ڈالر کے پیکیج کی منظوری دی تھی، جس میں جیٹ طیارے، فوجی گاڑیاں، بم اور میزائل شامل تھے، جبکہ بعد ازاں نومبر میں بائیڈن انتظامیہ نے 68 کروڑ ڈالر کا بم اور دیگر جنگی ساز و سامان پر مشتمل ایک اور پیکیج اسرائیل کے لیے منظور کیا تھا۔ مسلم امہ نے اگر اب بھی ہوش کے ناخن نہ لیے تو جلد اسرائیل نامی غنڈہ ان پر مسلط ہو جائے گا<ref>[https://www.islamtimes.com/ur/article/1183800/%DA%AF%D8%B1%DB%8C%D9%B9%D8%B1-%D8%A7%D8%B3%D8%B1%D8%A7%D8%A6%DB%8C%D9%84-%D9%88%D8%B1%DA%98%D9%86-%D9%88%D9%86 گریٹر اسرائیل، ورژن ون]- شائع شدہ از: 11جنوری 2025ء- اخذ شدہ بہ تاریخ: 12 جنوری 2025ء۔</ref>۔
اس بدمست ریاست کے پیچھے امریکہ اور اس کے اتحادیوں کا ہاتھ ہے۔ خبر ہے کہ امریکہ اسرائیل کو آٹھ ارب ڈالر کا اسلحہ فروخت کرے گا۔ اِس سے قبل گذشتہ برس اگست میں بھی امریکہ نے اسرائیل کے لیے 20 ارب ڈالر کے پیکیج کی منظوری دی تھی، جس میں جیٹ طیارے، فوجی گاڑیاں، بم اور میزائل شامل تھے، جبکہ بعد ازاں نومبر میں بائیڈن انتظامیہ نے 68 کروڑ ڈالر کا بم اور دیگر جنگی ساز و سامان پر مشتمل ایک اور پیکیج اسرائیل کے لیے منظور کیا تھا۔ مسلم امہ نے اگر اب بھی ہوش کے ناخن نہ لیے تو جلد اسرائیل نامی غنڈہ ان پر مسلط ہو جائے گا<ref>[https://www.islamtimes.com/ur/article/1183800/%DA%AF%D8%B1%DB%8C%D9%B9%D8%B1-%D8%A7%D8%B3%D8%B1%D8%A7%D8%A6%DB%8C%D9%84-%D9%88%D8%B1%DA%98%D9%86-%D9%88%D9%86 سید اسد عباس، گریٹر اسرائیل، ورژن ون]- شائع شدہ از: 11جنوری 2025ء- اخذ شدہ بہ تاریخ: 12 جنوری 2025ء۔</ref>۔
== حواله جات ==
{{حوالہ جات}}