Jump to content

"عبد الغنی عاشور" کے نسخوں کے درمیان فرق

کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
سطر 32: سطر 32:
* مصر میں دار التقریب بین المذاہب الاسلامی  کے سربراہ۔
* مصر میں دار التقریب بین المذاہب الاسلامی  کے سربراہ۔
* ملائیشین سکالرز ایڈوائزری کونسل کے رکن۔
* ملائیشین سکالرز ایڈوائزری کونسل کے رکن۔
== نظریات ==
=== شیعہ اور اہل سنت میں حقیقی فقہی اختلاف نہیں ===
لازہر کے سابق نائب شیخ محمود عبدالغنی عاشور نے کہا ہے کہ  شیعہ اور سنی میں کوئی حقیقی فقہی فرق نہیں ہے۔                         
شیخ عاشور نے آج (اتوار) کو ایک مذہبی کانفرنس کے موقع پر کہا کہ  سلفی گروہ اسلام کے مختلف مذاہب کے  پیروکاروں میں اختلافات ڈالتے ہیں۔ 
مسلمانوں میں موجودہ فقہی اختلافات کوئی پائیدار اور واقعی نہیں ہیں بلکہ یہ ثانوی اور معمولی ہے۔                                                 
انہوں نے شیعہ اور سنی علماء اورکو خطاب کرتے ہوئے کہا:  کہ وہ مسلمانوں کے درمیان، اتحاد اور ہمدردی پیدا کرنے کے لیے مل کر کام کریں اور اس حوالہ سے کسی قسم کی سستی قابل قبول نہیں ہے<ref>[https://www.irna.ir/news/4442429/%D9%82%D8%A7%D8%A6%D9%85-%D9%85%D9%82%D8%A7%D9%85-%D9%BE%DB%8C%D8%B4%DB%8C%D9%86-%D8%A7%D9%84%D8%A7%D8%B2%D9%87%D8%B1-%D8%B4%DB%8C%D8%B9%DB%8C%D8%A7%D9%86-%D9%88%D8%B3%D9%86%DB%8C-%D9%87%D8%A7-%D8%A7%D8%AE%D8%AA%D9%84%D8%A7%D9%81-%D9%81%D9%82%D9%87%DB%8C-%D9%86%D8%AF%D8%A7%D8%B1%D9%86%D8%AF قائم مقام پیشین الازهر: شیعیان وسنی ها اختلاف فقهی ندارند]-شائع شدہ از: 10 جنوری 2010ء-اخذ شدہ بہ تاریخ: 26 دسمبر 2024ء۔</ref>۔
=== ہمیں مذہبی احکام اخذ کرنے میں عقل کا استعمال کرنا چاہیے ===
شیخ محمود عبدالغنی عاشور، مصر کی جامعہ الازہر کے سابق سکریٹری: خدا نے کہا کہ ہمیں مذہبی احکام اخذ کرنے میں عقل کا استعمال کرنا چاہیے۔
تقریب کے تسلسل میں مصر کی الازہر یونیورسٹی کے سابق سکریٹری اور اسلامک ریسرچ کونسل کے رکن شیخ محمود عبدالغنی عاشور کا مضمون بعنوان"تقریب بین مذاهب اسلامی و آثار آن در وحدت مسلمانان" (مذاہب اسلامی کے درمیان تقریب اور مسلمانوں کے اتحاد میں اس کے آثار) نے بحیثیت مہمان خصوصی اور مقررین میں سے ایک اس کانفرنس میں شرکت کرنی تھی لیکن آخری وقت میں علالت کے باعث انہوں نے کانفرنس میں شرکت سے معذرت کرلی۔
انہوں نے اپنے مضمون میں ذکر کیا: [[اسلام]] کا پیغام صرف ظاہری شکل میں نہیں ہے۔ بلکہ اس میں انسانوں کی زندگی بھی شامل ہے اور ایمان کو استعمال کرتے ہوئے قوموں کے درمیان تعمیری رابطہ بھی شامل ہے۔ ہم اپنی مذہبی کتابوں میں دیکھتے ہیں کہ اللہ تعالیٰ نے اپنے نبی کو مذہبی احکام اخذ اور استنباط کرنے میں عقل سے کام لینے کی اجازت دی ہے، اور یہ مسئلہ خدا کی طرف سے انسان کی عزت اور تکریم کے مطابق ہے، جس نے اسے اپنے فکر اور عقل کے استعمال کے لیے دعوت دی ہے۔
جامعہ الازہر مصر کے سابق سکریٹری نے اس بات کی تاکید کرتے ہوئے کہا کہ ہم بہت سے معاملات میں مشاہدہ کرتے ہیں کہ [[حضرت محمد صلی اللہ  علیہ  و آلہ  و سلم|حضور نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم]] نے مختلف مسائل میں حکم بیان کرنے کے لیے اجتہاد فرمایا اور اسی طرح آپ نے اپنے صحابہ کو اجتہاد کی اجازت بھی دی[https://www.khabaronline.ir/news/247262/%D8%A8%D8%B1%D8%B1%D8%B3%DB%8C-%D9%85%D8%B4%DA%A9%D9%84%D8%A7%D8%AA-%D9%81%D8%B1%D9%87%D9%86%DA%AF%DB%8C-%D9%85%D8%B3%D9%84%D9%85%D8%A7%D9%86%D8%A7%D9%86-%D8%A8%D8%A7-%D8%AD%D8%B6%D9%88%D8%B1-%D8%A7%D9%86%D8%AF%DB%8C%D8%B4%D9%85%D9%86%D8%AF%D8%A7%D9%86-%D8%AC%D9%87%D8%A7%D9%86-%D8%A7%D8%B3%D9%84%D8%A7%D9%85-%D8%AF%D8%B1 بررسی مشکلات فرهنگی مسلمانان با حضور اندیشمندان جهان اسلام در ششمین کنفرانس بین المللی تقریب](چھٹی بین الاقوامی کانفرنس میں اسلامی دنیا کے مفکرین کی موجودگی سے مسلمانوں کے ثقافتی مسائل کی تحقیق)- شائع شدہ
== رہبر انقلاب اسلامی سے  ملاقات ==
== رہبر انقلاب اسلامی سے  ملاقات ==
[[فائل: شیخ عبد الغنی کی رہبر سے ملاقات.jpg|تصغیر|بائیں|]]
[[فائل: شیخ عبد الغنی کی رہبر سے ملاقات.jpg|تصغیر|بائیں|]]
سطر 56: سطر 69:
شیخ محمود عبدالغنی عاشور نے تہران میں [[نماز |نماز جمعہ]] میں شرکت کی اور وہاں بہت اہم تقریر کی۔ مقدس شہر قم میں انہوں نے اہم علمی مراکز کا دورہ کرتے ہوئے اس میدان کے بعض عظیم علماء و مشائخ سے بھی ملاقاتیں اور گفتگو کی۔
شیخ محمود عبدالغنی عاشور نے تہران میں [[نماز |نماز جمعہ]] میں شرکت کی اور وہاں بہت اہم تقریر کی۔ مقدس شہر قم میں انہوں نے اہم علمی مراکز کا دورہ کرتے ہوئے اس میدان کے بعض عظیم علماء و مشائخ سے بھی ملاقاتیں اور گفتگو کی۔
اس کانگرس کی اہمیت میں یہ کافی ہے کہ مصر کے ایک اہم اخبار نے لکھا ہے کہ [[اسلامی تاریخ|تاریخ میں اسلام]] کی سربلندی پر پیش آنے والے ناخوشگوار واقعات کے بعد [[شیعہ]] اور [[اہل السنۃ والجماعت|سنی]] دنیا کے رہنماؤں کا اتنا شاندار اور اہم اجتماع کبھی نہیں ہوا تھا۔ ایک جگہ پر اس کانفرنس کا مصر، [[ایران]] اور عرب خطے کے پریس میں وسیع اور نمایاں عکاسی ہوئی<ref>[https://www.dinonline.com/23594/%D8%A7%D9%90%DA%A9%D8%B3%DB%8C%D8%B1-%D9%88%D8%AD%D8%AF%D8%AA-%D8%AF%D8%B1-%D8%AC%D8%A7%D9%85-%D8%AA%D9%82%D8%B1%DB%8C%D8%A8-%D8%B3%DB%8C%D8%AF%D9%87%D8%A7%D8%AF%DB%8C-%D8%AE%D8%B3%D8%B1%D9%88%D8%B4/ اِکسیر وحدت در جام تقریب](تقریب کلپ میں وحدت کا اکسیر)- شائع شدہ از: اخذ شدہ بہ تاریخ: 26 دسمبر 2024ء۔ 14 فروری 2021ء</ref>۔
اس کانگرس کی اہمیت میں یہ کافی ہے کہ مصر کے ایک اہم اخبار نے لکھا ہے کہ [[اسلامی تاریخ|تاریخ میں اسلام]] کی سربلندی پر پیش آنے والے ناخوشگوار واقعات کے بعد [[شیعہ]] اور [[اہل السنۃ والجماعت|سنی]] دنیا کے رہنماؤں کا اتنا شاندار اور اہم اجتماع کبھی نہیں ہوا تھا۔ ایک جگہ پر اس کانفرنس کا مصر، [[ایران]] اور عرب خطے کے پریس میں وسیع اور نمایاں عکاسی ہوئی<ref>[https://www.dinonline.com/23594/%D8%A7%D9%90%DA%A9%D8%B3%DB%8C%D8%B1-%D9%88%D8%AD%D8%AF%D8%AA-%D8%AF%D8%B1-%D8%AC%D8%A7%D9%85-%D8%AA%D9%82%D8%B1%DB%8C%D8%A8-%D8%B3%DB%8C%D8%AF%D9%87%D8%A7%D8%AF%DB%8C-%D8%AE%D8%B3%D8%B1%D9%88%D8%B4/ اِکسیر وحدت در جام تقریب](تقریب کلپ میں وحدت کا اکسیر)- شائع شدہ از: اخذ شدہ بہ تاریخ: 26 دسمبر 2024ء۔ 14 فروری 2021ء</ref>۔
== وفات ==
 
اسلامک ریسرچ اکیڈمی کے رکن اور جامعہ الازہر کے سابق نمائندے ممتاز عالم دین شیخ محمود عاشور پیر کے روز دنیا فانی سے کوچ کر گئے۔  انہوں نے الازہر کے نائب شیخ کا عہدہ سنبھالنے کے بعد انہوں نے اپنی علمیت، تواضع اور لوگوں سے محبت کا ثبوت پیش کیااور ان کی ضروریات کو پورا کرنے بھرپور کوشش کی۔ اسلامی اور عیسائی دونوں اداروں نے قومی اتحاد کی بنیادوں کو مستحکم کرنے اور مذہبی رواداری کو پھیلانے میں ان کے کردار کو سراہتے ہوئے ان کا سوگ منایا۔۔
== علمی آثار ==
== علمی آثار ==
ان کی بہت سی اشاعتیں اور کتابیں ہیں جن میں کتاب "من أنوار الصحابة" اور "طريق الدعوۂ" شامل ہے اور ان کے بہت سے مجالس، سیمینارز اور ریڈیو، ٹیلی ویژن اور عوامی لیکچرز کے علاوہ اخبارات اور میگزین میں مضامین  اور فتوے بھی شامل ہیں۔  
ان کی بہت سی اشاعتیں اور کتابیں ہیں جن میں کتاب "من أنوار الصحابة" اور "طريق الدعوۂ" شامل ہے اور ان کے بہت سے مجالس، سیمینارز اور ریڈیو، ٹیلی ویژن اور عوامی لیکچرز کے علاوہ اخبارات اور میگزین میں مضامین  اور فتوے بھی شامل ہیں۔  
سطر 75: سطر 87:
ان کے فلاحی کاموں میں سے البحیرہ کے گاؤں البریجات میں [[ قرآن|حفظ قرآن]] کے لیے ایک انجمن کا قیام بھی شامل تھا، آپ[[رمضان]] کے مقدس مہینے میں حفظ کرنے والوں کے اعزاز میں سالانہ تقریب منعقد کیا کرتے تھے۔ اس انجمن کے ذریعے اپنے گاؤں کے غریبوں اور ناداروں اور علم کے طالب علموں کی مدد بھی کرتے تھے
ان کے فلاحی کاموں میں سے البحیرہ کے گاؤں البریجات میں [[ قرآن|حفظ قرآن]] کے لیے ایک انجمن کا قیام بھی شامل تھا، آپ[[رمضان]] کے مقدس مہینے میں حفظ کرنے والوں کے اعزاز میں سالانہ تقریب منعقد کیا کرتے تھے۔ اس انجمن کے ذریعے اپنے گاؤں کے غریبوں اور ناداروں اور علم کے طالب علموں کی مدد بھی کرتے تھے
<ref>[https://gate.ahram.org.eg/daily/News/202706/41/660458/%D9%81%D9%83%D8%B1-%D8%AF%D9%8A%D9%86%D9%89/%D8%A7%D9%84%D8%B4%D9%8A%D8%AE-%D9%85%D8%AD%D9%85%D9%88%D8%AF-%D8%B9%D8%A7%D8%B4%D9%88%D8%B1---%D8%A7%D9%84%D8%B9%D8%A7%D9%84%D9%85-%D8%A7%D9%84%D8%A3%D8%B2%D9%87%D8%B1%D9%89-%D8%A7%D9%84%D8%B0%D9%89-%D9%86%D8%B9%D8%A7%D9%87-%D8%A7%D9%84%D9%85.aspx الشيخ محمود عاشور العالم الأزهرى الذى نعاه المسلمون والأقباط](الازہر کا عالم جس کا مسلمانوں اور قبطیوں نے ماتم کیا)- شائع شدہ از: 31 جولائی 20018ء- اخذ شدہ بہ تاریخ: 26 دسمبر 2024ء۔</ref>۔
<ref>[https://gate.ahram.org.eg/daily/News/202706/41/660458/%D9%81%D9%83%D8%B1-%D8%AF%D9%8A%D9%86%D9%89/%D8%A7%D9%84%D8%B4%D9%8A%D8%AE-%D9%85%D8%AD%D9%85%D9%88%D8%AF-%D8%B9%D8%A7%D8%B4%D9%88%D8%B1---%D8%A7%D9%84%D8%B9%D8%A7%D9%84%D9%85-%D8%A7%D9%84%D8%A3%D8%B2%D9%87%D8%B1%D9%89-%D8%A7%D9%84%D8%B0%D9%89-%D9%86%D8%B9%D8%A7%D9%87-%D8%A7%D9%84%D9%85.aspx الشيخ محمود عاشور العالم الأزهرى الذى نعاه المسلمون والأقباط](الازہر کا عالم جس کا مسلمانوں اور قبطیوں نے ماتم کیا)- شائع شدہ از: 31 جولائی 20018ء- اخذ شدہ بہ تاریخ: 26 دسمبر 2024ء۔</ref>۔
== وفات ==
اسلامک ریسرچ اکیڈمی کے رکن اور جامعہ الازہر کے سابق نمائندے ممتاز عالم دین شیخ محمود عاشور پیر کے روز دنیا فانی سے کوچ کر گئے۔  انہوں نے الازہر کے نائب شیخ کا عہدہ سنبھالنے کے بعد انہوں نے اپنی علمیت، تواضع اور لوگوں سے محبت کا ثبوت پیش کیااور ان کی ضروریات کو پورا کرنے بھرپور کوشش کی۔ اسلامی اور عیسائی دونوں اداروں نے قومی اتحاد کی بنیادوں کو مستحکم کرنے اور مذہبی رواداری کو پھیلانے میں ان کے کردار کو سراہتے ہوئے ان کا سوگ منایا۔۔