Jump to content

"عبد الغنی عاشور" کے نسخوں کے درمیان فرق

کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
سطر 56: سطر 56:
شیخ محمود عبدالغنی عاشور نے تہران میں [[نماز |نماز جمعہ]] میں شرکت کی اور وہاں بہت اہم تقریر کی۔ مقدس شہر قم میں انہوں نے اہم علمی مراکز کا دورہ کرتے ہوئے اس میدان کے بعض عظیم علماء و مشائخ سے بھی ملاقاتیں اور گفتگو کی۔
شیخ محمود عبدالغنی عاشور نے تہران میں [[نماز |نماز جمعہ]] میں شرکت کی اور وہاں بہت اہم تقریر کی۔ مقدس شہر قم میں انہوں نے اہم علمی مراکز کا دورہ کرتے ہوئے اس میدان کے بعض عظیم علماء و مشائخ سے بھی ملاقاتیں اور گفتگو کی۔
اس کانگرس کی اہمیت میں یہ کافی ہے کہ مصر کے ایک اہم اخبار نے لکھا ہے کہ [[اسلامی تاریخ|تاریخ میں اسلام]] کی سربلندی پر پیش آنے والے ناخوشگوار واقعات کے بعد [[شیعہ]] اور [[اہل السنۃ والجماعت|سنی]] دنیا کے رہنماؤں کا اتنا شاندار اور اہم اجتماع کبھی نہیں ہوا تھا۔ ایک جگہ پر اس کانفرنس کا مصر، [[ایران]] اور عرب خطے کے پریس میں وسیع اور نمایاں عکاسی ہوئی<ref>[https://www.dinonline.com/23594/%D8%A7%D9%90%DA%A9%D8%B3%DB%8C%D8%B1-%D9%88%D8%AD%D8%AF%D8%AA-%D8%AF%D8%B1-%D8%AC%D8%A7%D9%85-%D8%AA%D9%82%D8%B1%DB%8C%D8%A8-%D8%B3%DB%8C%D8%AF%D9%87%D8%A7%D8%AF%DB%8C-%D8%AE%D8%B3%D8%B1%D9%88%D8%B4/ اِکسیر وحدت در جام تقریب](تقریب کلپ میں وحدت کا اکسیر)- شائع شدہ از: اخذ شدہ بہ تاریخ: 26 دسمبر 2024ء۔ 14 فروری 2021ء</ref>۔
اس کانگرس کی اہمیت میں یہ کافی ہے کہ مصر کے ایک اہم اخبار نے لکھا ہے کہ [[اسلامی تاریخ|تاریخ میں اسلام]] کی سربلندی پر پیش آنے والے ناخوشگوار واقعات کے بعد [[شیعہ]] اور [[اہل السنۃ والجماعت|سنی]] دنیا کے رہنماؤں کا اتنا شاندار اور اہم اجتماع کبھی نہیں ہوا تھا۔ ایک جگہ پر اس کانفرنس کا مصر، [[ایران]] اور عرب خطے کے پریس میں وسیع اور نمایاں عکاسی ہوئی<ref>[https://www.dinonline.com/23594/%D8%A7%D9%90%DA%A9%D8%B3%DB%8C%D8%B1-%D9%88%D8%AD%D8%AF%D8%AA-%D8%AF%D8%B1-%D8%AC%D8%A7%D9%85-%D8%AA%D9%82%D8%B1%DB%8C%D8%A8-%D8%B3%DB%8C%D8%AF%D9%87%D8%A7%D8%AF%DB%8C-%D8%AE%D8%B3%D8%B1%D9%88%D8%B4/ اِکسیر وحدت در جام تقریب](تقریب کلپ میں وحدت کا اکسیر)- شائع شدہ از: اخذ شدہ بہ تاریخ: 26 دسمبر 2024ء۔ 14 فروری 2021ء</ref>۔
== وفات ==
اسلامک ریسرچ اکیڈمی کے رکن اور جامعہ الازہر کے سابق نمائندے ممتاز عالم دین شیخ محمود عاشور پیر کے روز دنیا فانی سے کوچ کر گئے۔  انہوں نے الازہر کے نائب شیخ کا عہدہ سنبھالنے کے بعد انہوں نے اپنی علمیت، تواضع اور لوگوں سے محبت کا ثبوت پیش کیااور ان کی ضروریات کو پورا کرنے بھرپور کوشش کی۔ اسلامی اور عیسائی دونوں اداروں نے قومی اتحاد کی بنیادوں کو مستحکم کرنے اور مذہبی رواداری کو پھیلانے میں ان کے کردار کو سراہتے ہوئے ان کا سوگ منایا۔۔
== علمی آثار ==
ان کی بہت سی اشاعتیں اور کتابیں ہیں جن میں کتاب "من أنوار الصحابة" اور "طريق الدعوۂ" شامل ہے اور ان کے بہت سے مجالس، سیمینارز اور ریڈیو، ٹیلی ویژن اور عوامی لیکچرز کے علاوہ اخبارات اور میگزین میں مضامین  اور فتوے بھی شامل ہیں۔
[[اسلام]] اور دین کا محافظ تھا، اس نے اسلامی شریعت کے دفاع کے لیے سیٹیلائیٹ چینلز پر پیشی بھی کی تھی۔ [[عید فطر]] کا دن، جس میں انہوں نے عید کے دن کی فضیلت اور اس کے ذریعے اپنے والدین کی عزت اور خاندانی تعلقات کو برقرار رکھنے کی فضیلت کے بارے میں بتایا۔
Religious Thought(فکر دینی) نے ویب سائٹ نے گزشتہ جمعہ کو الازہر کے متعدد علماء کے ساتھ مل کر ان کی ایک پریس تحقیقات شائع کی، جس میں انہوں نے تدین اور دین داری کے ان رسمی اور ظاہری  مظاہر اور شکلوں کی مذمت کرنے کے بارے میں بات کی جو بہت سے لوگوں کی خصوصیت بن چکی ہے۔
== اعتدال پسندی ان کی اہم خصوصیت ==
شیخ محمود عاشور کو ان کی اعتدال پسندی اور اعتدال پسندی کی خصوصیت تھی جو الازہر کے اعتدال سے اخذ کی گئی تھی، آپ متنازعہ مسائل پر اپنی مضبوط اور جرات مندانہ رائے کے علاوہ تقریب بین المذاہب  میں ان کے کردار کی وجہ سے بھی ممتاز تھے۔ مصر کے مسلمانوں اور اس کے عیسائیوں کے درمیان تعلقات کو مضبوط کرنے اور مذہبی میدان میں سرگرم رہے، اپنے علم کو لوگوں میں پھیلاتے رہے یہاں تک کہ وہ انتقال کر گئے۔
== فتوی ==
انہوں نے سلفیوں کے ان فتووں کا سامنا کیا جو قبطیوں کو ان کی چھٹی پر مبارکباد دینے سے منع کرتے ہیں، اس بات پر زور دیتے ہوئے کہ یہ قوم کے شراکت داروں کے لیے نیکی اور احسان کا معاملہ ہے، اور اس نے فتویٰ جاری کیا کہ عیسائی پڑوسی کو اس کی قربانی کا گوشت دینا جائز ہے۔ یہ فتویٰ بھی جاری کیا کہ مذہبی مواقع پر مبارکبادیں دینا اور ان سے تحائف لینا جائز ہے خواہ وہ اسلامی ہو یا عیسائی۔
== دہشت گردی کی مخالفت ==
ان کے مشہور اقوال میں سے ہے کہ دہشت گردی ایک بیرونی صنعت ہے، دہشت گردی کا کوئی مذہب یا وطن نہیں ہوتا، اور یہ زمانے کی پیداوار نہیں ہے، اور زمانہ قدیم سے چلا آ رہا ہے، اور یہ کہ دہشت گردی کی سرپرستی اور مالی معاونت کرنے والے ممالک اس کی آگ سے بھسم ہو جاتے ہیں۔ اور جادو جادوگر کے خلاف ہو جاتا ہے۔ انہوں نے بار بار اس بات پر بھی زور دیا کہ دہشت گردی کا مکمل خاتمہ لوگوں کے حالات زندگی کو بہتر بنانے اور ان کے درمیان سماجی انصاف کے حصول سے ہوتا ہے۔
ان کا ایک اور مشہور قول یہ ہے کہ مصر میں 2012ء میں [[اخوان المسلمین]] کی حکومت نے ہمیں شریعت سے دور رکھا، اور یہ کہ نئے مبلغین شریعت سے واقف نہیں ہیں۔
== فلاحی سرگرمیاں ==
ان کے فلاحی کاموں میں سے البحیرہ کے گاؤں البریجات میں [[ قرآن|حفظ قرآن]] کے لیے ایک انجمن کا قیام بھی شامل تھا، آپ[[رمضان]] کے مقدس مہینے میں حفظ کرنے والوں کے اعزاز میں سالانہ تقریب منعقد کیا کرتے تھے۔ اس انجمن کے ذریعے اپنے گاؤں کے غریبوں اور ناداروں اور علم کے طالب علموں کی مدد بھی کرتے تھے<ref>[https://gate.ahram.org.eg/daily/News/202706/41/660458/%D9%81%D9%83%D8%B1-%D8%AF%D9%8A%D9%86%D9%89/%D8%A7%D9%84%D8%B4%D9%8A%D8%AE-%D9%85%D8%AD%D9%85%D9%88%D8%AF-%D8%B9%D8%A7%D8%B4%D9%88%D8%B1---%D8%A7%D9%84%D8%B9%D8%A7%D9%84%D9%85-%D8%A7%D9%84%D8%A3%D8%B2%D9%87%D8%B1%D9%89-%D8%A7%D9%84%D8%B0%D9%89-%D9%86%D8%B9%D8%A7%D9%87-%D8%A7%D9%84%D9%85.aspx الشيخ محمود عاشور
العالم الأزهرى الذى نعاه المسلمون والأقباط](الازہر کا عالم جس کا مسلمانوں اور قبطیوں نے ماتم کیا)- شائع شدہ از: 31 جولائی 20018ء- اخذ شدہ بہ تاریخ: 26 دسمبر 2024ء۔</ref>۔