Jump to content

"عبد الغنی عاشور" کے نسخوں کے درمیان فرق

1,977 بائٹ کا اضافہ ،  جمعرات بوقت 14:11
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
سطر 49: سطر 49:
== میں الازہر کے تمام علماء کا سلام لے کر ایران کا سفر کر رہا ہوں ==
== میں الازہر کے تمام علماء کا سلام لے کر ایران کا سفر کر رہا ہوں ==
اس ملاقات میں مصر کی جامعۂ الازہر  کے شیخ کے جانشین اور الازہر کے وفد کے سربراہ شیخ محمود عبدالغنی عاشور نے آیت اللہ بروجردی اور شیخ شلتوت کی عزت افزائی کرتے ہوئے اس ملاقات پر انتہائی اطمینان کا اظہار کیا اور کہا: میں الازہر کے تمام علماء کا سلام لے کر ایران کا سفر کر رہا ہوں اور ایک عظیم ہستی سے ملاقات کرنے آیا ہوں جس علم، دین اور اخلاق متجلی ہو رہے ہیں۔
اس ملاقات میں مصر کی جامعۂ الازہر  کے شیخ کے جانشین اور الازہر کے وفد کے سربراہ شیخ محمود عبدالغنی عاشور نے آیت اللہ بروجردی اور شیخ شلتوت کی عزت افزائی کرتے ہوئے اس ملاقات پر انتہائی اطمینان کا اظہار کیا اور کہا: میں الازہر کے تمام علماء کا سلام لے کر ایران کا سفر کر رہا ہوں اور ایک عظیم ہستی سے ملاقات کرنے آیا ہوں جس علم، دین اور اخلاق متجلی ہو رہے ہیں۔
 
شیخ محمود عبدالغنی عاشور نے مسلمانوں کے اتحاد کو اسرائیل سمیت اسلام کے دشمنوں کی شکست کا سبب قرار دیا اور مزید کہا: مصر کے سائنسدانوں اور علماء نے اتحاد کے حصول کے لیے رہبر معظم انقلاب اسلامی سے بہت زیادہ امیدیں وابستہ کی ہیں<ref>[https://farsi.khamenei.ir/news-content?id=11564 دیدار جانشین‌ شیخ‌ جامعه‌ الازهر و مفتی‌ مسلمانان‌ مصر با رهبر انقلاب](شیخ الازہر کے جانشین اور مصر کے مسلمانوں کے مفتی کی رہبر انقلاب سے ملاقات)- شائع شدہ از: 9 جنوری 2001ء- اخذ شدہ بہ تاریخ: 26 دسمبر 2024ء۔</ref>۔
شیخ محمود عبدالغنی عاشور نے مسلمانوں کے اتحاد کو [[اسرائیل]] سمیت اسلام کے دشمنوں کی شکست کا سبب قرار دیا اور مزید کہا: مصر کے سائنسدانوں اور علماء نے اتحاد کے حصول کے لیے رہبر معظم انقلاب اسلامی سے بہت زیادہ امیدیں وابستہ کی ہیں<ref>[https://farsi.khamenei.ir/news-content?id=11564 دیدار جانشین‌ شیخ‌ جامعه‌ الازهر و مفتی‌ مسلمانان‌ مصر با رهبر انقلاب](شیخ الازہر کے جانشین اور مصر کے مسلمانوں کے مفتی کی رہبر انقلاب سے ملاقات)- شائع شدہ از: 9 جنوری 2001ء- اخذ شدہ بہ تاریخ: 26 دسمبر 2024ء۔</ref>۔
== ایران کا دورہ ==
ایران میں الازہر کے 20 عظیم علماء کے ایک بڑے علمی وفد کی موجودگی جس میں جامعہ الازہر کے وائس چانسلر اور نائب شیخ شیخ محمود عبدالغنی عاشور، مصر کے مفتی اعظم شیخ نصر فرید واصل اور دیگر شامل ہیں۔ الازہر کی مختلف فیکلٹیوں کے سربراہان اور دیگر عظیم مصری پروفیسروں نے اس اجتماع کا خاص اظہار کیا تھ(ا۔ اس مصری وفد نے سپریم لیڈر اور صدر اور دیگر شخصیات سے ملاقاتیں کیں۔
 
شیخ محمود عبدالغنی عاشور نے تہران میں [[نماز |نماز جمعہ]] میں شرکت کی اور وہاں بہت اہم تقریر کی۔ مقدس شہر قم میں انہوں نے اہم علمی مراکز کا دورہ کرتے ہوئے اس میدان کے بعض عظیم علماء و مشائخ سے بھی ملاقاتیں اور گفتگو کی۔
اس کانگرس کی اہمیت میں یہ کافی ہے کہ مصر کے ایک اہم اخبار نے لکھا ہے کہ [[اسلامی تاریخ|تاریخ میں اسلام]] کی سربلندی پر پیش آنے والے ناخوشگوار واقعات کے بعد [[شیعہ]] اور [[اہل السنۃ والجماعت|سنی]] دنیا کے رہنماؤں کا اتنا شاندار اور اہم اجتماع کبھی نہیں ہوا تھا۔ ایک جگہ پر اس کانفرنس کا مصر، [[ایران]] اور عرب خطے کے پریس میں وسیع اور نمایاں عکاسی ہوئی[https://www.dinonline.com/23594/%D8%A7%D9%90%DA%A9%D8%B3%DB%8C%D8%B1-%D9%88%D8%AD%D8%AF%D8%AA-%D8%AF%D8%B1-%D8%AC%D8%A7%D9%85-%D8%AA%D9%82%D8%B1%DB%8C%D8%A8-%D8%B3%DB%8C%D8%AF%D9%87%D8%A7%D8%AF%DB%8C-%D8%AE%D8%B3%D8%B1%D9%88%D8%B4/ اِکسیر وحدت در جام تقریب](وحدت