Jump to content

"عبد الغنی عاشور" کے نسخوں کے درمیان فرق

حجم میں کوئی تبدیلی نہیں ہوئی ،  گزشتہ کل بوقت 13:52
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
سطر 32: سطر 32:
* مصر میں دار التقریب بین المذاہب الاسلامی  کے سربراہ۔
* مصر میں دار التقریب بین المذاہب الاسلامی  کے سربراہ۔
* ملائیشین سکالرز ایڈوائزری کونسل کے رکن۔
* ملائیشین سکالرز ایڈوائزری کونسل کے رکن۔
== رہبر انقلاب اسلامی سے  ملاقات ==2
== رہبر انقلاب اسلامی سے  ملاقات ==
[[سید علی خامنہ ای|رہبر معظم انقلاب اسلامی حضرت آیت اللہ العظمی خامنہ ای]] نے مصر کی الازہر یونیورسٹی کے جانشین شیخ محمود عاشور اور اس ملک کے مسلمانوں کے مفتی اعظم سے ملاقات میں امت اسلامیہ کے اتحاد کو مقدس آرزو قرار دیا اور تاکید کی: صیہونی حکومت کے خلاف مسلمانوں کی ایک متحد صف کی تشکیل اس عظیم مقصد کے حصول میں اہم کردار ادا کرے گی۔
[[سید علی خامنہ ای|رہبر معظم انقلاب اسلامی حضرت آیت اللہ العظمی خامنہ ای]] نے مصر کی الازہر یونیورسٹی کے جانشین شیخ محمود عاشور اور اس ملک کے مسلمانوں کے مفتی اعظم سے ملاقات میں امت اسلامیہ کے اتحاد کو مقدس آرزو قرار دیا اور تاکید کی: صیہونی حکومت کے خلاف مسلمانوں کی ایک متحد صف کی تشکیل اس عظیم مقصد کے حصول میں اہم کردار ادا کرے گی۔
   
   
سطر 39: سطر 39:


آیت اللہ خامنہ ای نے اسلامی اقوام اور ممالک کے درمیان تفرقہ پیدا کرنے کے لیے بین الاقوامی طاقت کے مراکز کی مختلف کوششوں کا ذکر کرتے ہوئے مزید فرمایا: تفرقہ اور دوغلی پالیسوں کا مقابلہ کرنا عالم اسلام کے اتحاد کی پاسداری کا معیار ہے۔
آیت اللہ خامنہ ای نے اسلامی اقوام اور ممالک کے درمیان تفرقہ پیدا کرنے کے لیے بین الاقوامی طاقت کے مراکز کی مختلف کوششوں کا ذکر کرتے ہوئے مزید فرمایا: تفرقہ اور دوغلی پالیسوں کا مقابلہ کرنا عالم اسلام کے اتحاد کی پاسداری کا معیار ہے۔
== عالم اسلام کی رائے عامہ میں صیہونیت کا مقابلہ کرنے کی ضرورت ==
== عالم اسلام کی رائے عامہ میں صیہونیت کا مقابلہ کرنے کی ضرورت ==
آیت اللہ خامنہ ای نے عالم اسلام کی رائے عامہ میں صیہونیت کا مقابلہ کرنے کی ضرورت کو بیان کرنے میں علماء اور دانشوروں کے نمایاں کردار کی تاکید کرتے ہوئے مزید فرمایا: اسلامی سرزمین کا دفاع تمام اسلامی مذاہب میں ایک شرعی فریضہ سمجھا جاتا ہے اور عالم اسلام کو چاہیے کہ وہ اس بات کو یقینی بنائیں۔ فلسطین کی آزادی کے لیے مسلم قومیں اپنی ذمے داری کا احساس کرتی ہیں اور اس تسلسل کو برقرار رکھنا ہوگا، اس میدان میں مصر میں حال ہی میں اچھی سرگرمیاں ہوئی ہیں۔
آیت اللہ خامنہ ای نے عالم اسلام کی رائے عامہ میں صیہونیت کا مقابلہ کرنے کی ضرورت کو بیان کرنے میں علماء اور دانشوروں کے نمایاں کردار کی تاکید کرتے ہوئے مزید فرمایا: اسلامی سرزمین کا دفاع تمام اسلامی مذاہب میں ایک شرعی فریضہ سمجھا جاتا ہے اور عالم اسلام کو چاہیے کہ وہ اس بات کو یقینی بنائیں۔ فلسطین کی آزادی کے لیے مسلم قومیں اپنی ذمے داری کا احساس کرتی ہیں اور اس تسلسل کو برقرار رکھنا ہوگا، اس میدان میں مصر میں حال ہی میں اچھی سرگرمیاں ہوئی ہیں۔