Jump to content

"حسین معتوق" کے نسخوں کے درمیان فرق

547 بائٹ کا اضافہ ،  جمعرات بوقت 21:37
سطر 92: سطر 92:


== کویت میں اسلامی تحریک آیت اللہ تسخیری کی مرہون منت ہے ==
== کویت میں اسلامی تحریک آیت اللہ تسخیری کی مرہون منت ہے ==
کویت میں آیت اللہ تسخیری کی ہجرت کے دور کا ذکر کرتے ہوئے معطوق نے کہا: ہمیں کویت میں آیت اللہ تسخیری کے تعلیمی کردار کو فراموش نہیں کرنا چاہیے، وہ عراق سے ہجرت کے بعد سب سے پہلے کویت گئے، کویت میں اسلامی تحریک اور دینی نسل کے لوگ ہیں۔ علامہ آصفی کا مقروض اور آیت اللہ فاتح ہے۔
کویت میں [[ محمد علی  تسخیری|آیت اللہ تسخیری]] کی ہجرت کے دور کا ذکر کرتے ہوئے معتوق نے کہا: ہمیں کویت میں آیت اللہ تسخیری کے تعلیمی کردار کو فراموش نہیں کرنا چاہیے، آپ [[عراق]] سے ہجرت کے بعد سب سے پہلے کویت گئے، کویت میں اسلامی تحریک اور متدین نسل کا وجود، علامہ آصفی آیت اللہ تسخیری کی مرہون منت ہے۔  


الکریم نیوز ایجنسی کے فکری میدان کے مطابق حجۃ الاسلام والمسلمین شیخ \ یہ گروہ صرف سائنسی کاموں اور تعلیم و تدریس سے مطمئن ہے، لیکن ایک اور گروہ جس کی اکثریت نہیں ہے، اسلام کے اہداف کو حاصل کرنے کی کوشش کرتا ہے جیسے امام خمینی (رح) اور شہید صدر نے انبیاء کے مقاصد کو پورا کیا۔
حجۃ الاسلام والمسلمین شیخ نے کہا: حوزے میں دو قسم کے علماء موجود ہیں ایک گروہ صرف علمی  کاموں اور تعلیم و تدریس سے مطمئن ہے، لیکن ایک اور گروہ جس کی اکثریت نہیں ہے، اسلام کے اہداف کو حاصل کرنے کی کوشش کرتا ہے جیسے امام خمینی (رح) اور شہید صدر نے انبیاء کے مقاصد کو پورا کیا۔
انہوں نے مزید کہا: شہید صدر نے کہا کہ میرا حال اہم نہیں ہے، امام خمینی (رح) نے انقلاب اسلامی کی فتح کی خبر سننے کے بعد اپنے ہاتھ آسمان کی طرف اٹھائے اور فرمایا: نبی سچے آئے۔
انہوں نے مزید کہا: شہید صدر نے کہا کہ میرا حال اہم نہیں ہے، امام خمینی (رح) نے انقلاب اسلامی کی فتح کی خبر سننے کے بعد اپنے ہاتھ آسمان کی طرف اٹھائے اور فرمایا:انبیاء کے خوابوں کی تعبیر ہوگئی۔
اہل بیت علیہم السلام کی عالمی اسمبلی کی سپریم کونسل کے کویتی رکن نے مزید کہا: شہید صدر ایک ممتاز شخصیت تھے، لیکن انہوں نے ایران میں اپنے شاگردوں  سے کہا کہ وہ امام خمینی (رہ) کی مرجعیت کو فروغ دیں۔ لیکن ایرانی معاشرے میں امام خمینی (رح) کی مرجعیت کو فروغ دینے کی کوشش کریں۔  آیت اللہ تسخیری شہید صدر کے شاگرد تھے اور ان کی راہ پر چلتے رہے۔ آپ مکتب اہل بیت علیہم السلام کے حقیقی چہرے کو دنیا میں ظاہر کرنے کے ذمہ دار تھے، اور آپ مختلف کانفرنسوں میں شرکت کی اور اس مکتب کو علمی گہرائی سے متعارف کرایا۔
اہل بیت علیہم السلام کی عالمی اسمبلی کی سپریم کونسل کے کویتی رکن نے مزید کہا: شہید صدر ایک ممتاز شخصیت تھے، لیکن انہوں نے ایران میں اپنے طلباء سے کہا کہ وہ امام خمینی (رہ) کے اقتدار کو فروغ نہ دیں۔ لیکن ایرانی معاشرے میں امام خمینی (رح) کا اختیار، آیت اللہ تسخیری مسندانی شہید صدر کے لیے تھا، وہ مکتب اہل بیت علیہم السلام کے حقیقی چہرے کو دنیا میں ظاہر کرنے کے ذمہ دار تھے، اور وہ مختلف کانفرنسوں میں شرکت کی اور اس اسکول کو سائنسی گہرائی سے متعارف کرایا۔


معتوق نے آیت اللہ تسخیری کے علمی مقام کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا: یہ ممتاز عالم اس قدر سائنسی مقام پر تھا کہ کانفرنسوں میں کوئی ان کا سامنا نہیں کر سکتا تھا اور دوسرے اس کی سائنسی رائے کا جواب دینے کے قابل نہیں تھے۔
معتوق نے آیت اللہ تسخیری کے علمی مقام کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا: یہ ممتاز عالم اس قدر علمی مقام فائز پر تھا کہ کانفرنسوں میں کوئی ان کا سامنا نہیں کر سکتا تھا اور دوسرے اس کی علمی  رائے کا جواب دینے کے قابل نہیں تھے۔
انہوں نے مزید کہا: آیت اللہ تسخیری جیسے اصلاحی علماء نے توہین کی لہر پر توجہ نہیں دی، بدقسمتی سے موجودہ حالات میں ہم اس بات کا مشاہدہ کر رہے ہیں کہ کچھ لوگ مکتب اہل بیت علیہم السلام کی شبیہ کو خراب کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔ اور حسینی عبادات۔
انہوں نے مزید کہا: آیت اللہ تسخیری جیسے اصلاحی علماء نے توہین کے موجوں  پر توجہ نہیں دی، بدقسمتی سے موجودہ حالات میں ہم اس بات کا مشاہدہ کر رہے ہیں کہ کچھ لوگ مکتب اہل بیت علیہم السلام اور شعائر حسینی  کو خراب کرنے کی کوشش کر رہے ہیں
 
معتوق نے کویت کی طرف ہجرت کے ایک دور کا ذکر کرتے ہوئے کہا: ہمیں کویت میں آیت اللہ تخصیری کے تعلیمی کردار کو فراموش نہیں کرنا چاہیے، آپ عراق سے ہجرت کے بعد سب سے پہلے کویت گئے، کویت میں اسلامی تحریک اور دینی نسل ان کا مقروض ہے۔ علامہ آصفی نے کویت میں مومنین کی ایک ایسی نسل پیدا کی جو امام خمینی (رح) کے حامی تھے اور امام سے ملاقات کے لیے کویت سے پہلا وفد پیرس بھیجا<ref>[https://www.taghribnews.com/fa/news/473897/%D9%85%D8%B9%D8%AA%D9%88%D9%82-%D8%AD%D8%B1%DA%A9%D8%AA-%D8%A7%D8%B3%D9%84%D8%A7%D9%85%DB%8C-%DA%A9%D9%88%DB%8C%D8%AA-%D9%85%D8%AF%DB%8C%D9%88%D9%86-%D8%A2%DB%8C%D8%AA-%D8%A7%D9%84%D9%84%D9%87-%D8%AA%D8%B3%D8%AE%DB%8C%D8%B1%DB%8C معتوق: حرکت اسلامی در کویت مدیون آیت‌الله تسخیری است](کویت میں اسلامی تحریک آیت اللہ تسخیری کی مرہون منت ہے )-شائع شدہ از: 25 اگست 2020ء-اخذ شدہ بہ تاریخ: 19 دسمبر 2024ء۔</ref>۔


معتوق نے کویت کی طرف ہجرت کے ایک دور کا ذکر کرتے ہوئے کہا: ہمیں کویت میں آیت اللہ تخصیری کے تعلیمی کردار کو فراموش نہیں کرنا چاہیے، وہ عراق سے ہجرت کے بعد سب سے پہلے کویت گئے، کویت میں اسلامی تحریک اور دینی نسل کا مقروض ہے۔ علامہ آصفی کی طرف اور آیت اللہ فتح ہے، علامہ آصفی نے کویت میں مومنین کی ایک ایسی نسل پیدا کی جو امام خمینی (رح) کے حامی تھے اور امام سے ملاقات کے لیے کویت سے پہلا وفد پیرس بھیجا۔ خمینی رحمۃ اللہ علیہ علامہ آصفی کی کوششوں کے ساتھ تھے۔
== مختلف ممالک کے لوگ شہید سلیمانی سے محبت کرتے ہیں ==
== مختلف ممالک کے لوگ شہید سلیمانی سے محبت کرتے ہیں ==
کویت کے ممتاز عالم دین نے شہید سلیمانی کو عالم اسلام کے مختلف ممالک کے وجود کا حصہ قرار دیا اور کہا: یہی وجہ ہے کہ نہ صرف ایرانی عوام بلکہ دیگر ممالک کے لوگ بھی اس اعلیٰ مجاہد سے محبت کرتے ہیں۔
کویت کے ممتاز عالم دین نے شہید سلیمانی کو عالم اسلام کے مختلف ممالک کے وجود کا حصہ قرار دیا اور کہا: یہی وجہ ہے کہ نہ صرف ایرانی عوام بلکہ دیگر ممالک کے لوگ بھی اس اعلیٰ مجاہد سے محبت کرتے ہیں۔