Jump to content

"شام پر حملہ 2004ء" کے نسخوں کے درمیان فرق

کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
 
سطر 11: سطر 11:
}}
}}
'''شام پر حملہ 2024''' سے مراد وہ جھڑپیں ہیں جو 29 نومبر 2024ء کو ابو محمد جولانی کی قیادت میں تحریرالشام بورڈ کے حلب شہر میں داخل ہونے کے بعد شروع ہوئی تھیں جو شامی عرب فوج کے زیر کنٹرول تھا۔ یہ لڑائی تکفیری دہشت گرد باغیوں کے زبردست حملے کے تیسرے دن شروع ہوئی۔ 2016ء میں ختم ہونے والی پچھلی طویل لڑائی کے بعد یہ پہلا موقع ہے کہ شہر میں لڑائی شروع ہوئی ہے۔
'''شام پر حملہ 2024''' سے مراد وہ جھڑپیں ہیں جو 29 نومبر 2024ء کو ابو محمد جولانی کی قیادت میں تحریرالشام بورڈ کے حلب شہر میں داخل ہونے کے بعد شروع ہوئی تھیں جو شامی عرب فوج کے زیر کنٹرول تھا۔ یہ لڑائی تکفیری دہشت گرد باغیوں کے زبردست حملے کے تیسرے دن شروع ہوئی۔ 2016ء میں ختم ہونے والی پچھلی طویل لڑائی کے بعد یہ پہلا موقع ہے کہ شہر میں لڑائی شروع ہوئی ہے۔
== پس منظر ==
== پس منظر ==
مارچ 2020ء میں ادلب میں جنگ بندی کے معاہدے کے بعد سے، شمال مغربی شام میں حزب اختلاف اور حکومت کی حامی فورسز کے درمیان بڑے پیمانے پر کارروائیاں رک گئی تھی۔ 2022 ء کے اواخر سے تحریر الشام کی فورسز نے سرکاری فورسز کے خلاف دراندازی اور سنائپر حملوں کا سلسلہ شروع کیا جس کی وجہ سے یہ حملہ ہوا۔ حلب 2016ء میں حلب پر حملے کے بعد سے [[بشار اسد|بشار الاسد]] کی حکومت کے کنٹرول میں ہے۔  
مارچ 2020ء میں ادلب میں جنگ بندی کے معاہدے کے بعد سے، شمال مغربی شام میں حزب اختلاف اور حکومت کی حامی فورسز کے درمیان بڑے پیمانے پر کارروائیاں رک گئی تھی۔ 2022 ء کے اواخر سے تحریر الشام کی فورسز نے سرکاری فورسز کے خلاف دراندازی اور سنائپر حملوں کا سلسلہ شروع کیا جس کی وجہ سے یہ حملہ ہوا۔ حلب 2016ء میں حلب پر حملے کے بعد سے [[بشار اسد|بشار الاسد]] کی حکومت کے کنٹرول میں ہے۔  


اکتوبر 2024ء میں، حلب کے مضافات میں شامی ادارتی بورڈ اور حکومتی افواج کی طرف سے ایک بڑی نقل و حرکت شروع کی گئی۔ شامی باغیوں نے اطلاع دی ہے کہ وہ کئی مہینوں سے حلب شہر میں سرکاری افواج کے خلاف بڑے پیمانے پر حملے کی تیاری کر رہے تھے۔ 26 نومبر 2024ء کو حکومتی فورسز کے توپ خانے نے اپوزیشن کے زیر کنٹرول شہر حلب کو نشانہ بنایا جس کے دوران 16 شہری ہلاک اور زخمی ہوئے۔
اکتوبر 2024ء میں، حلب کے مضافات میں شامی ادارتی بورڈ اور حکومتی افواج کی طرف سے ایک بڑی نقل و حرکت شروع کی گئی۔ شامی باغیوں نے اطلاع دی ہے کہ وہ کئی مہینوں سے حلب شہر میں سرکاری افواج کے خلاف بڑے پیمانے پر حملے کی تیاری کر رہے تھے۔ 26 نومبر 2024ء کو حکومتی فورسز کے توپ خانے نے اپوزیشن کے زیر کنٹرول شہر حلب کو نشانہ بنایا جس کے دوران 16 شہری ہلاک اور زخمی ہوئے۔
== زمان اور مکان ==
== زمان اور مکان ==
2 نومبر 2024ء کو الشام کے ادارتی بورڈ نے اعلان کیا کہ اس نے صوبہ حلب کے مغرب میں حکومت کی حامی افواج کے خلاف جارحیت کو روکنے کے نام پر ایک حملہ شروع کیا ہے۔ شامی اپوزیشن نے دعویٰ کیا ہے کہ یہ حملہ ادلب کے خلاف بشار الاسد کی حکومت کی حالیہ مزاحمت کے جواب میں کیا گیا، جو دہشت گرد باغیوں کے کنٹرول میں ہے اور اس کے نتیجے میں کم از کم 30 شہری مارے گئے ہیں۔  
2 نومبر 2024ء کو الشام کے ادارتی بورڈ نے اعلان کیا کہ اس نے صوبہ حلب کے مغرب میں حکومت کی حامی افواج کے خلاف جارحیت کو روکنے کے نام پر ایک حملہ شروع کیا ہے۔ شامی اپوزیشن نے دعویٰ کیا ہے کہ یہ حملہ ادلب کے خلاف بشار الاسد کی حکومت کی حالیہ مزاحمت کے جواب میں کیا گیا، جو دہشت گرد باغیوں کے کنٹرول میں ہے اور اس کے نتیجے میں کم از کم 30 شہری مارے گئے ہیں۔  
سطر 39: سطر 41:
شام کی تنظیم ’’ھیئہ تحریر الشام‘‘ اور اس کے اتحادی مسلح دھڑوں نے حالات سے بھرپور فائدہ اٹھایا ہے۔ اسرائیل کی شام کے خلاف کارروائیوں کی وجہ سے بھی بشار الاسد حکومت کی رٹ کو نقصان پہنچا ہے جب کہ امریکا میں بائیڈن حکومت کا بھی چل چلاؤ ہے جب کہ ڈونلڈ ٹرمپ نے ابھی تک حلف نہیں اٹھایا۔
شام کی تنظیم ’’ھیئہ تحریر الشام‘‘ اور اس کے اتحادی مسلح دھڑوں نے حالات سے بھرپور فائدہ اٹھایا ہے۔ اسرائیل کی شام کے خلاف کارروائیوں کی وجہ سے بھی بشار الاسد حکومت کی رٹ کو نقصان پہنچا ہے جب کہ امریکا میں بائیڈن حکومت کا بھی چل چلاؤ ہے جب کہ ڈونلڈ ٹرمپ نے ابھی تک حلف نہیں اٹھایا۔
ان حالات کا فائدہ شام کے باغی گروپوں کو پہنچا ہے اور انھوں نے اس درمیانی عرصے میں اپنے مقاصد کے حصول کے لیے جنگ شروع کر دی ہے جس میں انھیں کسی حد تک کامیابی ملتی نظر آ رہی ہے۔  
ان حالات کا فائدہ شام کے باغی گروپوں کو پہنچا ہے اور انھوں نے اس درمیانی عرصے میں اپنے مقاصد کے حصول کے لیے جنگ شروع کر دی ہے جس میں انھیں کسی حد تک کامیابی ملتی نظر آ رہی ہے۔  
== بشار الاسد کی حکومت کا خاتمہ ہے ==
== بشار الاسد کی حکومت کا خاتمہ ہے ==
’’ھیئہ تحریر الشام‘‘ کے سربراہ ابو محمد الجولانی ( احمد الشرع) نے سی این این کو انٹرویو میں کہا کہ ان کی جدوجہد کا مقصد ملک سے بشار الاسد کی حکومت کا خاتمہ ہے۔ اپنے اس ہدف کے حصول کے لیے ہم ہر طریقے، ذرایع اور دستیاب وسائل کو اپنائیں گے۔ بشار الاسد کی گرتی ہوئی حکومت کو ایران اور روس نے سہارا دیا لیکن حقیقت یہ ہے کہ حکومت کی موت واقع ہوچکی ہے۔ حکومت گرنے کے بعد غیرملکی فوجیوں کی شام میں موجودگی کا جواز نہیں رہے گا۔
’’ھیئہ تحریر الشام‘‘ کے سربراہ ابو محمد الجولانی ( احمد الشرع) نے سی این این کو انٹرویو میں کہا کہ ان کی جدوجہد کا مقصد ملک سے بشار الاسد کی حکومت کا خاتمہ ہے۔ اپنے اس ہدف کے حصول کے لیے ہم ہر طریقے، ذرایع اور دستیاب وسائل کو اپنائیں گے۔ بشار الاسد کی گرتی ہوئی حکومت کو ایران اور روس نے سہارا دیا لیکن حقیقت یہ ہے کہ حکومت کی موت واقع ہوچکی ہے۔ حکومت گرنے کے بعد غیرملکی فوجیوں کی شام میں موجودگی کا جواز نہیں رہے گا۔
سطر 46: سطر 49:


شام میں سرکاری فوجوں کی سب سے بڑی مددگار حزب اللہ ہی تھی۔ جیسے ہی حزب اللہ کی فوجی طاقت میں کمزوری آئی ہے، اس خلاء کو تحریر الشام اور اس کے اتحادی مسلح گروپوں نے پر کر دیا ہے۔ ادھر اسرائیلی فوج نے غزہ میں فلسطینیوں کا قتل عام جاری رکھا ہوا ہے۔ میڈیا کی اطلاعات کے مطابق گزشتہ روز بھی اسرائیلی فورسز نے شمالی غزہ میں ایک اسپتال پر بمباری کی ہے۔  
شام میں سرکاری فوجوں کی سب سے بڑی مددگار حزب اللہ ہی تھی۔ جیسے ہی حزب اللہ کی فوجی طاقت میں کمزوری آئی ہے، اس خلاء کو تحریر الشام اور اس کے اتحادی مسلح گروپوں نے پر کر دیا ہے۔ ادھر اسرائیلی فوج نے غزہ میں فلسطینیوں کا قتل عام جاری رکھا ہوا ہے۔ میڈیا کی اطلاعات کے مطابق گزشتہ روز بھی اسرائیلی فورسز نے شمالی غزہ میں ایک اسپتال پر بمباری کی ہے۔  
== مشرقی وسطیٰ میں جو تباہی ==  
== مشرقی وسطیٰ میں جو تباہی ==  
حماس نے اعلان کیا ہے کہ حماس اور فتح کے وفود نے قاہرہ میں اپنی مشاورت ختم کر دی ہے۔ اگر حماس اور فتح کسی نکتے پر متفق ہو گئے ہیں تو یہ اچھی بات ہے کیونکہ اس سے غزہ میں جنگ بندی ہو سکتی ہے جس سے اس علاقے میں قیام امن کی کوئی راہ نکل آئے گی۔ اس خطے میں سب سے بڑے اسٹیک ہولڈر چونکہ فلسطینی ہیں، جب کہ حماس اور الفتح بھی فلسطینیوں کی تنظیمیں ہیں، اگر یہ کسی نکتے پر متفق ہوتی ہیں تو معاملات آگے بڑھنے کے امکانات روشن ہو جائیں گے۔
حماس نے اعلان کیا ہے کہ حماس اور فتح کے وفود نے قاہرہ میں اپنی مشاورت ختم کر دی ہے۔ اگر حماس اور فتح کسی نکتے پر متفق ہو گئے ہیں تو یہ اچھی بات ہے کیونکہ اس سے غزہ میں جنگ بندی ہو سکتی ہے جس سے اس علاقے میں قیام امن کی کوئی راہ نکل آئے گی۔ اس خطے میں سب سے بڑے اسٹیک ہولڈر چونکہ فلسطینی ہیں، جب کہ حماس اور الفتح بھی فلسطینیوں کی تنظیمیں ہیں، اگر یہ کسی نکتے پر متفق ہوتی ہیں تو معاملات آگے بڑھنے کے امکانات روشن ہو جائیں گے۔
سطر 105: سطر 109:
=== سردار کوثری ===
=== سردار کوثری ===
مجلس کے قومی سلامتی کمیشن کے رکن سردار کوثری نے یہ بیان کرتے ہوئے کہ شام میں ایران کی مشاورتی فورسز بھیجے جانے کا امکان ہے، کہا: تکفیری دہشت گرد گروہ شام میں امریکہ اور اسرائیل کے ڈیزائن سے سرگرم ہوئے ہیں اور صہیونی حکومت ایران کے ذریعے لبنان کی حزب اللہ کی حمایت کا راستہ تلاش کر رہی ہے، اسے بند کیا جائے۔ اس لیے مزاحمتی محاذ کو کوشش کرنی چاہیے کہ تکفیری گروہوں کو شہر حلب اور شمالی شام کے دیگر علاقوں میں آباد ہونے کی اجازت نہ دی جائے اور ان گروہوں کو محتاط منصوبہ بندی کے ساتھ اس طرح دبانا چاہیے کہ یہ گروہ مزید غرور نہ کر سکیں اور امریکہ اور اسرائیل اپنے مقاصد کے حصول میں مایوس ہو گا۔
مجلس کے قومی سلامتی کمیشن کے رکن سردار کوثری نے یہ بیان کرتے ہوئے کہ شام میں ایران کی مشاورتی فورسز بھیجے جانے کا امکان ہے، کہا: تکفیری دہشت گرد گروہ شام میں امریکہ اور اسرائیل کے ڈیزائن سے سرگرم ہوئے ہیں اور صہیونی حکومت ایران کے ذریعے لبنان کی حزب اللہ کی حمایت کا راستہ تلاش کر رہی ہے، اسے بند کیا جائے۔ اس لیے مزاحمتی محاذ کو کوشش کرنی چاہیے کہ تکفیری گروہوں کو شہر حلب اور شمالی شام کے دیگر علاقوں میں آباد ہونے کی اجازت نہ دی جائے اور ان گروہوں کو محتاط منصوبہ بندی کے ساتھ اس طرح دبانا چاہیے کہ یہ گروہ مزید غرور نہ کر سکیں اور امریکہ اور اسرائیل اپنے مقاصد کے حصول میں مایوس ہو گا۔
== بشار الاسد نے ملک چھوڑ دیا ہے ==
== بشار الاسد نے ملک چھوڑ دیا ہے ==
شام میں مقامی ذرائع کا کہنا ہے کہ صدر بشار الاسد نے ملک چھوڑ دیا ہے۔
شام میں مقامی ذرائع کا کہنا ہے کہ صدر بشار الاسد نے ملک چھوڑ دیا ہے۔
سطر 112: سطر 117:
اتوار کی صبح عرب میڈیا اداروں نے ایک رپورٹ میں کہا کہ اسد ملک چھوڑ چکے ہیں۔
اتوار کی صبح عرب میڈیا اداروں نے ایک رپورٹ میں کہا کہ اسد ملک چھوڑ چکے ہیں۔
خبر رساں ادارے روئٹرز نے اپنی ایک رپورٹ میں یہ بھی کہا ہے کہ شامی فوج کی کمان نے افسران کو بتایا ہے کہ بشار الاسد کی حکومت ختم ہو چکی ہے<ref>[https://ur.mehrnews.com/news/1928653/%D8%A8%D8%B4%D8%A7%D8%B1-%D8%A7%D9%84%D8%A7%D8%B3%D8%AF-%D9%86%DB%92-%D9%85%D9%84%DA%A9-%DA%86%DA%BE%D9%88%DA%91-%D8%AF%DB%8C%D8%A7-%DB%81%DB%92-%D8%B0%D8%B1%D8%A7%D8%A6%D8%B9 بشار الاسد نے ملک چھوڑ دیا ہے، ذرائع]-ur.mehrnews.com/news- شائع شدہ از: 8 دسمبر 2024ء- اخذ شدہ بہ تاریخ: 8 دسمبر 2024ء۔</ref>۔
خبر رساں ادارے روئٹرز نے اپنی ایک رپورٹ میں یہ بھی کہا ہے کہ شامی فوج کی کمان نے افسران کو بتایا ہے کہ بشار الاسد کی حکومت ختم ہو چکی ہے<ref>[https://ur.mehrnews.com/news/1928653/%D8%A8%D8%B4%D8%A7%D8%B1-%D8%A7%D9%84%D8%A7%D8%B3%D8%AF-%D9%86%DB%92-%D9%85%D9%84%DA%A9-%DA%86%DA%BE%D9%88%DA%91-%D8%AF%DB%8C%D8%A7-%DB%81%DB%92-%D8%B0%D8%B1%D8%A7%D8%A6%D8%B9 بشار الاسد نے ملک چھوڑ دیا ہے، ذرائع]-ur.mehrnews.com/news- شائع شدہ از: 8 دسمبر 2024ء- اخذ شدہ بہ تاریخ: 8 دسمبر 2024ء۔</ref>۔
== باغیوں کا دمشق پر قبضہ ==
== باغیوں کا دمشق پر قبضہ ==
شام کے باغیوں نے دمشق پر قبضہ اور صدر بشار الاسد کی حکومت کے خاتمے کا اعلان کردیا۔
شام کے باغیوں نے دمشق پر قبضہ اور صدر بشار الاسد کی حکومت کے خاتمے کا اعلان کردیا۔
سطر 124: سطر 130:
قطری میڈیا کے مطابق شام کی افواج دمشق کے داخلی راستوں سے پیچھے ہٹ گئی تھی اور باغیوں کو کسی مزاحمت کا سامنا نہیں ہوا۔
قطری میڈیا کے مطابق شام کی افواج دمشق کے داخلی راستوں سے پیچھے ہٹ گئی تھی اور باغیوں کو کسی مزاحمت کا سامنا نہیں ہوا۔
شام میں فوج کے وزارت دفاع کا ہیڈ کوارٹرز بھی خالی کرنے کی اطلاعات ہیں جبکہ باغیوں نے سرکاری ٹی وی اور ریڈیو عمارتوں کا بھی کنٹرول حاصل کر لیا ہے<ref>[https://jang.com.pk/news/1418761 شامی صدر نے ملک چھوڑ دیا، باغیوں کا دمشق پر قبضہ]-jang.com.pk/news-  شائع شدہ از: 8 دسمبر 2024ء- اخذ شدہ بہ تاریخ: 8 دسمبر 2024ء۔</ref>۔
شام میں فوج کے وزارت دفاع کا ہیڈ کوارٹرز بھی خالی کرنے کی اطلاعات ہیں جبکہ باغیوں نے سرکاری ٹی وی اور ریڈیو عمارتوں کا بھی کنٹرول حاصل کر لیا ہے<ref>[https://jang.com.pk/news/1418761 شامی صدر نے ملک چھوڑ دیا، باغیوں کا دمشق پر قبضہ]-jang.com.pk/news-  شائع شدہ از: 8 دسمبر 2024ء- اخذ شدہ بہ تاریخ: 8 دسمبر 2024ء۔</ref>۔
== حوالہ جات ==
== حوالہ جات ==
{{حوالہ جات}}
{{حوالہ جات}}
[[زمرہ: شام]]
[[زمرہ: شام]]