Jump to content

"مهدی الصمیدعی" کے نسخوں کے درمیان فرق

2,762 بائٹ کا اضافہ ،  گزشتہ کل بوقت 21:12
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
سطر 83: سطر 83:


اس ذریعے نے مزید کہا کہ جنرل قانی نے عراق کے صدر اور وزیر اعظم سے ملاقات کی اور اس دوران عراق کی نئی حکومت کے لیے تہران کی حمایت پر زور دیا اور راشد اور السوڈانی کے ساتھ مشترکہ سیکورٹی معاملات پر بات چیت کی <ref>[https://mehrnews.com/news/5635032/%D9%85%D9%81%D8%AA%DB%8C-%D8%A7%D9%87%D9%84-%D8%B3%D9%86%D8%AA-%D8%B9%D8%B1%D8%A7%D9%82-%D8%A8%D8%A7-%D8%B3%D8%B1%D8%AF%D8%A7%D8%B1-%D9%82%D8%A7%D8%A2%D9%86%DB%8C-%D8%AF%DB%8C%D8%AF%D8%A7%D8%B1-%DA%A9%D8%B1%D8%AF مفتی اهل سنت عراق با سردار قاآنی دیدار کرد]-ur.mehrnews.com- شائع شدہ از: 19 نومبر 2024ء- اخذ شدہ بہ تاریخ: 26 نومبر 2024ء.</ref>.
اس ذریعے نے مزید کہا کہ جنرل قانی نے عراق کے صدر اور وزیر اعظم سے ملاقات کی اور اس دوران عراق کی نئی حکومت کے لیے تہران کی حمایت پر زور دیا اور راشد اور السوڈانی کے ساتھ مشترکہ سیکورٹی معاملات پر بات چیت کی <ref>[https://mehrnews.com/news/5635032/%D9%85%D9%81%D8%AA%DB%8C-%D8%A7%D9%87%D9%84-%D8%B3%D9%86%D8%AA-%D8%B9%D8%B1%D8%A7%D9%82-%D8%A8%D8%A7-%D8%B3%D8%B1%D8%AF%D8%A7%D8%B1-%D9%82%D8%A7%D8%A2%D9%86%DB%8C-%D8%AF%DB%8C%D8%AF%D8%A7%D8%B1-%DA%A9%D8%B1%D8%AF مفتی اهل سنت عراق با سردار قاآنی دیدار کرد]-ur.mehrnews.com- شائع شدہ از: 19 نومبر 2024ء- اخذ شدہ بہ تاریخ: 26 نومبر 2024ء.</ref>.
 
 
== عازمین حج کو مناسک حج سے روکنا شرعی نہیں ==
عراق کے اہل السنۃ و الجماعت کے مفتی شیخ مہدی الصمدائی نے تاکید کی: حج کسی کی ذاتی ملکیت نہیں ہے بلکہ یہ سرزمین تمام مسلمانوں کی ہے۔ اس سال عازمین حج کے مناسک حج کی ادائیگی پر پابندی کا معاملہ درحقیقت سیاسی مسئلہ ہے، مذہبی مسئلہ نہیں۔
اجتہاد نیٹ ورک کے مطابق عراق کے اہل السنۃ و الجماعت کے مفتی شیخ مہدی الصمدائی نے تاکید کی: حج کسی کی ذاتی ملکیت نہیں ہے بلکہ یہ سرزمین تمام مسلمانوں کی ہے۔
انہوں نے کہا: دار الافتاء نے اس سلسلے میں فتویٰ جاری کیا اور ایک پیغام شائع کیا۔ اس پیغام میں ہم نے کہا کہ حج نجی ملکیت نہیں ہے بلکہ تمام مسلمانوں کا ہے اور جو لوگ بیت اللہ حرم میں ہیں وہ بھی حج کے خادم ہیں۔
 
شیخ الصمدائی کے مطابق اس سال عازمین حج کے مناسک حج کی ادائیگی پر پابندی کا مسئلہ درحقیقت سیاسی مسئلہ ہے، شرعی مسئلہ نہیں۔
اس کے علاوہ یمنی علماء ایسوسی ایشن نے بھی اپنی باری میں یمنی عازمین کو جمع کرنے کے معاہدے کے باوجود آل سعود حکومت کی طرف سے یمنیوں کو حج کرنے سے مسلسل منع کرنے کی مذمت کی۔
اس انجمن نے تاکید کی: یمنی علماء یمن میں وزارت اوقاف کے جواب میں آل سعود حکومت کی غفلت اور جان بوجھ کر چوری کی تحقیقات کر رہے ہیں۔ سعودی عرب کا یہ طرز عمل ایک ایسے وقت میں ہے جب دونوں فریقوں کے درمیان یمنی حجاج کی گروہ بندی اور ان کی عزت افزائی کے لیے معاہدہ طے پا گیا ہے۔
یمن کے علمائے کرام نے سعودی حکام کی طرف سے یمنی عازمین کے حج پر پابندی کو آل سعود کے جرائم کے ساتھ ایک عظیم جرم قرار دیا <ref>[http://ijtihadnet.ir/%d9%85%d9%86%d8%b9-%d8%ad%d8%ac%d8%a7%d8%ac-%d8%a7%d8%b2-%d8%a7%d8%af%d8%a7%db%8c-%d9%85%d9%86%d8%a7%d8%b3%da%a9-%d8%ad%d8%ac%d8%8c-%d8%b4%d8%b1%d8%b9%db%8c-%d9%86%db%8c%d8%b3%d8%aa/ منع حجاج از ادای مناسک حج، شرعی نیست]-ijtihadnet.ir-شائع شدہ از: 18 سمتبر 2016ء- اخذ شدہ بہ تاریخ: 26 نومبر 2024ء.</ref>.
[[زمرہ:شخصیات]]
[[زمرہ:شخصیات]]
[[زمرہ:عراق]]
[[زمرہ:عراق]]