4,656
ترامیم
Saeedi (تبادلۂ خیال | شراکتیں) |
Saeedi (تبادلۂ خیال | شراکتیں) |
||
سطر 81: | سطر 81: | ||
انہوں نے کہا: اسلامی ممالک اقتصادی شعبے میں کامیابی سے ضروری اتحاد حاصل کر سکتے ہیں۔ | انہوں نے کہا: اسلامی ممالک اقتصادی شعبے میں کامیابی سے ضروری اتحاد حاصل کر سکتے ہیں۔ | ||
ترکی کی اسلام پسند سعادت پارٹی کی سپریم کنسلٹیو کونسل کے چیئرمین نے استنبول میں اسلامی امن کمیٹی کے اجلاس کے انعقاد کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا: اس اجلاس میں مسائل پر تبادلہ خیال ہوگا۔ عالم اسلام اور ان مسائل کے حل کے لیے حل پیش کیے جائیں گے۔ انہوں نے شام اور مصر کے واقعات کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا: عالم اسلام اس وقت بہت سے مسائل سے دوچار ہے جن کا حل صرف اتحاد سے ہی ممکن ہے۔ | ترکی کی اسلام پسند سعادت پارٹی کی سپریم کنسلٹیو کونسل کے چیئرمین نے استنبول میں اسلامی امن کمیٹی کے اجلاس کے انعقاد کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا: اس اجلاس میں مسائل پر تبادلہ خیال ہوگا۔ عالم اسلام اور ان مسائل کے حل کے لیے حل پیش کیے جائیں گے۔ انہوں نے شام اور مصر کے واقعات کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا: عالم اسلام اس وقت بہت سے مسائل سے دوچار ہے جن کا حل صرف اتحاد سے ہی ممکن ہے۔ | ||
== ترک میڈیا صہیونیوں کا ترجمان == | |||
اصیل ترک نے شام کی خبروں کا حوالہ دیتے ہوئے جو ترکی کے ذرائع ابلاغ کی طرف سے رائے عامہ تک پہنچائی جاتی ہیں تاکید کی: ترکی میں تقریباً تمام ذرائع ابلاغ صیہونیوں کی تیار کردہ خبریں اور تصاویر شائع کرتے ہیں اور دہشت گردوں کے ہاتھوں لوگوں کے قتل کو لوگوں کے قتل کے طور پر پیش کرتے ہیں۔ شامی فوج کی طرف سے اس عمل کو سی آئی اے اور موساد نے بھی تقویت دی ہے اور شامی فوج کے جرائم کے نام سے دہشت گرد گروہوں اور فری سیرین آرمی کے جرائم کی تصاویر میڈیا میں پیش کی جاتی ہیں۔ | |||
اس لیے باخبر لوگوں کو ایسی تصاویر سے بیوقوف نہیں بننا چاہیے۔ شام کے بحران کا حل خونریزی کو روکنا ہے لیکن یہ کام صیہونیوں کے زیر اثر اقوام متحدہ نے نہیں کیا۔ یہ کام صرف اسلامی ممالک ہی کر سکتے ہیں۔ | |||
== دنیا کو خون کے سمندر میں تبدیل کرنا == | |||
ترکی کی اسلام پسند سعادت پارٹی کی اعلیٰ مشاورتی کونسل کے سربراہ اوغزخان اصیل ترک نے صیہونی حکومت پر تنقید کرتے ہوئے کہا: صیہونیوں نے دنیا کو خون کے سمندر میں تبدیل کر دیا ہے۔ | |||
انہوں نے واضح کیا: صیہونیوں نے دنیا کو خون کے سمندر میں تبدیل کر دیا ہے اور ہم صرف ایک عظیم طاقت بنا کر ہی ان کے خلاف کھڑے ہو سکتے ہیں۔ انہوں نے اس بات کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہ صیہونی مسلمانوں کے نظریات کو مسخ کرتے ہیں کہا: حضرت موسیٰ علیہ السلام یہودی تھے، مسلمان یہودیوں کے خلاف نہیں ہیں بلکہ مسلمان دنیا میں قتل و غارت کرنے والے صیہونیوں کے خلاف ہیں۔ | |||
اصیل ترک نے مزید کہا: مسلمانوں کے نظریات کو مسخ کرکے صہیونی انہیں دنیا میں یہودیوں کے مخالف کے طور پر دکھانے کی کوشش کررہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ موجودہ عالمی حالات کو کوئی بھی اسلامی ملک تنہا نہیں بدل سکتا اور کہا کہ مسلمانوں کو بچانے اور موجودہ عالمی صورتحال کو بدلنے کا واحد راستہ اسلامی ممالک کا اتحاد ہے۔ اصیل ترک نے کہا: مسلمانوں کے اتحاد سے نہ صرف وہ بلکہ پوری دنیا اس سے مستفید ہوگی۔ | |||
انہوں نے کہا: دوسری جنگ عظیم کے خاتمے کے بعد مغربی ممالک نے یالٹا کانفرنس میں اپنی خواہشات کے مطابق اقوام متحدہ کا قیام عمل میں لایا لیکن اس تنظیم کے طریقے دنیا پر حکومت کرنے کے لیے منصفانہ نہیں ہیں اور نہ ہی اقوام متحدہ اور نہ ہی نیٹو۔ دنیا میں انصاف پھیلانے کی صلاحیت نہیں رکھتے انہوں نے شام کے بحران کے بارے میں اپنی تقریر کے ایک اور حصے میں کہا: اسلامی ممالک شام کے مسئلے کو مغربی ممالک اور نیٹو کی مداخلت کے بغیر اپنے وسائل سے حل کرنا چاہتے ہیں کیونکہ وہ افغانستان، عراق اور لیبیا میں نیٹو کی تباہ کاریوں سے بخوبی واقف ہیں۔ | |||
== وفات == | |||
13 ستمبر 2021ء کو انہیں سانس کی تکلیف کے باعث انقرہ کے اسپتال منتقل کیا گیا جو کہ کورونا کی بیماری کی پیچیدگی تھی اور کچھ دنوں کے بعد اکتوبر کو اسی کوویڈ 19 بیماری کی وجہ سے دل کا دورہ پڑنے سے ان کا انتقال ہوگیا۔ یکم اکتوبر 2021 کو، 86 سال کی عمر میں انتقال کر گئے کور جبیہ عصری قبرستان میں دفن کیا گیا۔ |