Jump to content

"مسودہ:عباس نیلفروشان" کے نسخوں کے درمیان فرق

کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
سطر 17: سطر 17:
| known for =  سپاه پاسداران کی  زمینی افواج کے سربراه کے مشیر اعلی ، مزاحمتی بلاک کے رکن ممالک کی افواج کے مشیر ، سنه 1398ش سے پاسداران انقلاب اسلامی کی کاروائیوں  کے مشیر ، پاسداران انقلاب اسلامی کی کاروائیوں  کے جانشین
| known for =  سپاه پاسداران کی  زمینی افواج کے سربراه کے مشیر اعلی ، مزاحمتی بلاک کے رکن ممالک کی افواج کے مشیر ، سنه 1398ش سے پاسداران انقلاب اسلامی کی کاروائیوں  کے مشیر ، پاسداران انقلاب اسلامی کی کاروائیوں  کے جانشین
}}
}}
'''شهید  عباس نیلفروشان''' کو ایران ، عراق جنگ  اور اس کے بعد  سپاه پاسداران انقلاب اسلامی  کے ممتاز اور معروف کمانڈروں میں شمار کیا جاتا ہے اور ساتھ ہی وہ مزاحمتی محاذ کی ایک موثر شخصیت ہیں۔ وہ صیہونی حکومت اور دیگر جارح قوتوں کے خطرات کے مقابلے میں فوجی اور سفارتی منصوبہ بندی میں اسلامی جمہوریہ ایران کے فوجی حکمت عملی میں فعال اور  ساتھ ساتھ پورے علاقے میں مزاحمتی قوتوں کے درمیان رابطہ کار تھے۔  شهید نیلفروشان  27 ستمبر 2024ء بروز جمعہ شام کے وقت  بیروت کے جنوبی  ضاحیه نامی جگه  میں صیہونی حکومت کے میزائل حملے میں لبنان کی حزب اللہ کے سیکرٹری جنرل سید حسن نصر اللہ اور دیگر مزاحمتی محور کے  کمانڈروں کے ساتھ شہید ہوئے۔
'''شهید  عباس نیلفروشان''' کو [[ایران]] ، [[عراق]] جنگ  اور اس کے بعد  سپاه پاسداران انقلاب اسلامی  کے ممتاز اور معروف کمانڈروں میں شمار کیا جاتا ہے اور ساتھ ہی وہ مزاحمتی محاذ کی ایک موثر شخصیت ہیں۔ وہ صیہونی حکومت اور دیگر جارح قوتوں کے خطرات کے مقابلے میں فوجی اور سفارتی منصوبہ بندی میں اسلامی جمہوریہ ایران کے فوجی حکمت عملی میں فعال اور  ساتھ ساتھ پورے علاقے میں مزاحمتی قوتوں کے درمیان رابطہ کار تھے۔  شهید نیلفروشان  27 ستمبر 2024ء بروز جمعہ شام کے وقت  بیروت کے جنوبی  ضاحیه نامی جگه  میں صیہونی حکومت کے میزائل حملے میں لبنان کی حزب اللہ کے سیکرٹری جنرل [[سید حسن نصر اللہ]] اور دیگر مزاحمتی محور کے  کمانڈروں کے ساتھ شہید ہوئے۔
سپاہ پاسداران انقلاب اسلامی کی زمینی افواج کے کمانڈر کے مشیر اعلی ، پاسداران انقلاب کی جنگی کاروائیوں کے مشیر، امام حسین علیہ السلام مرکزی ہیڈکوارٹر کے جانشین، مزاحمتی محاذ کے رکن ممالک کے فوجی مشیروغیره آپ کی  عسکری سرگرمیوں میں شامل هیں۔
سپاہ پاسداران انقلاب اسلامی کی زمینی افواج کے کمانڈر کے مشیر اعلی ، پاسداران انقلاب کی جنگی کاروائیوں کے مشیر، [[حسین بن علی|امام حسین علیہ السلام]] مرکزی ہیڈکوارٹر کے جانشین، مزاحمتی محاذ کے رکن ممالک کے فوجی مشیروغیره آپ کی  عسکری سرگرمیوں میں شامل ہیں۔
== سوانح حیات ==
== سوانح حیات ==
شهید عباس نیلفروشان سنه 1966ء ، اصفهان میں پیدا هوئے۔
شهید عباس نیلفروشان سنه 1966ء ، اصفهان میں پیدا هوئے۔
== تحصیل ==  
== تحصیل ==  
انہوں نے امام حسین علیہ السلام یونیورسٹی سے اسٹریٹجک مینجمنٹ میں ڈاکٹریٹ کی ڈگری حاصل کی اور آپ  اس یونیورسٹی کے ایسوسی ایٹ پروفیسر اور اسلامی جمہوریہ ایران ک ماحولیاتی حکمت عملی  سہ ماہی رسالے کی    هئیت تحریریه کے رکن تھے۔ <ref> [https://www.seratnews.com/fa/news/673751/%D8%B9%D8%A8%D8%A7%D8%B3-%D9%86%DB%8C%D9%84%D9%81%D8%B1%D9%88%D8%B4%D8%A7%D9%86-%DA%A9%D9%87-%D8%A8%D9%88%D8%AFعباس نیلفروشان که بود؟]  ( عباس نیلفروشان کون تھے؟)- www.seratnews.com  (زبان فارسی)-  شایع شده تاریخ :28/ستمبر /2024 ء  درج شده تاریخ:13/ نومبر/ 2024ء</ref>
انہوں نے امام حسین علیہ السلام یونیورسٹی سے اسٹریٹجک مینجمنٹ میں ڈاکٹریٹ کی ڈگری حاصل کی اور آپ  اس یونیورسٹی کے ایسوسی ایٹ پروفیسر اور اسلامی جمہوریہ ایران ک ماحولیاتی حکمت عملی  سہ ماہی رسالے کی    هئیت تحریریه کے رکن تھے۔ <ref> [https://www.seratnews.com/fa/news/673751/%D8%B9%D8%A8%D8%A7%D8%B3-%D9%86%DB%8C%D9%84%D9%81%D8%B1%D9%88%D8%B4%D8%A7%D9%86-%DA%A9%D9%87-%D8%A8%D9%88%D8%AFعباس نیلفروشان که بود؟]  ( عباس نیلفروشان کون تھے؟)- www.seratnews.com  (زبان فارسی)-  شایع شده تاریخ :28/ستمبر /2024 ء  درج شده تاریخ:13/ نومبر/ 2024ء</ref>
بهت سی کتابیں اور مقالات ان کے  تالیفات میں شامل هیں:<ref>[https://civilica.com/p/402836/آقای دکتر عباس نیلفروشان]  ( ڈاکٹر عباس نیلفروشان)- civilica.com  (زبان فارسی)-  شایع شده تاریخ :28/ستمبر /2024 ء  درج شده تاریخ:13/ نومبر/ 2024ء</ref>
بهت سی کتابیں اور مقالات ان کے  تالیفات میں شامل هیں۔
کتابیں:
* کتاب دفاع در اندیشه امام خمینی
* ‏‫جنگ های نوظهور (دکترین)‮‬
* رهنامه نظامی با رویکرد نبرد ناهمگون
<ref>[https://civilica.com/p/402836/آقای دکتر عباس نیلفروشان]  ( ڈاکٹر عباس نیلفروشان)- civilica.com  (زبان فارسی)-  شایع شده تاریخ :28/ستمبر /2024 ء  درج شده تاریخ:13/ نومبر/ 2024ء</ref>
== محاذ پر حاضری ==  
== محاذ پر حاضری ==  
شهید  عباس نیلفروشان 14 سال کی عمر سے  تحمیلی جنگ میں حاضر  تھے اور انهوں  نے سب سے پہلے امام حسین علیہ السلام  نامی فوجی دسته کے  14ویں ڈویژن میں  کمانڈر کے طور پر اپنے  خدمات کا آغاز کیا اور 1362 شمسی  تک اسی ڈویژن میں رہے اور پھر  نجف اشرف نامی لشکر میں شامل ہو گئے ۔ وہ  ان سپاهیوں میں سے تھے جن کی سربراهی شهید حسین خرازی  اور شهید احمد کاظمی  کرتے تھے ۔ شهید نیلفروشان  نے دفاع مقدس کے اختتام کے بعد آٹھویں نجف اشرف ڈویژن کی کارروائیوں کی ذمہ داری قبول کی۔
شهید  عباس نیلفروشان 14 سال کی عمر سے  تحمیلی جنگ میں حاضر  تھے اور انهوں  نے سب سے پہلے امام حسین علیہ السلام  نامی فوجی دسته کے  14ویں ڈویژن میں  کمانڈر کے طور پر اپنے  خدمات کا آغاز کیا اور 1362 شمسی  تک اسی ڈویژن میں رہے اور پھر  نجف اشرف نامی لشکر میں شامل ہو گئے ۔ وہ  ان سپاهیوں میں سے تھے جن کی سربراهی شهید حسین خرازی  اور شهید احمد کاظمی  کرتے تھے ۔ شهید نیلفروشان  نے دفاع مقدس کے اختتام کے بعد آٹھویں نجف اشرف ڈویژن کی کارروائیوں کی ذمہ داری قبول کی۔
سطر 39: سطر 44:
عباس نیلفروشان کا شمار سپاہ پاسداران انقلاب اسلامی کے نامور اور معروف کمانڈروں میں ہوتا تھا جنہوں نے خطے میں مزاحمتی محاذ کو مضبوط کرنے میں اہم کردار ادا کیا۔
عباس نیلفروشان کا شمار سپاہ پاسداران انقلاب اسلامی کے نامور اور معروف کمانڈروں میں ہوتا تھا جنہوں نے خطے میں مزاحمتی محاذ کو مضبوط کرنے میں اہم کردار ادا کیا۔
اسلامی جمہوریہ ایران کے عسکری حکمت عملی بنانے ولوں میں سے ایک کے طور پر وہ صیہونی حکومت اور دیگر علاقائی دشمنوں کی جارحیت کے خلاف  مزاحمتی  تحریکوں  کی حمایت میں ہمیشہ پیش پیش رہے ہیں۔
اسلامی جمہوریہ ایران کے عسکری حکمت عملی بنانے ولوں میں سے ایک کے طور پر وہ صیہونی حکومت اور دیگر علاقائی دشمنوں کی جارحیت کے خلاف  مزاحمتی  تحریکوں  کی حمایت میں ہمیشہ پیش پیش رہے ہیں۔
نیلفروشان کو میدان جنگ میں اپنے وسیع تجربات اور  حزب اللہ اور فلسطینی مزاحمتی گروپوں سمیت مزاحمتی محور کی حمایت کے لیے مسلسل کوششوں کی وجہ سے مزاحمت کے نظریات کی حمایت کرنے والی اہم شخصیات میں سے ایک کے طور پر جانے جاتے هیں۔ فوجی اور سفارتی منصوبہ بندی میں ان کی فعال موجودگی نے مزاحمتی محاذ کو صیہونی حکومت اور دیگر جارح قوتوں کی مسلسل دھمکیوں کے خلاف اپنی صلاحیتوں کو بڑھانے میں مدد فراہم کی ہے۔ ایک  عسکری حکمت عملی میں ماهر کمانڈر کے طور پر، انہوں نے پورے خطے میں مزاحمتی قوتوں کے باهمی تعلقات کو مضبوط کرنے میں بھی اہم کردار ادا کیا ہیں ۔ اسلامی انقلاب کے اصولوں کی پاسداری اور فلسطین اور لبنان کے عوام سمیت خطے کی مظلوم قوموں کے حقوق کا دفاع کرتے ہوئے نیلفروشان نے ہمیشہ عالمی جبر اور استکبار سے مقابلہ کرنے کی اہمیت پر تاکید کی ہے اور اسی وجه سے انہیں مزاحمتی قوتوں کے درمیان  بہت زیادہ مقبولیت حاصل ہوئی ہے۔  
نیلفروشان کو میدان جنگ میں اپنے وسیع تجربات اور  حزب اللہ اور [[فلسطین]]ی مزاحمتی گروپوں سمیت مزاحمتی محور کی حمایت کے لیے مسلسل کوششوں کی وجہ سے مزاحمت کے نظریات کی حمایت کرنے والی اہم شخصیات میں سے ایک کے طور پر جانے جاتے ہیں۔ فوجی اور سفارتی منصوبہ بندی میں ان کی فعال موجودگی نے مزاحمتی محاذ کو صیہونی حکومت اور دیگر جارح قوتوں کی مسلسل دھمکیوں کے خلاف اپنی صلاحیتوں کو بڑھانے میں مدد فراہم کی ہے۔ ایک  عسکری حکمت عملی میں ماہر کمانڈر کے طور پر، انہوں نے پورے خطے میں مزاحمتی قوتوں کے باهمی تعلقات کو مضبوط کرنے میں بھی اہم کردار ادا کیا ہیں ۔ اسلامی انقلاب کے اصولوں کی پاسداری اور [[فلسطین]] اور [[لبنان]] کے عوام سمیت خطے کی مظلوم قوموں کے حقوق کا دفاع کرتے ہوئے نیلفروشان نے ہمیشہ عالمی جبر اور استکبار سے مقابلہ کرنے کی اہمیت پر تاکید کی ہے اور اسی وجه سے انہیں مزاحمتی قوتوں کے درمیان  بہت زیادہ مقبولیت حاصل ہوئی ہے۔  
سردار نیلفروشان، سپاہ پاسداران انقلاب اسلامی کے دیگر کمانڈروں کے ساتھ، آج بھی خطے میں اسلامی مزاحمت کے ایک اہم ستون کے طور پر جانے جاتے ہیں، اور ان کی کوششوں نے صیہونی حکومت اور دیگر  متجاوز  قوتوں  کے خلاف مزاحمت کی طاقت کو برقرار رکھنے اور اسے مضبوط بنانے میں اہم اثر ڈالا ہے۔
سردار نیلفروشان، سپاہ پاسداران انقلاب اسلامی کے دیگر کمانڈروں کے ساتھ، آج بھی خطے میں اسلامی مزاحمت کے ایک اہم ستون کے طور پر جانے جاتے ہیں، اور ان کی کوششوں نے صیہونی حکومت اور دیگر  متجاوز  قوتوں  کے خلاف مزاحمت کی طاقت کو برقرار رکھنے اور اسے مضبوط بنانے میں اہم اثر ڈالا ہے۔
<ref>[https://snn.ir/fa/news/1176846/%D8%B3%D8%B1%D8%AF%D8%A7%D8%B1-%D8%B9%D8%A8%D8%A7%D8%B3-%D9%86%DB%8C%D9%84%D9%81%D8%B1%D9%88%D8%B4%D8%A7%D9%86-%DA%A9%DB%8C%D8%B3%D8%AA سردار عباس نیلفروشان کیست؟]  ( فوجی سربراه  عباس  نیلفروشان کون تھے؟)- snn.ir  (زبان فارسی)-  شایع شده تاریخ :28/ستمبر /2024 ء  درج شده تاریخ:13/ نومبر/ 2024ء</ref>
<ref>[https://snn.ir/fa/news/1176846/%D8%B3%D8%B1%D8%AF%D8%A7%D8%B1-%D8%B9%D8%A8%D8%A7%D8%B3-%D9%86%DB%8C%D9%84%D9%81%D8%B1%D9%88%D8%B4%D8%A7%D9%86-%DA%A9%DB%8C%D8%B3%D8%AA سردار عباس نیلفروشان کیست؟]  ( فوجی سربراه  عباس  نیلفروشان کون تھے؟)- snn.ir  (زبان فارسی)-  شایع شده تاریخ :28/ستمبر /2024 ء  درج شده تاریخ:13/ نومبر/ 2024ء</ref>


== ایران کے خلاف اسرائیل کی حکمت عملی کی ناکامی ==
== ایران کے خلاف اسرائیل کی حکمت عملی کی ناکامی ==
سردار نیلفروشان نے سپاہ پاسداران انقلاب اسلامی کے  اهم رکن  کی حیثیت سے اسرائیل کے خلاف اسلامی جمہوریہ ایران کے موقف کے اظہار میں اہم کردار ادا کیا۔ ایران کے حوالے سے اسرائیل کی حکمت عملی کا تجزیہ کرتے ہوئے انہوں نے کہا: "اسٹرٹیجک سطح پر اسرائیل کو یقین ہو گیا ہے کہ امریکہ اور ایران کے درمیان تصادم کا کوئی امکان نہیں ہے۔  اسرائیل سمجھ گیا هے  کہ اس کے پاس اسلامی جمہوریہ کا مقابلہ کرنے کی صلاحیت نہیں ہے اور امریکہ کے پاس صیہونی حکومت کی حفاظت کے لئے پهلے کی طرح  صلاحیت نہیں ہے ۔ اسرائیل کی نئی حکمت عملی جنگوں کے درمیان جنگ یا گرے زون میں جنگ ہے۔ اس حکمت عملی کا بنیادی ہدف اسلامی انقلاب کی طاقت کے اجزاء کو کمزور کرنا ہے، جیسا کہ ایٹمی طاقت، میزائل اور ڈرون طاقت، اور ایران کی علاقائی طاقت۔ اس حکمت عملی کی تحت وه معلوماتی جنگ  کروانا اور هماری برداشت کی قوت کو آزمانا  چاهتا هے۔ اس حکمت عملی میں ہمارا بنیادی کام معلومات کا تحفظ ہے، ہمیں اس حکمت عملی سے نمٹنے کے لیے معلومات کے تحفظ کو اپنے کام کی بنیاد بنانا چاہیے۔
سردار نیلفروشان نے سپاہ پاسداران انقلاب اسلامی کے  اهم رکن  کی حیثیت سے اسرائیل کے خلاف اسلامی جمہوریہ ایران کے موقف کے اظہار میں اہم کردار ادا کیا۔ ایران کے حوالے سے اسرائیل کی حکمت عملی کا تجزیہ کرتے ہوئے انہوں نے کہا: "اسٹرٹیجک سطح پر [[اسرائیل]] کو یقین ہو گیا ہے کہ امریکہ اور ایران کے درمیان تصادم کا کوئی امکان نہیں ہے۔  اسرائیل سمجھ گیا هے  کہ اس کے پاس اسلامی جمہوریہ کا مقابلہ کرنے کی صلاحیت نہیں ہے اور امریکہ کے پاس صیہونی حکومت کی حفاظت کے لئے پهلے کی طرح  صلاحیت نہیں ہے ۔ اسرائیل کی نئی حکمت عملی جنگوں کے درمیان جنگ یا گرے زون میں جنگ ہے۔ اس حکمت عملی کا بنیادی ہدف اسلامی انقلاب کی طاقت کے اجزاء کو کمزور کرنا ہے، جیسا کہ ایٹمی طاقت، میزائل اور ڈرون طاقت، اور ایران کی علاقائی طاقت۔ اس حکمت عملی کی تحت وه معلوماتی جنگ  کروانا اور هماری برداشت کی قوت کو آزمانا  چاهتا هے۔ اس حکمت عملی میں ہمارا بنیادی کام معلومات کا تحفظ ہے، ہمیں اس حکمت عملی سے نمٹنے کے لیے معلومات کے تحفظ کو اپنے کام کی بنیاد بنانا چاہیے۔
== سنه 1401شمسی کا احتجاج ==
== سنه 1401شمسی کا احتجاج ==
انہوں نے 1401 شمسی  کے  احتجاج کے بعد بائیڈن سے ایک تقریر میں  کہا: "مسٹر بائیڈن، سنیں، یہ ایسا ملک نہیں ہے جسے میڈیا آپریشن کے ذریعے  گرایا جاسکے ۔ "ایران کے انہدام کے لیے خون کا ایک سمندر عبور کرنا ہوگا، جسے  عبور کرنے کی جرئت تم میں نهیں هے۔
انہوں نے 1401 شمسی  کے  احتجاج کے بعد بائیڈن سے ایک تقریر میں  کہا: "مسٹر بائیڈن، سنیں، یہ ایسا ملک نہیں ہے جسے میڈیا آپریشن کے ذریعے  گرایا جاسکے ۔ "ایران کے انہدام کے لیے خون کا ایک سمندر عبور کرنا ہوگا، جسے  عبور کرنے کی جرئت تم میں نهیں ہے۔
چند دنوں بعد ایک اور تقریر میں  کہا: ’’یقین رکھو کہ آپ کے ملک  کی عمر 81 سال نہیں ہوگی ، تمهارا ملک اندر سے پسپا هوجائے گا ، اور اس تباہی کے آثار،  آپ کی جعلی حکومت کی تشکیل میں دیکھے جاسکتے ہیں۔  جسے وصلوں سے جوڑنے کی کوشش کی جارهی هے۔ میں آپ کی فوج کے ایک کمانڈر کا حوالہ دینا چاہتا ہوں کہ میں اس کا  نفرت انگیز  نام بتانے سے گریزاں ہوں، وہ  قاتل اور ظالم  کمانڈر جس کی گردن پر ہزاروں فلسطینیوں کا خون ہے۔ انقلاب کے آغاز میں اس  نے کہا  تھا کہ اسلامی انقلاب کے بعد تہران میں آنے والے  زلزلہ  کا جھٹکا تل ابیب کو تباہ کر دے گا۔
چند دنوں بعد ایک اور تقریر میں  کہا: ’’یقین رکھو کہ آپ کے ملک  کی عمر 81 سال نہیں ہوگی ، تمهارا ملک اندر سے پسپا هوجائے گا ، اور اس تباہی کے آثار،  آپ کی جعلی حکومت کی تشکیل میں دیکھے جاسکتے ہیں۔  جسے وصلوں سے جوڑنے کی کوشش کی جارهی هے۔ میں آپ کی فوج کے ایک کمانڈر کا حوالہ دینا چاہتا ہوں کہ میں اس کا  نفرت انگیز  نام بتانے سے گریزاں ہوں، وہ  قاتل اور ظالم  کمانڈر جس کی گردن پر ہزاروں فلسطینیوں کا خون ہے۔ انقلاب کے آغاز میں اس  نے کہا  تھا کہ اسلامی انقلاب کے بعد تہران میں آنے والے  زلزلہ  کا جھٹکا تل ابیب کو تباہ کر دے گا۔
<ref>[https://www.arshehonline.com/%D8%A8%D8%AE%D8%B4-%D8%B3%DB%8C%D8%A7%D8%B3%DB%8C-3/154776-%D8%B3%D8%B1%D8%AF%D8%A7%D8%B1-%D8%B9%D8%A8%D8%A7%D8%B3-%D9%86%DB%8C%D9%84%D9%81%D8%B1%D9%88%D8%B4%D8%A7%D9%86-%DA%A9%DB%8C%D8%B3%D8%AA  سردار عباس نیلفروشان کیست؟]  ( فوجی سربراه  عباس  نیلفروشان کون تھے؟)- www.arshehonline.com  (زبان فارسی)-  شایع شده تاریخ :28/ستمبر /2024 ء  درج شده تاریخ:13/ نومبر/ 2024ء</ref>
<ref>[https://www.arshehonline.com/%D8%A8%D8%AE%D8%B4-%D8%B3%DB%8C%D8%A7%D8%B3%DB%8C-3/154776-%D8%B3%D8%B1%D8%AF%D8%A7%D8%B1-%D8%B9%D8%A8%D8%A7%D8%B3-%D9%86%DB%8C%D9%84%D9%81%D8%B1%D9%88%D8%B4%D8%A7%D9%86-%DA%A9%DB%8C%D8%B3%D8%AA  سردار عباس نیلفروشان کیست؟]  ( فوجی سربراه  عباس  نیلفروشان کون تھے؟)- www.arshehonline.com  (زبان فارسی)-  شایع شده تاریخ :28/ستمبر /2024 ء  درج شده تاریخ:13/ نومبر/ 2024ء</ref>
286

ترامیم