Jump to content

"غازی حنینہ" کے نسخوں کے درمیان فرق

کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
سطر 20: سطر 20:
'''شیخ غازی حنینہ'''
'''شیخ غازی حنینہ'''


== اسلامی ممالک پر عالمی استکبار کا تسلط تفرقہ اہم ترین میں آثار میں سے ہے ==
== اسلامی ممالک پر عالمی استکبار کا تسلط تفرقہ اہم ترین میں آثار ==
لبنان کے مشہور سنی عالم دین،  شیخ غازی یوسف حنینہ نے تہران میں نماز جمعہ سے پہلے اپنے خطبات میں [[قرآن|قرآن کریم]] کی آیات کا حوالہ دیتے ہوئے اسلامی اتحاد کو ضروری قرار دیا۔
لبنان کے مشہور سنی عالم دین،  شیخ غازی یوسف حنینہ نے تہران میں نماز جمعہ سے پہلے اپنے خطبات میں [[قرآن|قرآن کریم]] کی آیات کا حوالہ دیتے ہوئے اسلامی اتحاد کو ضروری قرار دیا۔
انہوں نے مزید کہا: قرآن کریم کی تاکید نیز پیغمبر اکرم (ص) اور آپ کے [[اہل بیت]] کی سیرت بھی یہی ہے کہ مسلمان اسلامی اتحاد کی حفاظت پر توجہ دیں اور تفرقہ سے بچیں۔
انہوں نے مزید کہا: قرآن کریم کی تاکید نیز پیغمبر اکرم (ص) اور آپ کے [[اہل بیت]] کی سیرت بھی یہی ہے کہ مسلمان اسلامی اتحاد کی حفاظت پر توجہ دیں اور تفرقہ سے بچیں۔
سطر 27: سطر 27:
شیخ حنینہ نے اسلامی اتحاد پیدا کرنے میں علمائے کرام کے کردار کو بہت اہم قرار دیا اور کہا: علمائے کرام کو چاہیے کہ وہ اسلامی مسائل بالخصوص اتحاد کے معاملے میں اسلامی مسائل کی تبیین  کریں۔
شیخ حنینہ نے اسلامی اتحاد پیدا کرنے میں علمائے کرام کے کردار کو بہت اہم قرار دیا اور کہا: علمائے کرام کو چاہیے کہ وہ اسلامی مسائل بالخصوص اتحاد کے معاملے میں اسلامی مسائل کی تبیین  کریں۔
انہوں نے قرآن، رسول اکرم (ص) اور قبلہ جیسی مشترکات پر مسلمانوں کی خصوصی توجہ کی تاکید کرتے ہوئے یاد دہانی کرائی: امت اسلامیہ میں عمومی اور کلیدی مسائل میں بہت سی مشترکات ہیں، اگرچہ معمولی مسائل پر اختلاف پایا جاتا ہے۔
انہوں نے قرآن، رسول اکرم (ص) اور قبلہ جیسی مشترکات پر مسلمانوں کی خصوصی توجہ کی تاکید کرتے ہوئے یاد دہانی کرائی: امت اسلامیہ میں عمومی اور کلیدی مسائل میں بہت سی مشترکات ہیں، اگرچہ معمولی مسائل پر اختلاف پایا جاتا ہے۔
== امریکہ اور صہیونی حکومت مسلمانوں کے درمیان تفرقہ بازی بھر پور کوشش ==
== امریکہ اور صہیونی حکومت مسلمانوں کے درمیان تفرقہ بازی بھر پور کوشش ==
انہوں نے مزید کہا: ہمیں معمولی اور جزئی مسائل کو بڑا مسئلہ نہیں سمجھنا چاہئے اور اہم مسائل اور متعدد مشترکات کو نظرانداز نہیں کرنا چاہئے۔
انہوں نے مزید کہا: ہمیں معمولی اور جزئی مسائل کو بڑا مسئلہ نہیں سمجھنا چاہئے اور اہم مسائل اور متعدد مشترکات کو نظرانداز نہیں کرنا چاہئے۔