Jump to content

"اسرائیل" کے نسخوں کے درمیان فرق

کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
سطر 251: سطر 251:
واضح رہے کہ اتحادِ بحیرہ روم ایک بین الحکومتی تنظیم ہے جس میں 143 ممالک شامل ہیں۔ اسے اوسلو معاہدوں کے بعد خطے میں امن اور مشترکہ خوشحالی کے مقصد سے قائم کیا گیا تھا
واضح رہے کہ اتحادِ بحیرہ روم ایک بین الحکومتی تنظیم ہے جس میں 143 ممالک شامل ہیں۔ اسے اوسلو معاہدوں کے بعد خطے میں امن اور مشترکہ خوشحالی کے مقصد سے قائم کیا گیا تھا
<ref>[https://ur.hawzahnews.com/news/403805/%D9%88%D8%B2%DB%8C%D8%B1-%D8%AE%D8%A7%D8%B1%D8%AC%DB%81-%D8%A7%D8%B1%D8%AF%D9%86-%D8%A7%D8%B3%D8%B1%D8%A7%D8%A6%DB%8C%D9%84-%DA%A9%DB%92-%D8%AC%D8%B1%D8%A7%D8%A6%D9%85-%D9%BE%D8%B1-%D8%AE%D8%A7%D9%85%D9%88%D8%B4-%D8%AA%D9%85%D8%A7%D8%B4%D8%A7%D8%A6%DB%8C-%D8%A8%D9%86-%DA%A9%D8%B1-%D9%86%DB%81%DB%8C%DA%BA وزیر خارجہ اردن: اسرائیل کے جرائم پر خاموش تماشائی بن کر نہیں رہ سکتے] -ur.hawzahnews.com- شائع شدہ از: 28 اکتوبر 2024ء- اخذ شدہ بہ تاریخ: 28 اکتوبر 2024ء۔</ref>۔
<ref>[https://ur.hawzahnews.com/news/403805/%D9%88%D8%B2%DB%8C%D8%B1-%D8%AE%D8%A7%D8%B1%D8%AC%DB%81-%D8%A7%D8%B1%D8%AF%D9%86-%D8%A7%D8%B3%D8%B1%D8%A7%D8%A6%DB%8C%D9%84-%DA%A9%DB%92-%D8%AC%D8%B1%D8%A7%D8%A6%D9%85-%D9%BE%D8%B1-%D8%AE%D8%A7%D9%85%D9%88%D8%B4-%D8%AA%D9%85%D8%A7%D8%B4%D8%A7%D8%A6%DB%8C-%D8%A8%D9%86-%DA%A9%D8%B1-%D9%86%DB%81%DB%8C%DA%BA وزیر خارجہ اردن: اسرائیل کے جرائم پر خاموش تماشائی بن کر نہیں رہ سکتے] -ur.hawzahnews.com- شائع شدہ از: 28 اکتوبر 2024ء- اخذ شدہ بہ تاریخ: 28 اکتوبر 2024ء۔</ref>۔
== غاصب اسرائیل کے جرائم پر اسلامی ممالک کی خاموشی ناقابل فہم ہے ==
گلگت پاکستان میں وحدت امت کانفرنس بعنوان '''لبیک یا [[غزہ]]، لبیک یا [[مسجد اقصی|اقصیٰ]]''' کا انعقاد ہوا، جس میں تمام مسالک کے علماء اور [[مسلمان|مسلمانوں]] سمیت خواتین نے کثیر تعداد میں شرکت کی۔
گلگت، پاکستان میں "وحدت امت کانفرنس" بعنوان "لبیک یا غزہ، لبیک یا اقصیٰ" کا انعقاد کیا گیا، جس میں تمام مسالک کے علماء، مسلمان مرد و خواتین نے بڑی تعداد میں شرکت کی۔ کانفرنس میں [[ سید جواد نقوی|علامہ سید جواد نقوی]] اور [[جماعت اسلامی پاکستان|جماعت اسلامی]] کے سابق امیر [[ سراج الحق|مولانا سراج الحق]] نے خصوصی طور پر شرکت کی۔ واضح رہے کہ یہ کانفرنس تحریک بیداری امت مصطفیٰ گلگت پاکستان کے زیر اہتمام منعقد ہوئی تھی۔
کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے امام جمعہ گلگت، علامہ سید راحت حسین الحسینی نے کہا کہ آج غاصب اسرائیل تمام اسلامی ممالک کو للکار رہا ہے جبکہ اسلامی دنیا خاموش تماشائی بنی ہوئی ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ ہمیں اس خاموشی پر عالم اسلام کے علماء اور عوام سے شکایت ہے کہ وہ ان مظالم پر خاموش کیوں ہیں؟
علامہ راحت حسین الحسینی نے غاصب اسرائیل کے غیر انسانی جرائم پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ آج اگر فلسطین ہمارے ہاتھ سے نکل گیا تو گریٹر اسرائیل کے خواب کی تکمیل کے لیے دیگر اسلامی ممالک بھی محفوظ نہیں رہیں گے۔
انہوں نے فرقہ واریت کو ایک بڑا خطرہ قرار دیتے ہوئے کہا کہ پاکستان میں فرقہ واریت کا بازار اس قدر گرم ہے کہ یہاں سکردو میں کسی شخص نے زیارت عاشورا کے چند جملے ادا کیے، تو اس کے خلاف کراچی میں لوگ جمع ہوگئے، لیکن یہی لوگ فلسطینی مسلمانوں پر ہونے والے ظلم کے خلاف کہیں نظر نہیں آتے!
امام جمعہ گلگت نے اس بات کی طرف اشارہ کیا کہ مزاحمتی تنظیموں نے عظیم شخصیات کی قربانی پیش کی ہے۔ انہوں نے کہا کہ [[اسماعیل ہنیہ]] جیسی شخصیات کے پیدا ہونے میں صدیاں لگ جاتی ہیں۔ جناب [[یحیی سنوار|یحییٰ سنوار]] جیسے مجاہد، جو صف اول میں لڑتے ہوئے شہید ہو جاتے ہیں، ان جیسی شخصیات کے وجود میں آنے کے لیے شاید صدیاں لگیں، لیکن ایسی عظیم ہستیوں کو ظالموں نے ہم سے چھین لیا۔
سید راحت نے پاکستان میں مختلف امور پر احتجاجات کا تذکرہ کرتے ہوئے کہا کہ ہم اپنے مطالبات منوانے کے لیے کئی دنوں تک سڑکیں بند کر دیتے ہیں، لیکن [[اسلام]] اور اپنے مسلمان بھائیوں پر ہونے والے ظلم و ستم کے خلاف کوئی مظاہرہ نہیں ہوتا۔ آج اگر پورے پاکستان میں عوام، مسلح افواج اور مختلف شعبہ ہائے زندگی سے تعلق رکھنے والے لوگ فلسطین کے لیے نکلیں تو کوئی حل نکل سکتا ہے
<ref>[https://ur.hawzahnews.com/news/403795/%D8%BA%D8%A7%D8%B5%D8%A8-%D8%A7%D8%B3%D8%B1%D8%A7%D8%A6%DB%8C%D9%84-%DA%A9%DB%92-%D8%AC%D8%B1%D8%A7%D8%A6%D9%85-%D9%BE%D8%B1-%D8%A7%D8%B3%D9%84%D8%A7%D9%85%DB%8C-%D9%85%D9%85%D8%A7%D9%84%DA%A9-%DA%A9%DB%8C-%D8%AE%D8%A7%D9%85%D9%88%D8%B4%DB%8C-%D9%86%D8%A7%D9%82%D8%A7%D8%A8%D9%84-%D9%81%DB%81%D9%85-%DB%81%DB%92
گلگت؛ وحدت امت کانفرنس بعنوان لبیک یا غزہ و اقصیٰ؛ غاصب اسرائیل کے جرائم پر اسلامی ممالک کی خاموشی ناقابل فہم ہے، آغا سید راحت الحسینی]- ur.hawzahnews.com- شائع شدہ از: 28 اکتوبر 2024ء- اخذ شدہ بہ تاریخ: 28 اکتوبر 2024ء۔</ref>۔


== حوالہ جات ==
== حوالہ جات ==