Jump to content

"اخوان المسلمین جرمنی" کے نسخوں کے درمیان فرق

کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
سطر 15: سطر 15:
پچھلی صدی کی پچاس اور ساٹھ کی دهائی میں مغربی ایشیا سے هزاروں  کی تعداد میں مسلم  طلبا جرمن  یونیورسٹیوں میں تعلیم حاصل کرنے کے قصد سے  جرمنی کی طرف سفر کیا ۔ ان طلبا نے اس صورت حال میں جرمنی کی طرف رخ کیا جب ان کے ملکوں میں  حکمرانوں کی طرف سے اسلام پرست جماعتوں پر جابرانه حملے تیز هوگئے تھے ۔اخوان المسلمین یورپ اور مغربی جرمنی میں سیاسی پناہ کے درخواست دہندگان میں سرفہرست تھی اور اس وقت اس ملک نے انہیں رہائش کی  اجازت دی۔
پچھلی صدی کی پچاس اور ساٹھ کی دهائی میں مغربی ایشیا سے هزاروں  کی تعداد میں مسلم  طلبا جرمن  یونیورسٹیوں میں تعلیم حاصل کرنے کے قصد سے  جرمنی کی طرف سفر کیا ۔ ان طلبا نے اس صورت حال میں جرمنی کی طرف رخ کیا جب ان کے ملکوں میں  حکمرانوں کی طرف سے اسلام پرست جماعتوں پر جابرانه حملے تیز هوگئے تھے ۔اخوان المسلمین یورپ اور مغربی جرمنی میں سیاسی پناہ کے درخواست دہندگان میں سرفہرست تھی اور اس وقت اس ملک نے انہیں رہائش کی  اجازت دی۔
جرمنی کی صورتحال واضح طور پر ظاہر کرتی ہے کہ اس ملک میں اخوان  کو یورپ کے دوسرے ممالک کی به نسبت  زیادہ اثر و رسوخ اور سیاسی قبولیت حاصل تھی ۔ اس حد تک کہ دیگر یورپی ممالک میں اسلامی تنظیمیں بڑے پیمانے پر اپنے جرمن ہم منصبوں  کو نمونه عمل قرار دیتے  تھے۔
جرمنی کی صورتحال واضح طور پر ظاہر کرتی ہے کہ اس ملک میں اخوان  کو یورپ کے دوسرے ممالک کی به نسبت  زیادہ اثر و رسوخ اور سیاسی قبولیت حاصل تھی ۔ اس حد تک کہ دیگر یورپی ممالک میں اسلامی تنظیمیں بڑے پیمانے پر اپنے جرمن ہم منصبوں  کو نمونه عمل قرار دیتے  تھے۔
==تاسیس==
جرمنی میں اخوان المسلمین کی بنیاد  بین الاقوامی اخوان المسلمین کے  فعال رکن  سعید رمضان کے توسط سے رکھی گئی جو اس  عالمی جماعت کے بانی حسن البنا کے قریبی افراد  اور ان کے ذاتی  معاون تھے۔ 1948 ‏ءمیں وہ اخوان المسلمین کی رضاکار فورس کے انچارج تھے۔ سعید رمضان جرمنی میں اخوان المسلمین کے اولین علمبرداروں میں سے ایک ہیں کیونکہ وہ 1958 ء میں جنیوا چلے گئے، جہاں انہوں نے قانون کی تعلیم حاصل کی اور جرمنی میں  الجمعیه الاسلامیه  کی بنیاد رکھی، یہاں تک کہ  جماعت  جرمنی کی ان تین اسلامی تنظیموں میں سے ایک بن گئی جن کے وہ سربراہ تھے۔جرمنی میں آپ نے وہاں قائم ہونے والی تین اسلامی تنظیموں میں سے ایک جرمنی اسلامک سوسائٹی کی بنیاد رکھی، جس کی سربراہی انہوں نے 1958ء سے 1968ء تک کی۔ سعید رمضان کے بعد پاکستانی نژاد "فاضل یزدانی" نے مختصر عرصے کے لیے  اس جماعت کی صدارت سنبھالی۔ ان کے بعد  اس  کی صدارت شامی اطالوی "غالب همت" کو سونپی گئی۔


== حوالہ جات ==
== حوالہ جات ==
218

ترامیم