Jump to content

"نعیم قاسم" کے نسخوں کے درمیان فرق

سطر 102: سطر 102:
آج مقاومت ماضی کی طرح کمزور نہیں ہے اس کے برعکس اسرائیل کمزور ہوچکا ہے۔ اگر امریکہ مدد نہ کرتا تو طوفان الاقصی کے بعد اسرائیل چند دن بھی مقابلہ نہ کرپاتا۔ امریکی وسیع حمایت کے باوجود صہیونی حکومت دفاعی اور اقتصادی لحاظ سے نہایت کمزور ہوچکی ہے۔  
آج مقاومت ماضی کی طرح کمزور نہیں ہے اس کے برعکس اسرائیل کمزور ہوچکا ہے۔ اگر امریکہ مدد نہ کرتا تو طوفان الاقصی کے بعد اسرائیل چند دن بھی مقابلہ نہ کرپاتا۔ امریکی وسیع حمایت کے باوجود صہیونی حکومت دفاعی اور اقتصادی لحاظ سے نہایت کمزور ہوچکی ہے۔  
میں سمجھتا ہوں کہ جنگ کے بعد صہیونی حکومت کے لئے بنیادی خطرات ایجاد ہوں گے۔ صہیونی حکومت کے لئے مقاومتی تنظیموں کے ساتھ صلح کے ساتھ رہنے کا آپشن باقی نہیں رہے گا کیونکہ مقاومت ایک طاقت بن چکی ہے جس کو شکست دینا صہیونی حکومت اور اس کے حامیوں کے لئے ممکن نہیں ہوگا۔ مقاومت اپنے فیصلے خود کرے گی۔ اللہ پر توکل اور اپنی طاقت کے سہارے مقاومت آگے بڑھے گی جو صہیونی حکومت کے تزلزل اور بتدریج کمزوری کا باعث بنے گی۔
میں سمجھتا ہوں کہ جنگ کے بعد صہیونی حکومت کے لئے بنیادی خطرات ایجاد ہوں گے۔ صہیونی حکومت کے لئے مقاومتی تنظیموں کے ساتھ صلح کے ساتھ رہنے کا آپشن باقی نہیں رہے گا کیونکہ مقاومت ایک طاقت بن چکی ہے جس کو شکست دینا صہیونی حکومت اور اس کے حامیوں کے لئے ممکن نہیں ہوگا۔ مقاومت اپنے فیصلے خود کرے گی۔ اللہ پر توکل اور اپنی طاقت کے سہارے مقاومت آگے بڑھے گی جو صہیونی حکومت کے تزلزل اور بتدریج کمزوری کا باعث بنے گی۔
=== فلسطین کے آزادی تک جاری رہی گی ===
سید حسن نصراللہ کی تقریر سے پہلے صہیونیوں کی جانب سے دھمکی آمیز پیغامات دیے گئے۔ صہیونی کابینہ کے اراکین مسلسل جنگ کی باتیں کرنے لگے تھے۔ سید حسن نصراللہ کی تقریر کے بعد صہیونیوں کے موقف کے بارے میں کیا تجزیہ کریں گے؟ علاوہ ازین شدید دباو کے ذریعے حماس کو جنگ بندی پر مجبور کیا جاسکتا ہے؟
شیخ نعیم قاسم: صہیونی حکومت شمالی سرحدوں پر حزب اللہ کی کاروائیوں کو رکوانے کے لئے مسلسل دھمکی دے رہی تھی لیکن سید حسن نصراللہ اور مقاومتی رہنماؤں نے واضح کیا کہ غزہ کے خلاف جارحیت ختم ہونے تک شمالی سرحدوں پر حملے بند نہیں ہوں گے۔ حزب اللہ کے حملے رفح میں صہیونی فوجی آپریشن ختم ہونے تک محدود نہیں ہے بلکہ جب تک غزہ میں جنگ جاری ہے، ہمارے حملے بھی جاری رہیں گے۔ حزب اللہ غزہ کی حمایت کے عزم پر باقی ہے۔ ہم کسی قسم کی دھمکی سے مرعوب نہیں ہوں گے۔ جب تک فلسطینیوں کی نسل کشی جاری رہے، حزب اللہ کی کاروائیاں بھی جاری رہیں گی۔
اگر اسرائیل جنگ کا دائرہ وسیع کرے تو ہم بھی حملوں کا دائرہ بڑھا دیں گے۔ کسی بھی مرحلے پر عقب نشینی نہیں کریں گے۔ مقاومت کے کئی اہداف ہیں جن میں سے سرفہرست صہیونی حکومت کی نابودی ہے۔
حماس اور مقاومت پر جنگ بندی کے لئے دباو کا مقصد یہ ہے کہ اپنے مطالبات سے عقب نشینی اختیار کرتے ہوئے اسرائیل کے موقف کو قبول کریں اور معدود فلسطینی قیدیوں کے بدلے صہیونی یرغمالیوں کو آزاد کرنے کے بعد دوبارہ غزہ پر حملے کریں۔ فلسطینی مقاومت اس کو ہرگز قبول نہیں کرے گی اور آخر تک استقامت کرے گی۔
=== ہم نے دفاعی، تحقیقاتی اور میزائل اور ڈرون ٹیکنالوجی میں اہم پیشرفت کی ہے ===
=== ہم نے دفاعی، تحقیقاتی اور میزائل اور ڈرون ٹیکنالوجی میں اہم پیشرفت کی ہے ===
شمالی مقبوضہ فلسطین میں صہیونیوں کے خلاف کاروائیوں میں اضافہ ہوا ہے۔ گذشتہ دنوں جاسوس ڈرون ہدہد نے کامیابی کے ساتھ مقبوضہ فلسطین کے اندر جاکر اہم صہیونی تنصیبات کی فلمبرداری کی۔ سید حسن نصراللہ نے کہا کہ یہ کئی گھنٹے جاری رہنے والی کاروائی کا ایک حصہ ہے۔ مقاومت کی اس کامیابی کو آپ کس نظر سے دیکھتے ہیں؟
شمالی مقبوضہ فلسطین میں صہیونیوں کے خلاف کاروائیوں میں اضافہ ہوا ہے۔ گذشتہ دنوں جاسوس ڈرون ہدہد نے کامیابی کے ساتھ مقبوضہ فلسطین کے اندر جاکر اہم صہیونی تنصیبات کی فلمبرداری کی۔ سید حسن نصراللہ نے کہا کہ یہ کئی گھنٹے جاری رہنے والی کاروائی کا ایک حصہ ہے۔ مقاومت کی اس کامیابی کو آپ کس نظر سے دیکھتے ہیں؟