Jump to content

"طارق مسعود" کے نسخوں کے درمیان فرق

سطر 52: سطر 52:
واضح رہے کہ مفتی طارق مسعود عنقریب جاپان سے آسٹریلیا کے دورے پر روانہ ہونگے<ref>[https://jang.com.pk/news/1307124 جاپان کی ترقی سے پاکستان کو بہت کچھ سیکھنے کی ضرورت ہے:مفتی طارق مسعود]- jang.com.pk-شائع شدہ از: 6 جنوری 2024ء- اخذ شدہ از: 25جون 2024ء۔</ref>۔
واضح رہے کہ مفتی طارق مسعود عنقریب جاپان سے آسٹریلیا کے دورے پر روانہ ہونگے<ref>[https://jang.com.pk/news/1307124 جاپان کی ترقی سے پاکستان کو بہت کچھ سیکھنے کی ضرورت ہے:مفتی طارق مسعود]- jang.com.pk-شائع شدہ از: 6 جنوری 2024ء- اخذ شدہ از: 25جون 2024ء۔</ref>۔


== فقہ حنفی اور وراثت ==
قرآن نے بھائیوں کی وراثت بیان کی ہے، حالآنکہ ایک بھائی کی بھی وہ وراثت ہے، جس کو ''اخ خيفی'' کہتے ہیں، تو وہ جو ایک بھائی کی بھی وہ وراثت ہے نا! وہ اس لیئے نہیں کہ بھائیوں کا لفظ ''اخ'' پر صادق آرہا ہے، وہ دلالت النص سے یا اجماع سے ثابت ہے،
مفتی طارق مسعود صاحب اب بلکل چکرا چکے ہیں، اور ایک ایسی بات پر بحث کر رہے ہیں، جس کا شیخ کفایت اللہ سنابلی نے ذکر بھی نہیں کیا۔ شیخ کفایت اللہ سنابلی نے یہ نہیں کیا، کہ ایک بھائی کا کتنا حصہ ہے، اور دو بھائیوں کا کتنا حصہ ہے، اور دو سے زائد بھائیوں کا کتنا حصہ ہے، کہ یہاں دو سے زائد بھائیوں کا جتنا حصہ ہے، اتنا ہی دو کا بھی ہے، ایسا کچھ بھی شیخ کفایت اللہ سنابلی نے نہیں کہا۔
شیخ کفایت اللہ سنابلی نے یہ کہا تھا کہ اس آیت میں جمع کے صیغے سے کہا گیا ہے کہ اگر میت کی أولاد نہ ہو، اور میت کے ''إِخْوَةٌ'' (بھائی کی جمع) ہوں، تو میت کی والدہ کا سدس یعنی چھٹا حصہ ہے، اس پر شیخ کفایت اللہ سنابلی نے مفتی طارق مسعود سے تعریضاً یہ سوال کیا، کہ کیا  انہوں نے ایسی صورت میں کہ میت کی أولاد نہ ہو، اور میت کے دو بھائی ہوں، تو کیا مفتی طارق مسعود قرآن کے اس حکم کا اطلاق نہیں کریں گے، کہ قرآن میں بھائیوں کی جمع کے صيغے کے ساتھ وارد ہوا ہے، کیا مفتی طارق مسعود کے مطابق؛ دو بھائیوں پر بھائی کی جمع کا اطلاق نہیں ہوگا، اور میت کی والدہ کو ایک تہائی حصہ کا فتوی صادر فرمائیں گے؟
جبکہ فقہ حنفی مطابق بھی ایسا فتوی درست نہ ہوگا۔
مسئلہ یہاں وراثت کا زیر بحث نہیں، وگرنہ ہم بتلاتے کہ مفتی طارق مسعود صاحب کو علم وراثت کو دہرانے کی حاجت ہے، وہ شاید بھول گئے ہیں کہ والدین کی موجودگی میں بھائی بہن محجوب ہوتے ہیں، اور انہیں وراثت ميں کوئی حصہ نہیں ملتا! کیونکہ والد بھائیوں کے حق میں حاجب ہے۔ مفتی طارق مسعود صاحب کو چاہیئے، کہ وہ شیخ کفایت اللہ سنابلی کی کتاب ''تفہیم الفرائض'' کا مطالعہ کریں <ref>[https://forum.mohaddis.com/threads/%D9%85%D9%81%D8%AA%DB%8C-%D8%B7%D8%A7%D8%B1%D9%82-%D9%85%D8%B3%D8%B9%D9%88%D8%AF-%D9%85%D9%82%D9%84%D8%AF-%D8%AD%D9%86%D9%81%DB%8C-%D8%AF%DB%8C%D9%88%D8%A8%D9%86%D8%AF%DB%8C-%DA%A9%DB%92-%D8%B4%DB%8C%D8%AE-%DA%A9%D9%81%D8%A7%DB%8C%D8%AA-%D8%A7%D9%84%D9%84%DB%81-%D8%B3%D9%86%D8%A7%D8%A8%D9%84%DB%8C-%DA%A9%D9%88%D8%AC%D9%88%D8%A7%D8%A8%D8%A7%D8%AA-%D8%A7%D9%88%D8%B1-%D8%A7%D8%B9%D8%AA%D8%B1%D8%A7%D8%B6%D8%A7%D8%AA-%DA%A9%D8%A7-%D8%AC%D8%A7%D8%A6%D8%B2%DB%81.42880/ مفتی طارق مسعود مقلد حنفی دیوبندی کے شیخ کفایت اللہ سنابلی کوجوابات اور اعتراضات کا جائزہ]-forum.mohaddis.com- شائع شدہ از: 6 اپریل 2024ء- اخذ شدہ بہ تاریخ: 25 جون 2024ء۔</ref>۔
== محبت نامہ ==
== محبت نامہ ==
طارق مسعود نے اچھی بات کی ہے کہ [[اہل حدیث]] دیگر لوگوں سے بہتر ہیں۔ لیکن انہیں مزید خود کو بہتر کرنے کی ضرورت ہے۔
طارق مسعود نے اچھی بات کی ہے کہ [[اہل حدیث]] دیگر لوگوں سے بہتر ہیں۔ لیکن انہیں مزید خود کو بہتر کرنے کی ضرورت ہے۔