Jump to content

"سید محمد صفدر شاہ گیلانی" کے نسخوں کے درمیان فرق

کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
سطر 47: سطر 47:


اجلاس جمعیت علمائے پاکستان کے چیئرمین علامہ قاری محمد زوار بہادر کی زیر صدارت اور سید محمد صفدر شاہ گیلانی کی نظامت میں منعقدہ ہوا۔علامہ ظہیر کربلائی کی سربراہی میں وفد میں برادر مظہر عباس جعفری صوبائی سیکریٹری تنظیم سازی بھی شامل تھے۔ تمام جماعتوں کے سربراہوں نے خطابات کیے جبکہ مجلس وحدت مسلمین پاکستان کی نمائندگی کرتے ہوئے ظہیر کربلائی نے خطاب کیااور مظلومین [[فلسطین]] کے ساتھ اظہار یکجہتی کیا <ref>[https://mwmpak.org/en/2015-04-23-09-10-57/2015-04-23-09-16-35/2023-10-31-16-17-40 علامہ ظہیرالحسن کربلائی کی سربراہی میں ایم ڈبلیوایم وفد کی جمعیت علمائے پاکستان کی لبیک اقصی آل پارٹی کانفرنس میں شرکت]-mwmpak.org- شائع شدہ از: 31 اکتوبر 2023ء- اخذ شدہ بہ تاریخ: 11 جون 2024ء۔</ref>۔
اجلاس جمعیت علمائے پاکستان کے چیئرمین علامہ قاری محمد زوار بہادر کی زیر صدارت اور سید محمد صفدر شاہ گیلانی کی نظامت میں منعقدہ ہوا۔علامہ ظہیر کربلائی کی سربراہی میں وفد میں برادر مظہر عباس جعفری صوبائی سیکریٹری تنظیم سازی بھی شامل تھے۔ تمام جماعتوں کے سربراہوں نے خطابات کیے جبکہ مجلس وحدت مسلمین پاکستان کی نمائندگی کرتے ہوئے ظہیر کربلائی نے خطاب کیااور مظلومین [[فلسطین]] کے ساتھ اظہار یکجہتی کیا <ref>[https://mwmpak.org/en/2015-04-23-09-10-57/2015-04-23-09-16-35/2023-10-31-16-17-40 علامہ ظہیرالحسن کربلائی کی سربراہی میں ایم ڈبلیوایم وفد کی جمعیت علمائے پاکستان کی لبیک اقصی آل پارٹی کانفرنس میں شرکت]-mwmpak.org- شائع شدہ از: 31 اکتوبر 2023ء- اخذ شدہ بہ تاریخ: 11 جون 2024ء۔</ref>۔
== پاکستان میں سپریم کونسل پاکستانی جماعتوں کا مشترکہ اجلاس ==
پاکستان کی سینیٹ کی قرارداد کے جواب میں، جس نے اس ملک کے قانون سے ختم نبوت کے حلف کو ہٹا دیا، پاکستانی علماء کے ایک گروپ نے جمعیت علمائے اسلام (نورانی) کی جانب سے پاکستان کی جماعتوں کا جنرل اجلاس ڈاکٹر صاحبزادہ کی صدارت میں تحفظ ختم نبوت و اقدس کے عنوان سے منعقد ہوا۔
اس اجلاس میں کہا گیا کہ حکومت پاکستان نے ختم نبوت قانون میں '''ختم نبوت کے حلف''' کو ختم کر دیا گیا ہے اس نامناسب اقدام کی وجہ سے مسلمانوں میں اضطراب پایا جاتا ہے۔ ختم نبوت کے قانون کی پاسداری کے لیے ایک سپریم کونسل '''تحفظ ختم نبوت''' کے عنوان سے تشکیل دیا گیا۔  اس اجلاس کے اعلامیہ کے مطابق اس  سپریم کونسل اصلی ممبران مندرجہ ذیل ہیں:
{{کالم کی فہرست|4}}
* صاحبزادہ ابوالخیر محمد زبیر،
* حجۃ الاسلام والمسلمین علامہ امین شہیدی،
* پیر صفدر شاہ گیلانی،
* مولانا سمیع الحق،
* شیخ رشید احمد،
* خرم نواز گنڈاپور،
* حافظ سعید احمد،
* لیاقت بلوچ،
* اعجاز چودھری،
* پیر سید علی شاہ
* منور حسین جماعتی،
* جمشید دستی،
* فضل الرحمان خلیل،
* سید ضیاء اللہ شاہ بخاری،
* میاں جلیل احمد شرقپوری،
* خواجہ معین الدین محبوب کوریجہ،
* صاحبزادہ میاں ولید احمد شرقپوری،
* حافظ عبدالرحمن مکی،
* حافظ عبدالرحمن مکی،
* اسد عباس نقوی، حجۃ الاسلام والمسلمین محمد عارف واحدی،
* پیر محمد دیوان مسعود چشتی،
* پیر ہارون گیلانی ہارون، مرزا حسیب
* صاحبزادہ محمد امین الدین سیالوی،
* میاں قادر احمد،
* محمد عبدالحق اعوان،
* شیخ مشتاق علی ادوکیت،
* فرید احمد پراچی،
* مولانا اللہ وسایا،
* پیر عبدالرحیم نقشبندی،
* حافظ طاہر محمود اشرفی،
* محمد نعیم اللہ فاروقی،
* پیر سید عثمان نوری،
* حجۃ الاسلام حسن رضا ہمدانی،
* حجۃ الاسلام اعجاز بہشتی،
* عبدالمصطفٰی چشتی،
* مولانا سید ظہیر شاہ،
* شیخ رشید، مولانا فضل الرحمان،
* مولانا فضل الرحمان،
* یوسف شاہ،
* مولانا محمد علی نقشبندی،
* ضیاء الحق نقشبندی۔
{{اختتام}}
اس اجلاس کے اعلامیہ میں یہ بھی کہا گیا کہ عقیدہ ختم نبوت اور ناموس رسالت کا تحفظ مسلمانوں کے ایمان کا حصہ ہے اور ہم بیرونی ممالک کے دباؤ کو ہر گز قبول نہیں کرنے دیں گے۔ اسلامی قوانین کو ہٹانے یا بحال کرنے کے لیے اگر کوئی ادارہ اسلامی قانون کو تبدیل کرنا چاہتا ہے تو ہم اسلامی قانون کی حفاظت کے لیے اپنی جان، مال اور اولاد کی قربانی دیں گے اور ہم حکومت سے مطالبہ کرتے ہیں کہ وہ قادیانیوں کو جو ملک میں اعلیٰ عہدوں پر فائز ہیں، ان کو معزول کرے۔ جلد از جلد پنجاب کے وزیر قانون رانا ثناء اللہ کو قادیانیوں کی حمایت کے جرم میں گرفتار کیا جائے۔
confirmed
2,798

ترامیم