Jump to content

"سید روح اللہ موسوی خمینی" کے نسخوں کے درمیان فرق

سطر 117: سطر 117:
=== شاگرد ===
=== شاگرد ===
{{کالم کی فہرست|4}}
{{کالم کی فہرست|4}}
# آیت‌الله سید جلال‌الدین آشتیانی؛
* آیت‌الله سید جلال‌الدین آشتیانی؛
# آیت‌الله حسین تقوی اشتهاردی؛
* آیت‌الله حسین تقوی اشتهاردی؛
# آیت‌الله عبدالله جوادی آملی؛
* آیت‌الله عبدالله جوادی آملی؛
# آیت‌الله مرتضی حائری یزدی؛
* آیت‌الله مرتضی حائری یزدی؛
# آیت‌الله مهدی حائری یزدی؛
* آیت‌الله مهدی حائری یزدی؛
# [[سید علی خامنہ ای|آیت‌الله سید علی خامنه‌ای]]؛
* [[سید علی خامنہ ای|آیت‌الله سید علی خامنه‌ای]]؛
# آیت‌الله سید مصطفی خمینی؛
* آیت‌الله سید مصطفی خمینی؛
# آیت‌الله جعفر سبحانی؛
* آیت‌الله جعفر سبحانی؛
# آیت‌الله سید موسی شبیری زنجانی؛
* آیت‌الله سید موسی شبیری زنجانی؛
# آیت‌الله یوسف صانعی؛
* آیت‌الله یوسف صانعی؛
# آیت‌الله حسن طاهری خرم‌آبادی؛
* آیت‌الله حسن طاهری خرم‌آبادی؛
# آیت‌الله محمد فاضل لنکرانی؛
* آیت‌الله محمد فاضل لنکرانی؛
# آیت‌الله محمدعلی گرامی؛
* آیت‌الله محمدعلی گرامی؛
# آیت‌الله عباس محفوظی گیلانی؛
* آیت‌الله عباس محفوظی گیلانی؛
# آیت‌الله محمد محمدی گیلانی؛
* آیت‌الله محمد محمدی گیلانی؛
# آیت‌الله حسین مظاهری؛
* آیت‌الله حسین مظاهری؛
# آیت‌الله محمدهادی معرفت؛
* آیت‌الله محمدهادی معرفت؛
# آیت‌الله حسینعلی منتظری؛
* آیت‌الله حسینعلی منتظری؛
# آیت‌الله سید عبدالغنی موسوی اردبیلی؛
* آیت‌الله سید عبدالغنی موسوی اردبیلی؛
# آیت‌الله سید عبدالکریم موسوی اردبیلی؛
* آیت‌الله سید عبدالکریم موسوی اردبیلی؛
# آیت‌الله محمدرضا مهدوی کنی؛
* آیت‌الله محمدرضا مهدوی کنی؛
# آیت‌الله حسین نوری همدانی.
* آیت‌الله حسین نوری همدانی.
{{اختتام}}
{{اختتام}}
ان کی زندگی کا تیسرا دور دو اہم واقعات سے ملتا ہے: ایک، دوسری جنگ عظیم کا آغاز اور دوسرا، ایران پر قبضہ، رضا خان کا ایران سے نکل جانا اور محمد رضا کے دور حکومت کا آغاز۔ حاج آغا روح اللہ کے عقیدے کے مطابق یہ وقت اصلاحی قیام کا اچھا موقع تھا۔ روح اللہ کی تمام تر امیدوں کے باوجود مطلوبہ قیام نہیں ہوا۔ اس دور میں وہ ایک مکمل اور جامع عالم، علم اور سیاسی بصیرت کے سہارے ایک بیدار مصلح، رضا خانی کے 20 سالہ تجربے کے ساتھ ایران اور دنیا کے حالات کا مکمل ادراک رکھتے تھے۔ لہذا، 3/13/1323، (11 جمادی الثانی 1363ھ) کو ایک بیان جاری کرتے ہوئے، وہ بنیادی تبدیلی کے صحیح وقت کی یاد دہانی کراتے ہیں: آج وہ دن ہے جب روحانی ہوا چلی ہے اور یہ دن فیام کے لیے بہترین دن ہے۔  اگر آپ نے موقع گنوا دیا اور خدا کے لیے کھڑے نہ ہوئے اور مذہبی تقریب میں واپس نہ آئے تو کل مٹھی بھر لغو اور ہوس پرست لوگ آپ پر غلبہ حاصل کر لیں گے اور آپ کے تمام دین اور عزت کو اپنے باطل کے نیچے لے جائیں گے۔
ان کی زندگی کا تیسرا دور دو اہم واقعات سے ملتا ہے: ایک، دوسری جنگ عظیم کا آغاز اور دوسرا، ایران پر قبضہ، رضا خان کا ایران سے نکل جانا اور محمد رضا کے دور حکومت کا آغاز۔ حاج آغا روح اللہ کے عقیدے کے مطابق یہ وقت اصلاحی قیام کا اچھا موقع تھا۔ روح اللہ کی تمام تر امیدوں کے باوجود مطلوبہ قیام نہیں ہوا۔ اس دور میں وہ ایک مکمل اور جامع عالم، علم اور سیاسی بصیرت کے سہارے ایک بیدار مصلح، رضا خانی کے 20 سالہ تجربے کے ساتھ ایران اور دنیا کے حالات کا مکمل ادراک رکھتے تھے۔ لہذا، 3/13/1323، (11 جمادی الثانی 1363ھ) کو ایک بیان جاری کرتے ہوئے، وہ بنیادی تبدیلی کے صحیح وقت کی یاد دہانی کراتے ہیں: آج وہ دن ہے جب روحانی ہوا چلی ہے اور یہ دن فیام کے لیے بہترین دن ہے۔  اگر آپ نے موقع گنوا دیا اور خدا کے لیے کھڑے نہ ہوئے اور مذہبی تقریب میں واپس نہ آئے تو کل مٹھی بھر لغو اور ہوس پرست لوگ آپ پر غلبہ حاصل کر لیں گے اور آپ کے تمام دین اور عزت کو اپنے باطل کے نیچے لے جائیں گے۔