Jump to content

"فاطمہ جناح" کے نسخوں کے درمیان فرق

کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
سطر 46: سطر 46:
نومبر 1954ء میں ہیکٹربولائتھوکی کتاب '''جناح۔ بانی پاکستان''' شائع ہوئی۔ اگرچہ یہ کتاب ایک اچھی سوانح حیات تھی مگر قائدِ اعظم کے شایانِ شان نہ تھی۔ اس وقت بڑی شدت یہ بات محسوس ہوئی کہ بانی پاکستان پر ایک مستند سوانح حیات لکھی جائے۔ جس میں حیاتِ قائد کے تمام پہلو نمایاں ہوں۔ پھر مادرِ ملت نے مختصر لیکن جامع کتاب '''میرا بھائی''' لکھی۔ اس کا مسودہ آج بھی نیشنل آرکائیوزآف پاکستان اسلام آباد میں محفوظ ہے۔''میرا بھائی'' اگرچہ ایک چھوٹی کتاب ہے لیکن اپنے نفسِ مضمون اور مواد کے اعتبار سے بڑی اہمیت کی حامل ہے۔اس میں قائدِ اعظم کی شخصیت کے مختلف پرت کھول کھول کر بیان کیے گئے ہیں۔
نومبر 1954ء میں ہیکٹربولائتھوکی کتاب '''جناح۔ بانی پاکستان''' شائع ہوئی۔ اگرچہ یہ کتاب ایک اچھی سوانح حیات تھی مگر قائدِ اعظم کے شایانِ شان نہ تھی۔ اس وقت بڑی شدت یہ بات محسوس ہوئی کہ بانی پاکستان پر ایک مستند سوانح حیات لکھی جائے۔ جس میں حیاتِ قائد کے تمام پہلو نمایاں ہوں۔ پھر مادرِ ملت نے مختصر لیکن جامع کتاب '''میرا بھائی''' لکھی۔ اس کا مسودہ آج بھی نیشنل آرکائیوزآف پاکستان اسلام آباد میں محفوظ ہے۔''میرا بھائی'' اگرچہ ایک چھوٹی کتاب ہے لیکن اپنے نفسِ مضمون اور مواد کے اعتبار سے بڑی اہمیت کی حامل ہے۔اس میں قائدِ اعظم کی شخصیت کے مختلف پرت کھول کھول کر بیان کیے گئے ہیں۔
== وفات ==
== وفات ==
8 جولائی 1967ءکی شام مادرِ ملت ایک شادی کی تقریب میں شرکت کے بعد اپنے گھر ''قصرِ فاطمہ'' کی پہلی منزل پر آرام کے لیے چلی گئیں۔ اگلی صبح جب کافی دیر تک دروازہ نہ کھلا تو ملازم نے شور مچا دیا۔  جب دروازہ کھولا گیا تو آپ اپنے بستر پر لیٹی تھیں۔ ڈاکٹرز نے معائنہ کرنے کے بعد اعلان کیا کہ رات کو حرکتِ قلب بند ہونے کی وجہ سے ان کی موت واقع ہو گئی ہے۔ آپ اس نہایت پُراسرار انداز میں اس دارِ فانی سے رخصت ہوگئیں۔ تقریباً چار لاکھ افراد نے آپ کے جنازے میں شرکت کی اور آپ کو مزارِ قائد کے احاطے میں دفن کیا گیا
8 جولائی 1967ءکی شام مادرِ ملت ایک شادی کی تقریب میں شرکت کے بعد اپنے گھر ''قصرِ فاطمہ'' کی پہلی منزل پر آرام کے لیے چلی گئیں۔ اگلی صبح جب کافی دیر تک دروازہ نہ کھلا تو ملازم نے شور مچا دیا۔  جب دروازہ کھولا گیا تو آپ اپنے بستر پر لیٹی تھیں۔ ڈاکٹرز نے معائنہ کرنے کے بعد اعلان کیا کہ رات کو حرکتِ قلب بند ہونے کی وجہ سے ان کی موت واقع ہو گئی ہے۔ آپ اس نہایت پُراسرار انداز میں اس دارِ فانی سے رخصت ہوگئیں۔ تقریباً چار لاکھ افراد نے آپ کے جنازے میں شرکت کی اور آپ کو مزارِ قائد کے احاطے میں دفن کیا گیا<ref>[https://www.independenturdu.com/node/107741 کیا مادر ملت محترمہ فاطمہ جناح کو قتل کیا گیا تھا؟]-شائع شدہ از: 9 جولائی 2022ء- اخذ شدہ بہ تاریخ: 30مئی 2024ء۔
</ref>۔
confirmed
2,800

ترامیم