3,751
ترامیم
Saeedi (تبادلۂ خیال | شراکتیں) («'''فاطمہ جناح''' آپ نڈر، بے باک، غیرت مند، پر خلوص، پر اعتماد، دیانت دار، حُب الوطنی، اصول پسندی اور حق گوئی جیسی عظیم صفات کی مالک تھیں۔آپ قائداعظم محمد علی جناح کی سب سے چھوٹی اور لاڈلی بہن تھیں۔ == سوانح عمری == آپ 31 جولائی 1891ء ک...» مواد پر مشتمل نیا صفحہ بنایا) |
Saeedi (تبادلۂ خیال | شراکتیں) کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں |
||
سطر 11: | سطر 11: | ||
1929 ءمیں قائدِ اعظم کی بیگم کا انتقال ہو گیا۔اس غمناک واقعہ کے بعد انہوں نے اپنے عظیم بھائی کو تنہا نہیں رہنے دیا۔ آپ نے اپنے بھائی کی تیمارداری کی خاطر اپنی ڈینٹل پریکٹس ترک کردی اور تمام گھریلو امور کی اس طرح دیکھ بھال کی کہ انہیں تفکرات سے بالکل آزادکردیا اور وہ پوری دلجمعی اور یکسوئی کے ساتھ آزادی کی جدوجہد میں منہمک ہوگئے۔ | 1929 ءمیں قائدِ اعظم کی بیگم کا انتقال ہو گیا۔اس غمناک واقعہ کے بعد انہوں نے اپنے عظیم بھائی کو تنہا نہیں رہنے دیا۔ آپ نے اپنے بھائی کی تیمارداری کی خاطر اپنی ڈینٹل پریکٹس ترک کردی اور تمام گھریلو امور کی اس طرح دیکھ بھال کی کہ انہیں تفکرات سے بالکل آزادکردیا اور وہ پوری دلجمعی اور یکسوئی کے ساتھ آزادی کی جدوجہد میں منہمک ہوگئے۔ | ||
== سیاسی سرگرمیاں == | == سیاسی سرگرمیاں == | ||
انہوں نے نہ صرف تحریک [[پاکستان]] میں قائداعظم محمد علی جناح کے شانہ بشانہ کردار ادا کیا بلکہ قیامِ پاکستان کے بعد جمہوری اقدار کی سربلندی کی خاطر فوجی آمر جنرل محمد ایوب خان کے خلاف صدارتی انتخابات میں حصہ لے کر قوم کو نئے حوصلے اور عزم سے سرشار کیا اور قائداعظم محمد علی جناح کا نقشِ ثانی ثابت ہوئیں۔ قائدِ اعظم اور فاطمہ جناح کی زندگی کی کہانی ساتھ ساتھ چلتی ہے جسے ایک دوسرے سے الگ نہیں کیا جا سکتا۔ دونوں بہن بھائی کی محبت اور رفاقت کی مثال دنیا بھر میں نہیں | انہوں نے نہ صرف تحریک [[پاکستان]] میں قائداعظم محمد علی جناح کے شانہ بشانہ کردار ادا کیا بلکہ قیامِ پاکستان کے بعد جمہوری اقدار کی سربلندی کی خاطر فوجی آمر جنرل محمد ایوب خان کے خلاف صدارتی انتخابات میں حصہ لے کر قوم کو نئے حوصلے اور عزم سے سرشار کیا اور قائداعظم محمد علی جناح کا نقشِ ثانی ثابت ہوئیں۔ قائدِ اعظم اور فاطمہ جناح کی زندگی کی کہانی ساتھ ساتھ چلتی ہے جسے ایک دوسرے سے الگ نہیں کیا جا سکتا۔ دونوں بہن بھائی کی محبت اور رفاقت کی مثال دنیا بھر میں نہیں ملتی<ref>[https://dailypakistan.com.pk/09-Jul-2019/990993 فاطمہ جناح سے مادرِ ملت تک]-dailypakistan.com- شائع شدہ از: 19جولائی 2019ء- اخذ شدہ 30مئی 2024ء۔</ref>۔ | ||
مجمد علی جناح کو اپنی بہن سے بہت محبت تھی اور انہیں ہمیشہ اپنے ہمراہ رکھتے تھے۔ فاطمہ جناح بے پناہ خلوص اور لگن کے ساتھ تحریک پاکستان میں سرگرم رہیں اور قائداعظم کا دست و بازو ثابت ہوئیں۔ [[پاکستان مسلم لیگ|مسلم لیگ]] کے جلسوں کے ساتھ ساتھ خواتین کے اجتماعات کا بھی انعقاد کیا جاتا تھا۔ جس میں فاطمہ جناح خواتین کو تحریک پاکستان میں بھر پور حصہ لینے کی تلقین کر تیں۔ قائداعظم کو اس حقیقت کا ادراک تھا کہ ہندوستان کی [[مسلمان]] خواتین کو متحرک کیے بغیر قیامِ پاکستان کی منزل حاصل نہیں کی جاسکتی۔ مادرِملت فاطمہ جناح نے اس مرحلے پر صف اوّل میں دکھائی دیتی ہیں انہوں نے مسلمان خواتین کو آل انڈیا مسلم لیگ کے سبز ہلالی پرچم تلے جمع کرنے کا بیڑا اُٹھایا اور بہت قلیل وقت میں انہیں منظم اور متحرک کرنے میں کامیاب ہوگئیں۔ | مجمد علی جناح کو اپنی بہن سے بہت محبت تھی اور انہیں ہمیشہ اپنے ہمراہ رکھتے تھے۔ فاطمہ جناح بے پناہ خلوص اور لگن کے ساتھ تحریک پاکستان میں سرگرم رہیں اور قائداعظم کا دست و بازو ثابت ہوئیں۔ [[پاکستان مسلم لیگ|مسلم لیگ]] کے جلسوں کے ساتھ ساتھ خواتین کے اجتماعات کا بھی انعقاد کیا جاتا تھا۔ جس میں فاطمہ جناح خواتین کو تحریک پاکستان میں بھر پور حصہ لینے کی تلقین کر تیں۔ قائداعظم کو اس حقیقت کا ادراک تھا کہ ہندوستان کی [[مسلمان]] خواتین کو متحرک کیے بغیر قیامِ پاکستان کی منزل حاصل نہیں کی جاسکتی۔ مادرِملت فاطمہ جناح نے اس مرحلے پر صف اوّل میں دکھائی دیتی ہیں انہوں نے مسلمان خواتین کو آل انڈیا مسلم لیگ کے سبز ہلالی پرچم تلے جمع کرنے کا بیڑا اُٹھایا اور بہت قلیل وقت میں انہیں منظم اور متحرک کرنے میں کامیاب ہوگئیں۔ |