Jump to content

"اخوان المسلمین افغانستان" کے نسخوں کے درمیان فرق

کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
سطر 12: سطر 12:


==تشکیل کے اسباب اور تاسیس==
==تشکیل کے اسباب اور تاسیس==
1343 ش کے آئین نے افغانستان میں  آزادی صحافت اور سیاسی جماعتوں  کی تشکیل  کے جواز فراهم کرنے کے ذریعے سیاسی تحریکوں اور جماعتوں کی نشوونما کے لیے مناسب  ماحول پیدا کیا۔  جس کے نتیجے میں  داؤد خان کے دورِ صدارت میں افغانستان کو  سوویت یونین سے قریب هونے کا راسته هموار کرنے  کے علاوہ، افغانستان کے سیاسی اور سماجی منظر نامے میں، خاص طور پر کابل میں اسلام مخالف گروهوں کو  سر اٹھا نے کا موقع ملا ، ایسی صورت حال نے مسلمان مفکرین کو حل اور جوابی اقدامات کے بارے میں سوچنے پر مجبور کیا۔  سنه 1340 ش کی دہائی کے سیاسی رجحانات کا ایک مختصر جائزہ اور سیاسی  جماعتوں کے حوالے سے مطالعه کرنے سے اخوان مسلمین افغانستان  کے وجود میں آنے  کی وجوهات اور موثر عوامل  سے آشنا هوتے هیں ان دنوں عام طور پر افغانستان کے سیاسی منظرنامے میں  تین  طرح کے گروه  ہوتے تھے۔
1343 ش کے آئین نے افغانستان میں  آزادی صحافت اور سیاسی جماعتوں  کی تشکیل  کے جواز فراهم کرنے کے ذریعے سیاسی تحریکوں اور جماعتوں کی نشوونما کے لیے مناسب  ماحول پیدا کیا۔  جس کے نتیجے میں  داؤد خان کے دورِ صدارت میں افغانستان کو  سوویت یونین سے قریب هونے کا راسته هموار کرنے  کے علاوہ، افغانستان کے سیاسی اور سماجی منظر نامے میں، خاص طور پر کابل میں، اسلام مخالف گروهوں کو  سر اٹھا نے کا موقع ملا ، ایسی صورت حال نے مسلمان مفکرین کو راه حل اور جوابی اقدامات کے بارے میں سوچنے پر مجبور کیا۔  سنه 1340 ش کی دہائی کے سیاسی رجحانات کا ایک مختصر جائزہ اور سیاسی  جماعتوں کے حوالے سے مطالعه کرنے سے، اخوان مسلمین افغانستان  کے وجود میں آنے  کی وجوهات اور موثر عوامل  سے آشنا هوتے ہیں۔ ان دنوں عام طور پر افغانستان کے سیاسی منظرنامے میں  تین  طرح کے گروه  ہوتے تھے۔
پہلا گروہ مارکسسٹوں کا تھا جو کئی شکلوں میں سرگرم تھے۔دوسرا گروہ  قوم پرست مذہبی لوگوں کا تھا۔  ان لوگوں میں مذهبی رنگ کم اور  زیادہ تر قوم پرست تھے۔
پہلا گروہ مارکسسٹوں کا تھا جو کئی شکلوں میں سرگرم تھے۔ دوسرا گروہ  قوم پرست مذہبی لوگوں کا تھا۔  ان لوگوں میں مذهبی رنگ کم اور  زیادہ تر قوم پرست تھے۔
تیسرا گروہ ’’مسلم یوتھ موومنٹ‘‘ کے عنوان سے مذہبی تحریک کا تھا۔ مسلم نوجوانوں کی  یهی تحریک  بعد میں اخوان المسلمین کے نام سے مشہور ہوئی۔ اگرچہ اخوان المسلمین  کی افغانستان میں کبھی سرکاری شاخ نہیں رہی۔
تیسرا گروہ ’’مسلم یوتھ موومنٹ‘‘ کے عنوان سے مذہبی تحریک کا تھا۔ مسلم نوجوانوں کی  یهی تحریک  بعد میں اخوان المسلمین کے نام سے مشہور ہوئی۔ اگرچہ اخوان المسلمین  کی افغانستان میں کبھی سرکاری شاخ نہیں رہی۔
اخوان المسلمین افغانستان میں اسلامی تحریک کے ایک حصے کے طور پر ابھری، اس تحریک کا پس منظر 1336 ش کے لگ بھگ ہے۔ لیکن  1348ش تک منظم انداز میں اس تحریک کے سیاسی ، ثقافتی اور فکری کارکردگی کے حولے سے خاص معلومات فراهم نهیں ہے  لیکن واضح طور پر جو کها جا سکتا هے وہ یہ ہے کہ اخوان المسلمین کی تحریک "مسلم یوتھ" کے عنوان سے  مسلم طلبا ء کا سٹریٹ مارچ اور مظاهروں کے ساتھ  شروع ہوئی تھی۔  
اخوان المسلمین افغانستان میں اسلامی تحریک کے ایک حصے کے طور پر ابھری، اس تحریک کا پس منظر 1336 ش کے لگ بھگ ہے۔ لیکن  1348ش تک منظم انداز میں اس تحریک کے سیاسی ، ثقافتی اور فکری کارکردگی کے حولے سے خاص معلومات فراهم نهیں ہے  لیکن واضح طور پر جو کها جا سکتا هے وہ یہ ہے کہ اخوان المسلمین کی تحریک "مسلم یوتھ" کے عنوان سے  مسلم طلبا ء کا سٹریٹ مارچ اور مظاهروں کے ساتھ  شروع ہوئی تھی۔  
230

ترامیم