Jump to content

"حسین امیر عبداللہیان" کے نسخوں کے درمیان فرق

کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
(ایک ہی صارف کا 3 درمیانی نسخے نہیں دکھائے گئے)
سطر 163: سطر 163:
یاد رہے کہ شہید عبداللہیان گذشتہ تیس سالوں سے وزارت خارجہ میں مختلف عہدوں پر کام کررہے تھے۔ صدر رئیسی کے برسراقتدار آنے کے بعد ان کو ملک کا وزیرخارجہ بنایا گیا تھا۔
یاد رہے کہ شہید عبداللہیان گذشتہ تیس سالوں سے وزارت خارجہ میں مختلف عہدوں پر کام کررہے تھے۔ صدر رئیسی کے برسراقتدار آنے کے بعد ان کو ملک کا وزیرخارجہ بنایا گیا تھا۔
شہید عبداللہیان شہید صدر رئیسی کے ساتھ صوبہ مشرقی آذربائیجان کے دورے کے دوران ہیلی کاپٹر حادثے کا شکا ہوگئے تھے<ref>[https://ur.mehrnews.com/news/1924140/%D8%B4%DB%81%DB%8C%D8%AF-%D8%B9%D8%A8%D8%AF%D8%A7%D9%84%D9%84%DB%81%DB%8C%D8%A7%D9%86-%DA%A9%D9%88-%D8%B4%D8%A7%DB%81-%D8%B9%D8%A8%D8%AF%D8%A7%D9%84%D8%B9%D8%B8%DB%8C%D9%85-%D8%AD%D8%B3%D9%86%DB%8C-%DA%A9%DB%92-%D8%AD%D8%B1%D9%85-%D9%85%DB%8C%DA%BA-%D8%AF%D9%81%D9%86-%DA%A9%DB%8C%D8%A7-%D8%AC%D8%A7%D8%A6%DB%92 شہید عبداللہیان کو شاہ عبدالعظیم حسنی کے حرم میں دفن کیا جائے گا]-ur.mehrnews.com- شا‏ئع شدہ از: 21 مئی 2024ء- اخذ شدہ بہ تاریخ: 22 مئی 2024ء۔</ref>۔
شہید عبداللہیان شہید صدر رئیسی کے ساتھ صوبہ مشرقی آذربائیجان کے دورے کے دوران ہیلی کاپٹر حادثے کا شکا ہوگئے تھے<ref>[https://ur.mehrnews.com/news/1924140/%D8%B4%DB%81%DB%8C%D8%AF-%D8%B9%D8%A8%D8%AF%D8%A7%D9%84%D9%84%DB%81%DB%8C%D8%A7%D9%86-%DA%A9%D9%88-%D8%B4%D8%A7%DB%81-%D8%B9%D8%A8%D8%AF%D8%A7%D9%84%D8%B9%D8%B8%DB%8C%D9%85-%D8%AD%D8%B3%D9%86%DB%8C-%DA%A9%DB%92-%D8%AD%D8%B1%D9%85-%D9%85%DB%8C%DA%BA-%D8%AF%D9%81%D9%86-%DA%A9%DB%8C%D8%A7-%D8%AC%D8%A7%D8%A6%DB%92 شہید عبداللہیان کو شاہ عبدالعظیم حسنی کے حرم میں دفن کیا جائے گا]-ur.mehrnews.com- شا‏ئع شدہ از: 21 مئی 2024ء- اخذ شدہ بہ تاریخ: 22 مئی 2024ء۔</ref>۔
== امیر عبداللہیان نے پاک ایران تعلقات کو مضبوط بنانے میں اہم کردار ادا کیا ==
تہران میں پاکستان کے سفیر نے وزیرخارجہ امیر عبداللہیان کی شہادت کے حوالے سے کہا کہ انہوں نے ایران اور پاکستان کے تعلقات کو مستحکم کرنے میں اہم کردار ادا کیا اور ان کی خدمات کو نسلوں تک یاد رکھا جائے گا۔
مہر نیوز کے مطابق، تہران میں پاکستان کے سفیر نے وزیر خارجہ امیر عبداللہیان کی شہادت کے حوالے سے کہا کہ انہوں نے ایران اور پاکستان کے تعلقات مضبوط بنانے میں اہم کردار ادا کیا۔
شہید ایک مضبوط اخلاق کے مالک تھے۔ آپ  اپنے ساتھیوں، دوستوں اور یہاں تک کہ اجنبیوں کے ساتھ بات چیت میں اپنے معمولی اور دوستانہ انداز کے لیے جانے جاتے تھے۔
تہران میں پاکستان کے سفیر محمد مدثر ٹیپو نے مہر خبررساں ایجنسی کو انٹرویو دیتے ہوئے شہید امیر عبداللہیان کے حوالے سے کہا کہ ایران اور پاکستان کے تعلقات کو فروغ دینے میں ان کا کردار نہایت اہمیت کا حامل رہا۔
مہر نیوز رپورٹر: آپ شہید عبداللہیان سے مل چکے ہیں، آپ کی نگاہ میں شہید کی سب سے اہم خصوصیات کیا تھیں؟
=== آپ نے انہیں کس قدر محنتی اور فعال پایا؟ ===
پاکستانی سفیر: مجھے عزت مآب صدر رئیسی، وزیر خارجہ اور ان کے ساتھیوں کی شہادت کے بارے میں جان کر بہت دکھ ہوا۔ وزیر خارجہ امیر عبداللہ ایک بہترین انسان تھے۔ میں ان کی عاجزی، اور دور اندیشی سے بہت متاثر ہوا۔
آپ ذاتی طور پر مجھ پر بہت مہربان رہے، ان کی خصوصیات کے بارے میں یہی کہ میرے خیال میں وہ دنیا کے اہم ترین سیاستدانوں میں سے ایک تھے۔
=== آپ نے انہیں ایران کے قومی مفادات کے تحفظ میں کتنا سنجیدہ پایا؟ ===
وہ جیو اسٹریٹیجک مسائل پر گہری نظر رکھتے تھے۔ ان کے پاس زبردست حکمت عملی تھی اور بڑی لگن کے ساتھ ایران کے مفادات کا تحفظ کیا۔
=== ایران اور پاکستان تعلقات کے فروغ میں ان کے اقدامات کس حد تک موثر تھے؟ ===
ان کا پاکستان سے بھی گہرا تعلق تھا۔ آپ پاکستان اور ایران کے تعلقات کو مستحکم دیکھنا چاہتے تھے۔
آپ جنوری کے آخر میں پاکستان گئے تاکہ دونوں ممالک کے رہنماؤں اور عوام کے درمیان مزید اعتماد پیدا کیا جا سکے۔
جب  اپریل میں وزیر خارجہ محترم صدر رئیسی کے ہمراہ پاکستان گئے تو ان کی ہماری اعلی قیادت کے ساتھ شاندار ملاقاتیں ہوئیں اور انہوں نے دوطرفہ تعلقات کو مضبوط بنانے میں اہم کردار ادا کیا اور ان کا یہ کردار آنے والی نسلوں تک یاد رکھا جائے گا۔
ہمارے ملک میں سوگ کا سماں جاری ہے اور لوگ دلی تعزیت کا اظہار کر رہے ہیں۔ یہ دونوں شخصیات پاکستان میں واقعی مقبول تھیں اور پاکستانی عوام کے دلوں میں بستی تھیں۔
پاکستانی عوام تاریخ کے اس نازک اور المناک لمحے میں اپنے ایرانی بھائیوں کے ساتھ اظہار یکجہتی کرتے ہیں<ref>[https://ur.mehrnews.com/news/1924208/%D8%A7%D9%85%DB%8C%D8%B1-%D8%B9%D8%A8%D8%AF%D8%A7%D9%84%D9%84%DB%81%DB%8C%D8%A7%D9%86-%D9%86%DB%92-%D9%BE%D8%A7%DA%A9-%D8%A7%DB%8C%D8%B1%D8%A7%D9%86-%D8%AA%D8%B9%D9%84%D9%82%D8%A7%D8%AA-%DA%A9%D9%88-%D9%85%D8%B6%D8%A8%D9%88%D8%B7-%D8%A8%D9%86%D8%A7%D9%86%DB%92-%D9%85%DB%8C%DA%BA-%D8%A7%DB%81%D9%85-%DA%A9%D8%B1%D8%AF%D8%A7%D8%B1 امیر عبداللہیان نے پاک ایران تعلقات کو مضبوط بنانے میں اہم کردار ادا کیا]-شائع شدہ از: 23 مئی 2024ء۔- اخذ شدہ بہ تاریخ: 23 مئی 2024ء۔</ref>۔
== ایرانی وزیر خارجہ حرم شاہ عبدالعظیم حسنی میں سپرد خاک ==
ایرانی وزیر خارجہ حسین امیر عبداللہیان حرم شاہ عبدالعظیم حسنی میں سپرد خاک
شہید وزیرخارجہ کو شاہ عبدالعظیم حسنی کے حرم میں سپرد خاک کیا گیا۔
مہر خبررساں ایجنسی کے مطابق، شہید ایرانی وزیرخارجہ حسین امیر عبداللہیان کو تہران میں شاہ عبدالعظیم حسنی کے حرم میں دفن کیا گیا۔
شہید عبداللہیان اور دیگر '''شہدائے خدمت'''  کی کل تہران میں تشییع کی گئی تھی جس میں انقلاب اسکوائر سے لے کر آزادی اسکوائر تک لاکھوں لوگوں نے شرکت کی تھی۔
جمعرات کو علی الصبح شہید عبداللہیان کو مشہد میں [[علی بن موسی|حضرت امام رضا علیہ السلام]] کے حرم کے طواف کے لئے لے جایا گیا تھا۔ مشہد سے واپسی کے بعد ان کا جسد خاکی وزارت خارجہ کے دفتر میں رکھا گیا جہاں غیر ملکی مندوبین نے ادائے احترام کیا<ref>[https://ur.mehrnews.com/news/1924230/%D8%A7%DB%8C%D8%B1%D8%A7%D9%86%DB%8C-%D9%88%D8%B2%DB%8C%D8%B1-%D8%AE%D8%A7%D8%B1%D8%AC%DB%81-%D8%AD%D8%B3%DB%8C%D9%86-%D8%A7%D9%85%DB%8C%D8%B1-%D8%B9%D8%A8%D8%AF%D8%A7%D9%84%D9%84%DB%81%DB%8C%D8%A7%D9%86-%D8%AD%D8%B1%D9%85-%D8%B4%D8%A7%DB%81-%D8%B9%D8%A8%D8%AF%D8%A7%D9%84%D8%B9%D8%B8%DB%8C%D9%85-%D8%AD%D8%B3%D9%86%DB%8C ایرانی وزیر خارجہ حسین امیر عبداللہیان حرم شاہ عبدالعظیم حسنی میں سپرد خاک]-ur.mehrnews.com-شائع شدہ از: 23 مئی 2024ء- اخذ شدہ بہ تاریخ: 23 مئی 2024ء۔</ref>۔
== حزب اللہ کے سکریٹری جنرل ==
حزب اللہ کے سکریٹری جنرل نے ایران کے وزیر خارجہ شہید عبد الہیان کے بارے میں کہا کہ شہید امیر عبداللہیان [[لبنان]]، [[فلسطین]] اور مزاحمتی تحریکوں میں بہت دلچسپی رکھتے تھے اور یہ ان کی شخصیت کی خصوصیات میں سے تھی۔ ہم نے شہید رئیسی اور امیر عبداللہیان کی طرف سے مدد، حمایت، محبت کے سوا کچھ نہیں دیکھا اور اس کے لیے ہم ان کے بے حد مشکور ہیں۔ ان دونوں کرداروں کی سب سے اہم خصلت عاجزی تھی۔ ان میں غریبوں سے محبت اور احترام پایا جاتا تھا اور یہ مکتب [[اسلام]]، [[حضرت محمد صلی اللہ علیہ و آلہ|پیغمبر اکرم (ص)]] اور [[سید روح اللہ موسوی خمینی|امام خمینی (رح)]] کے اصولوں میں سے ایک اصول ہے۔ اسی طرح شہید آل ہاشم ایک مجاہد او دیانت دار عالم دین تھے <ref>[https://ur.mehrnews.com/news/1924286/%D8%B4%DB%81%DB%8C%D8%AF-%D8%B1%D8%A6%DB%8C%D8%B3%DB%8C-%D8%A7%DB%8C%DA%A9-%D8%B1%D9%88%D9%84-%D9%85%D8%A7%DA%88%D9%84-%D9%86%DB%81%D8%A7%DB%8C%D8%AA-%D8%A8%DB%81%D8%A7%D8%AF%D8%B1-%D8%A7%D9%88%D8%B1-%D8%AE%D8%AF%D9%85%D8%AA-%DA%AF%D8%A7%D8%B1-%D8%A7%D9%86%D8%B3%D8%A7%D9%86-%D8%AA%DA%BE%DB%92 شہید رئیسی ایک رول ماڈل، نہایت بہادر اور خدمت گار انسان تھے، سید حسن نصر اللہ]-ur.mehrnews.com- شائع شدہ از: 24 مئی 2024ء- اخذ شدہ بہ تاریخ: 25 مئی 2024ء۔</ref>۔


== حوالہ جات ==
== حوالہ جات ==