9,666
ترامیم
سطر 87: | سطر 87: | ||
ہم جانتے ہیں کہ خدا نے دین اسلام کو حنیف مذہب بنایا ہے۔ اس کا مطلب ایک ایسا مذہب ہے جس میں صرف خدا کی عبادت کی جائے۔ یہ اسلام کا اصول ہے اور اسی اصول سے اسلام کو دوسرے مذاہب سے ممتاز کیا جاتا ہے۔ خدا کے سوا کسی اور سے اس نیت سے سوال کرنا کہ وہ شخص خدا کی مرضی کے خلاف کام کرنے پر قادر ہے، کفر و شرک ہوگا اور کوئی مومن ایسی بات نہیں کہے گا۔ | ہم جانتے ہیں کہ خدا نے دین اسلام کو حنیف مذہب بنایا ہے۔ اس کا مطلب ایک ایسا مذہب ہے جس میں صرف خدا کی عبادت کی جائے۔ یہ اسلام کا اصول ہے اور اسی اصول سے اسلام کو دوسرے مذاہب سے ممتاز کیا جاتا ہے۔ خدا کے سوا کسی اور سے اس نیت سے سوال کرنا کہ وہ شخص خدا کی مرضی کے خلاف کام کرنے پر قادر ہے، کفر و شرک ہوگا اور کوئی مومن ایسی بات نہیں کہے گا۔ | ||
لیکن آج مومنین جس حقیقت پر یقین رکھتے ہیں اور اس پر عمل کرتے ہیں اور نبی اور صحابہ سے سیکھتے ہیں وہ یہ ہے کہ دعاؤں کا جواب دینے کا ایک طریقہ خدا کے پیارے بندوں اور اولیاء کی طرف رجوع کرنا ہے۔ | لیکن آج مومنین جس حقیقت پر یقین رکھتے ہیں اور اس پر عمل کرتے ہیں اور نبی اور صحابہ سے سیکھتے ہیں وہ یہ ہے کہ دعاؤں کا جواب دینے کا ایک طریقہ خدا کے پیارے بندوں اور اولیاء کی طرف رجوع کرنا ہے۔ اس سلسلے میں سب سے مشہور روایت عمر بن خطاب کی ہے۔ ایک سال میں جب مسلمانوں کو قحط کا سامنا کرنا پڑا، مسلمان بارش کی دعا کے لیے جمع ہوئے۔ |