5,767
ترامیم
Saeedi (تبادلۂ خیال | شراکتیں) کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں |
Saeedi (تبادلۂ خیال | شراکتیں) کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں |
||
سطر 2: | سطر 2: | ||
== اخوان المسلمین کا قیام == | == اخوان المسلمین کا قیام == | ||
دہی علاقوں کی نسبت شہروں میں زیادہ اخلاقی انحطاط اور برائیاں ہوتی ہیں۔ شہر قاہر کی بھی یہی صورت حال تھی۔ البنا جب اپنے گاؤں سے شہر قاہرہ پہنچے تو اس شہر کے غیر اسلامی اور دینی رحجانات نے ان کو پریشان کیا۔ حسن البنا نے مشاہدہ کیا کہ مصر کو یورپ بنایا جا رہا ہے اور فرعوں کے دور کی طرف پلٹنے کی دعوت دی رہی ہے۔ آپ نے سوچا اگر علماء دین صرف امر بالمعروف اور نہی از منکر کرتے رہے لیکن ان برائیوں کی روک تھام کے لیے کوئی منظم تنظیم اور تحریک نہ ہو تو کوئی خاص نتیجہ نہیں دے گا۔آپ کی باتیں لوگوں کے دلوں پر گھر کر گئی،اس طرح چھ مزدور پیشہ با ہمت افراد کے ساتھ مارچ 1928 میں آپ نے مشرقی وسطی کا نقشہ بدل دینے والی تحریک اخوان المسلمون کی بنیاد ڈالی۔ان کی اس تنظیم کے خلاف بہت سے فتنے کھڑے ہوے لیکن صبر ،ضبطِ نفس اور اچھے کردار جیسے ہتھیاروں سے لیس حسن البنّا نے چومکھی لڑائی لڑی۔ 1933ء کو صدر دفتر اسماعیلیہ سے قاہرہ منتقل ہوا <ref>انور الجندی، امام حسن البنا، ترجمہ، مصطفی اربابی، نشر احسان، 1389ش، ص71۔</ref>۔ | دہی علاقوں کی نسبت شہروں میں زیادہ اخلاقی انحطاط اور برائیاں ہوتی ہیں۔ شہر قاہر کی بھی یہی صورت حال تھی۔ البنا جب اپنے گاؤں سے شہر قاہرہ پہنچے تو اس شہر کے غیر اسلامی اور دینی رحجانات نے ان کو پریشان کیا۔ حسن البنا نے مشاہدہ کیا کہ مصر کو یورپ بنایا جا رہا ہے اور فرعوں کے دور کی طرف پلٹنے کی دعوت دی رہی ہے۔ آپ نے سوچا اگر علماء دین صرف امر بالمعروف اور نہی از منکر کرتے رہے لیکن ان برائیوں کی روک تھام کے لیے کوئی منظم تنظیم اور تحریک نہ ہو تو کوئی خاص نتیجہ نہیں دے گا۔آپ کی باتیں لوگوں کے دلوں پر گھر کر گئی،اس طرح چھ مزدور پیشہ با ہمت افراد کے ساتھ مارچ 1928 میں آپ نے مشرقی وسطی کا نقشہ بدل دینے والی تحریک اخوان المسلمون کی بنیاد ڈالی۔ان کی اس تنظیم کے خلاف بہت سے فتنے کھڑے ہوے لیکن صبر ،ضبطِ نفس اور اچھے کردار جیسے ہتھیاروں سے لیس حسن البنّا نے چومکھی لڑائی لڑی۔ 1933ء کو صدر دفتر اسماعیلیہ سے قاہرہ منتقل ہوا <ref>انور الجندی، امام حسن البنا، ترجمہ، مصطفی اربابی، نشر احسان، 1389ش، ص71۔</ref>۔ | ||
== اخوان المسلمین کے اغراض و مقاصد == | |||
حسن البنا نے اپنی تنظیم کی بنیاد ان اہم اصولوں پر رکھا تھا: | |||
{{کالم کی فہرست|2}} | |||
* ایک ہدف ہو | |||
* ذاتی اختلافات کو نظر انداز کرنا اور لوگوں کو اسلام کے بنیادی اصولوں پر جمع کرنا۔ | |||
* اختلافات پیش آنے کی صورت میں اخلاق اسلامی کی حقیقی پیروی۔ | |||
* افراد کے بارے میں حسن ظن۔ | |||
* استبدادیت اور مطلق العنانیت سے اجتناب۔ | |||
* کسی مسئلہ کے حل کے لیے مختلف راستوں کا انتخاب کرنا۔ | |||
* کسی مسئلہ پر اتفاق رائے کی صورت میں تعاون اور اختلاف سے صرف نظر کرنا۔ | |||
* دنیا کے مسلمانوں کو مشترکہ دشمن کے خلاف مجتمع کرنا۔ | |||
* کارکنوں کی حوصلہ افزائی کرنا۔ | |||
* وہ لوگ جو بے مقصد مارے گئے انکے لئے بغض کے بجائے رحم دلی کے جذبات رکھنا۔ | |||
{{اختتام}} | |||
== سوانح عمری == | == سوانح عمری == | ||
حسن البنّا نے اکتوبر 1906ء کو آنکھیں کھولی۔ ان کی جائے پیدائش وجائے پناہ محمودیہ ہے جو سرِدست مصر کے نام سے شہرت یافتہ ہے۔ آپ کی ابتدائی تعلیم والدِ محترم کے زیرِ نگرانی ہوئی، پھر مدرسہ تحفیظ القران میں داخل ہوئے جہاں روشن مستقبل آپ کا منتظر تھا۔ ابتدائی لمحاتِ زندگی سے ہی آپ کے ذہانت کے آثار عیاں تھے اور شاید تابناک مستقبل کے گواہ بھی۔ کم سنی میں تخلیقِ ارض و سما اور طلوعِ آفتاب سے متعلق سوالات ،آپ کے منفرد ہونے کا ثبوت تھے۔ آپ ہمیشہ کہتے زندگی ایک نمایاں کتاب ہے جس کی تفسیرہے [[قرآن]] دائرہ تعلیم کو وسعت دینے کے اس درانیے میں آپ دیگر اطفال کے مشابہ کھیل کود کو ترجیح نہ دیتے بلکہ اپنا وقت اصلاحِ معاشرہ و فروغِ اخلاق کے کاموں میں گذارتے۔ | حسن البنّا نے اکتوبر 1906ء کو آنکھیں کھولی۔ ان کی جائے پیدائش وجائے پناہ محمودیہ ہے جو سرِدست مصر کے نام سے شہرت یافتہ ہے۔ آپ کی ابتدائی تعلیم والدِ محترم کے زیرِ نگرانی ہوئی، پھر مدرسہ تحفیظ القران میں داخل ہوئے جہاں روشن مستقبل آپ کا منتظر تھا۔ ابتدائی لمحاتِ زندگی سے ہی آپ کے ذہانت کے آثار عیاں تھے اور شاید تابناک مستقبل کے گواہ بھی۔ کم سنی میں تخلیقِ ارض و سما اور طلوعِ آفتاب سے متعلق سوالات ،آپ کے منفرد ہونے کا ثبوت تھے۔ آپ ہمیشہ کہتے زندگی ایک نمایاں کتاب ہے جس کی تفسیرہے [[قرآن]] دائرہ تعلیم کو وسعت دینے کے اس درانیے میں آپ دیگر اطفال کے مشابہ کھیل کود کو ترجیح نہ دیتے بلکہ اپنا وقت اصلاحِ معاشرہ و فروغِ اخلاق کے کاموں میں گذارتے۔ |