Jump to content

"سیدحسین بدرالدین حوثی" کے نسخوں کے درمیان فرق

کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
سطر 20: سطر 20:
'''سید حسین بدر الدین حوثی''' (عربی میں:السيد حسين بدر الدين الحوثي، پیدائش:1956ء-2004ء)، زیدی [[شیعہ]] عالم، سیاست دان اور فوجی رہنما، 1993 اور 1997ء کے درمیان حزب الحق سے یمنی پارلیمنٹ کے سابق رکن، 2004ء تک یمنی زیدیوں کے رہنما اور [[یمن]] کی [[انصار اللہ]] تحریک کے بانی رہے۔ ان کے والد [[بدرالدین حوثی]] یمن میں زیدی فرقے کے اہم ترین زیدی شیعوں کے مرجع میں سے ایک تھے، صدر علی عبداللہ صالح بھی تعلق رکھتے ہیں۔
'''سید حسین بدر الدین حوثی''' (عربی میں:السيد حسين بدر الدين الحوثي، پیدائش:1956ء-2004ء)، زیدی [[شیعہ]] عالم، سیاست دان اور فوجی رہنما، 1993 اور 1997ء کے درمیان حزب الحق سے یمنی پارلیمنٹ کے سابق رکن، 2004ء تک یمنی زیدیوں کے رہنما اور [[یمن]] کی [[انصار اللہ]] تحریک کے بانی رہے۔ ان کے والد [[بدرالدین حوثی]] یمن میں زیدی فرقے کے اہم ترین زیدی شیعوں کے مرجع میں سے ایک تھے، صدر علی عبداللہ صالح بھی تعلق رکھتے ہیں۔
== سوانح حیات ==
== سوانح حیات ==
سید حسین صنعاء سے 240 کلومیٹر شمال مغرب میں واقع صوبہ صعدہ کے علاقے حیدران کے الصفی گاؤں میں پیدا ہوئے۔ وہ ایک عظیم علمی خاندان سے ہے اور علوی ہاشمی خاندانوں میں سے ہے، جسے یمن میں [[لبنان]] کہا جاتا ہے، اور اس کے زیادہ تر بچے عالم دین ہیں، اور ان کے آبا و اجداد کو یمن کی تاریخ میں مذہبی مراجع سمجھا جاتا ہے۔ ان کے والد، [[بدرالدین الحوثی]]، ایک ممتاز زیدی عالم تھے جنہوں نے اپنے بیٹے کی موت کے بعد حوثی تحریک پر مختصراً کنٹرول سنبھال لیا۔ <ref>[https://alkhanadeq.org.lb/post.php?id=129 الشهيد حسين بدر الدين الحوثي] (شہید حسین بدر الدین الحوثی)، alkhanadeq.org.lb، (عربی زبان)، 31 مارچ 2021ء اخذ شده به تاریخ:19 فروری 2024ء</ref>
سید حسین صنعاء سے 240 کلومیٹر شمال مغرب میں واقع صوبہ صعدہ کے علاقے حیدران کے الصفی گاؤں میں پیدا ہوئے۔ وہ ایک عظیم علمی خاندان سے ہے اور علوی ہاشمی خاندانوں میں سے ہے، جسے یمن میں [[لبنان]] کہا جاتا ہے، اور اس کے زیادہ تر بچے عالم دین ہیں، اور ان کے آبا و اجداد کو یمن کی تاریخ میں مذہبی مراجع سمجھا جاتا ہے۔ ان کے والد، [[بدرالدین الحوثی]]، ایک ممتاز زیدی عالم تھے جنہوں نے اپنے بیٹے کی موت کے بعد حوثی تحریک پر مختصراً کنٹرول سنبھال لیا۔ <ref>[https://alkhanadeq.org.lb/post.php?id=129 الشهيد حسين بدر الدين الحوثي] (شہید حسین بدر الدین الحوثی)-alkhanadeq.org.lb، (عربی زبان)-شائع شدہ از:31 مارچ 2021ء-اخذ شده به تاریخ:19 فروری 2024ء</ref>
وہ سید یحییٰ حوثی اور [[سید عبد الملک حوثی]] کے بھائی تھے۔
وہ سید یحییٰ حوثی اور [[سید عبد الملک حوثی]] کے بھائی تھے۔


سطر 28: سطر 28:
ان کی پرورش ان کے والد سید بدر الدین حوثی نے کی، جو [[قرآن]] کے عالم تھے، اور انھوں نے تعلیم، مذہبی ذمہ داری، مثالی اخلاقیات، جہاد اور بہادری کے میدان میں اپنی پہلی تعلیم وہیں حاصل کی۔ اس کے بعد وہ صنعاء یونیورسٹی کی شریعہ فیکلٹی گئے اور شریعت اور قانون میں بیچلر کی ڈگری حاصل کی۔ حوثی سوڈان کی ایک یونیورسٹی میں قرآنی علوم میں ماسٹر ڈگری کی تیاری کے لیے بھی گئے اور 2000ء میں اس نے اعزاز کے ساتھ ماسٹر کی ڈگری حاصل کی لیکن ڈگریاں حاصل کرنے کے بعد اس نے انہیں پھاڑ دیا کیونکہ ان کا عقیدہ تھا کہ ڈگریاں حقیقت میں کچھ بھی نہیں ہیں۔ لیکن یہ سیاسی اور انقلابی سرگرمیوں میں رکاوٹ ڈالنےکے علاوہ کچھ نہیں۔  
ان کی پرورش ان کے والد سید بدر الدین حوثی نے کی، جو [[قرآن]] کے عالم تھے، اور انھوں نے تعلیم، مذہبی ذمہ داری، مثالی اخلاقیات، جہاد اور بہادری کے میدان میں اپنی پہلی تعلیم وہیں حاصل کی۔ اس کے بعد وہ صنعاء یونیورسٹی کی شریعہ فیکلٹی گئے اور شریعت اور قانون میں بیچلر کی ڈگری حاصل کی۔ حوثی سوڈان کی ایک یونیورسٹی میں قرآنی علوم میں ماسٹر ڈگری کی تیاری کے لیے بھی گئے اور 2000ء میں اس نے اعزاز کے ساتھ ماسٹر کی ڈگری حاصل کی لیکن ڈگریاں حاصل کرنے کے بعد اس نے انہیں پھاڑ دیا کیونکہ ان کا عقیدہ تھا کہ ڈگریاں حقیقت میں کچھ بھی نہیں ہیں۔ لیکن یہ سیاسی اور انقلابی سرگرمیوں میں رکاوٹ ڈالنےکے علاوہ کچھ نہیں۔  


بعض ذرائع نے تصدیق کی ہے کہ انہوں نے اپنی یونیورسٹی کی تعلیم مکمل کی اور یمن سے باہر اپنی ماسٹر ڈگری اور ڈاکٹریٹ حاصل کی ہے۔ سید حسین کی تعلیم کے بارے میں قابل ذکر بات یہ ہے کہ انہوں نے سنی اسکولوں میں تعلیم حاصل کی جب کہ وہ زیدی شیعہ خاندان سے تھے۔ اور اخوان المسلمون کے زیر انتظام اسکولوں میں بھی شامل ہو گئے۔ ان نکات سے یہ نتیجہ اخذ کیا جا سکتا ہے کہ سید حسین [[شیعہ]] اور [[سنی]] کے درمیان مسلمانوں کے اتحاد کا نظریہ رکھتے تھے۔ <ref>[https://www.aljazeera.net/news/2004/10/4/%D8%AD%D8%B3%D9%8A%D9%86-%D8%A7%D9%84%D8%AD%D9%88%D8%AB%D9%8A-%D9%85%D9%86-%D8%A7%D9%84%D8%AF%D8%B9%D9%88%D8%A9-%D8%A5%D9%84%D9%89-%D8%A7%D9%84%D8%AA%D9%85%D8%B1%D8%AF حسين الحوثي… من الدعوة إلى التمرد] (حسین الحوثی... بغاوت کی دعوت سے)، الجزیرہ ویب سائٹ (عربی زبان)،4/10/2004 اخذ شده به تاریخ:19 فروری 2024ء</ref>.
بعض ذرائع نے تصدیق کی ہے کہ انہوں نے اپنی یونیورسٹی کی تعلیم مکمل کی اور یمن سے باہر اپنی ماسٹر ڈگری اور ڈاکٹریٹ حاصل کی ہے۔ سید حسین کی تعلیم کے بارے میں قابل ذکر بات یہ ہے کہ انہوں نے سنی اسکولوں میں تعلیم حاصل کی جب کہ وہ زیدی شیعہ خاندان سے تھے۔ اور اخوان المسلمون کے زیر انتظام اسکولوں میں بھی شامل ہو گئے۔ ان نکات سے یہ نتیجہ اخذ کیا جا سکتا ہے کہ سید حسین [[شیعہ]] اور [[سنی]] کے درمیان مسلمانوں کے اتحاد کا نظریہ رکھتے تھے۔ <ref>[https://www.aljazeera.net/news/2004/10/4/%D8%AD%D8%B3%D9%8A%D9%86-%D8%A7%D9%84%D8%AD%D9%88%D8%AB%D9%8A-%D9%85%D9%86-%D8%A7%D9%84%D8%AF%D8%B9%D9%88%D8%A9-%D8%A5%D9%84%D9%89-%D8%A7%D9%84%D8%AA%D9%85%D8%B1%D8%AF حسين الحوثي… من الدعوة إلى التمرد] (حسین الحوثی... بغاوت کی دعوت سے)-الجزیرہ ویب سائٹ (عربی زبان)-شائع شدہ از:2004/10/4-اخذ شده به تاریخ:19 فروری 2024ء</ref>.


== سرگرمیاں ==
== سرگرمیاں ==
* معاشرے کی خدمت کے مقصد کے ساتھ، سید حسین نے ماران سوشل چیریٹی ایسوسی ایشن کی بنیاد رکھی، جس کی ترقی کے لیے وہ ہمیشہ کوشاں رہے، اور اس طرح بہت سے منصوبوں پر کام کیے، جن میں سے سب سے اہم یہ تھے: ماران میں ایک بڑی دواخانہ کی تعمیر اور طبی سامان سے لیس. اور تکنیکی عملہ اور بہت سے سرکاری اور دینی مدارس کی تعمیر...
* معاشرے کی خدمت کے مقصد کے ساتھ، سید حسین نے ماران سوشل چیریٹی ایسوسی ایشن کی بنیاد رکھی، جس کی ترقی کے لیے وہ ہمیشہ کوشاں رہے، اور اس طرح بہت سے منصوبوں پر کام کیے، جن میں سے سب سے اہم یہ تھے: ماران میں ایک بڑی دواخانہ کی تعمیر اور طبی سامان سے لیس. اور تکنیکی عملہ اور بہت سے سرکاری اور دینی مدارس کی تعمیر...
* 1993ء میں، سید حسین '''حزب الحق''' کی فہرست میں ایوان نمائندگان میں داخل ہوئے اور خاص طور پر انسداد بدعنوانی کے قوانین کے میدان میں اہم کردار ادا کیا۔ انہوں نے کسی ایسی قرارداد پر دستخط یا منظوری نہیں دی جس کے بارے میں ان کے خیال میں عوام کو کوئی فائدہ نہیں پہنچے گا، بلکہ طاقت اور اثر و رسوخ رکھنے والوں کے درمیان تقسیم ہو جائے گی۔
* 1993ء میں، سید حسین '''حزب الحق''' کی فہرست میں ایوان نمائندگان میں داخل ہوئے اور خاص طور پر انسداد بدعنوانی کے قوانین کے میدان میں اہم کردار ادا کیا۔ انہوں نے کسی ایسی قرارداد پر دستخط یا منظوری نہیں دی جس کے بارے میں ان کے خیال میں عوام کو کوئی فائدہ نہیں پہنچے گا، بلکہ طاقت اور اثر و رسوخ رکھنے والوں کے درمیان تقسیم ہو جائے گی۔
* 1994ء میں، سید حسین نے یمن کے اتحاد کے بعد پیدا ہونے والے بحران میں ایک نمایاں کردار ادا کیا، کیونکہ انہوں نے یمن کو ایک خونریز جنگ سے بچاتے ہوئے تنازع کے دونوں فریقوں کے درمیان مفاہمت کی حمایت کی۔ <ref>[https://www.saba.ye/ar/news3176903.htm قراءة في ثورة الشهيد القائد] (شہید قائد کے انقلاب کی تلاوت)، saba.ye (عربی زبان)، 26 فروری 2022ء اخذ شده به تاریخ:20 فوریه 2024ء</ref>
* 1994ء میں، سید حسین نے یمن کے اتحاد کے بعد پیدا ہونے والے بحران میں ایک نمایاں کردار ادا کیا، کیونکہ انہوں نے یمن کو ایک خونریز جنگ سے بچاتے ہوئے تنازع کے دونوں فریقوں کے درمیان مفاہمت کی حمایت کی۔ <ref>[https://www.saba.ye/ar/news3176903.htm قراءة في ثورة الشهيد القائد] (شہید قائد کے انقلاب کی تلاوت)-saba.ye (عربی زبان)-شائع شدہ از:26 فروری 2022ء-اخذ شده به تاریخ:20 فوریه 2024ء</ref>


تاہم، سید حسین یہ جانتے ہوئے کہ حکام تنازعہ پیدا کرنے کی کوششوں سے باز نہیں آئیں گے، خود اور ان کے ساتھیوں نے اس طرح برتاؤ کرنے کی کوشش کی کہ وہ اس خونریزی میں کسی طرح بھی شریک نہ ہوں جس کی حفاظت کے لیے وہ بے چین تھے۔
تاہم، سید حسین یہ جانتے ہوئے کہ حکام تنازعہ پیدا کرنے کی کوششوں سے باز نہیں آئیں گے، خود اور ان کے ساتھیوں نے اس طرح برتاؤ کرنے کی کوشش کی کہ وہ اس خونریزی میں کسی طرح بھی شریک نہ ہوں جس کی حفاظت کے لیے وہ بے چین تھے۔
سطر 62: سطر 62:
2004ء میں، [[علی عبداللہ صالح]] کی سربراہی میں یمنی حکومتی فوج نے مران کے علاقے میں حسین بدرالدین حوثی کا محاصرہ کر لیا۔
2004ء میں، [[علی عبداللہ صالح]] کی سربراہی میں یمنی حکومتی فوج نے مران کے علاقے میں حسین بدرالدین حوثی کا محاصرہ کر لیا۔
80 دن سے زائد جاری رہنے والی جنگ کے بعد وہ اپنے اہل خانہ سمیت کوہ مران میں ایک بم پھٹنے سے شہید ہو گئے۔ 2013ء میں شہید سید حسین کا جسد خاکی ان کے اہل خانہ کے حوالے کیا گیا اور مران میں ایک تقریب میں سپرد خاک کیا گیا۔ ان کی قبر پر ایک دربار بنایا گیا تھا جو 2015ء میں سعودی اتحاد کے حملوں کی وجہ سے تباہ ہو گیا تھا۔  
80 دن سے زائد جاری رہنے والی جنگ کے بعد وہ اپنے اہل خانہ سمیت کوہ مران میں ایک بم پھٹنے سے شہید ہو گئے۔ 2013ء میں شہید سید حسین کا جسد خاکی ان کے اہل خانہ کے حوالے کیا گیا اور مران میں ایک تقریب میں سپرد خاک کیا گیا۔ ان کی قبر پر ایک دربار بنایا گیا تھا جو 2015ء میں سعودی اتحاد کے حملوں کی وجہ سے تباہ ہو گیا تھا۔  
<ref>[https://defapress.ir/fa/news/43191/%D8%AC%D9%86%D8%A8%D8%B4-%D8%A7%D9%86%D8%B5%D8%A7%D8%B1%D8%A7%D9%84%D9%84%D9%87-%D8%A7%D8%B2-%D9%BE%DB%8C%D8%AF%D8%A7%DB%8C%D8%B4-%D8%AA%D8%A7%DA%A9%D9%86%D9%88%D9%86-%D8%B3%D9%81%D8%B1-%D8%AD%D8%B3%DB%8C%D9%86-%D8%A7%D9 جنبش انصارالله از پیدایش تاکنون؛ سفر حسین الحوثی به ایران] (انصاراللہ تحریک اپنے قیام سے اب تک؛ حسین الحوثی کا دورہ ایران)، defapress.ir (فارسی زبان)، 13 مارچ 2015ء اخذ شده به تاریخ:20 فوریه 2024ء</ref>
<ref>[https://defapress.ir/fa/news/43191/%D8%AC%D9%86%D8%A8%D8%B4-%D8%A7%D9%86%D8%B5%D8%A7%D8%B1%D8%A7%D9%84%D9%84%D9%87-%D8%A7%D8%B2-%D9%BE%DB%8C%D8%AF%D8%A7%DB%8C%D8%B4-%D8%AA%D8%A7%DA%A9%D9%86%D9%88%D9%86-%D8%B3%D9%81%D8%B1-%D8%AD%D8%B3%DB%8C%D9%86-%D8%A7%D9 جنبش انصارالله از پیدایش تاکنون؛ سفر حسین الحوثی به ایران] (انصاراللہ تحریک اپنے قیام سے اب تک؛ حسین الحوثی کا دورہ ایران)-defapress.ir (فارسی زبان)-شائع شدہ از:13 مارچ 2015ء-اخذ شده به تاریخ:20 فوریه 2024ء</ref>


== دیکھیں مزید ==
== دیکھیں مزید ==