9,666
ترامیم
Saeedi (تبادلۂ خیال | شراکتیں) کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں |
(←شہادت) |
||
سطر 55: | سطر 55: | ||
1986 میں، سید حسین اپنی بہن کے شوہر عبدالرحیم الحمران کے ساتھ [[ایران]] چلے گئے۔ الحمران اس سفر کے ماحول کو بیان کرتے ہوئے کہتا ہے: حسین نے جو ایک مکمل انقلابی تھا، ایران میں داخل ہونے کی پوری کوشش کی، کیونکہ ایران جنگ سے گزر رہا تھا، جس کے نتیجے میں سخت حفاظتی اقدامات لاگو کیے گئے تھے، اور چونکہ حسین اس وقت کوئی مشہور شخص نہیں تھا، تو اس نے [[شام]] میں ایک ماہ سے زیادہ انتظار کیا جب تک کہ اسے ایران جانے کے لیے کوئی راستہ نہیں ملا۔ ایران کا سفر کرنے کے بعد وہ وہاں 18 دن رہے اور کچھ ایرانی اور [[عراق|عراقی]] سائنسی شخصیات سے ملاقاتیں کرنے میں کامیاب ہوئے۔ | 1986 میں، سید حسین اپنی بہن کے شوہر عبدالرحیم الحمران کے ساتھ [[ایران]] چلے گئے۔ الحمران اس سفر کے ماحول کو بیان کرتے ہوئے کہتا ہے: حسین نے جو ایک مکمل انقلابی تھا، ایران میں داخل ہونے کی پوری کوشش کی، کیونکہ ایران جنگ سے گزر رہا تھا، جس کے نتیجے میں سخت حفاظتی اقدامات لاگو کیے گئے تھے، اور چونکہ حسین اس وقت کوئی مشہور شخص نہیں تھا، تو اس نے [[شام]] میں ایک ماہ سے زیادہ انتظار کیا جب تک کہ اسے ایران جانے کے لیے کوئی راستہ نہیں ملا۔ ایران کا سفر کرنے کے بعد وہ وہاں 18 دن رہے اور کچھ ایرانی اور [[عراق|عراقی]] سائنسی شخصیات سے ملاقاتیں کرنے میں کامیاب ہوئے۔ | ||
الحمران نے حسین کے حوالے سے کہا: یہ پرچم، [[امام خمینی]] کے پرچم کا کوئی نعم البدل نہیں ہے۔ یہاں تک کہ اس نے سپاہ بدر میں شامل ہونے کا سوچا، جو ان دنوں صدام کی مسلط کردہ عراق جنگ میں اسلامی جمہوریہ ایران کے دفاع کے لیے تشکیل دی گئی تھی۔ | الحمران نے حسین کے حوالے سے کہا: یہ پرچم، [[امام خمینی]] کے پرچم کا کوئی نعم البدل نہیں ہے۔ یہاں تک کہ اس نے سپاہ بدر میں شامل ہونے کا سوچا، جو ان دنوں صدام کی مسلط کردہ عراق جنگ میں اسلامی جمہوریہ ایران کے دفاع کے لیے تشکیل دی گئی تھی۔ | ||
== | == وفات == | ||
2004 میں، [[علی عبداللہ صالح]] کی سربراہی میں یمنی حکومتی فوج نے مران کے علاقے میں حسین بدرالدین حوثی کا محاصرہ کر لیا۔ | 2004 میں، [[علی عبداللہ صالح]] کی سربراہی میں یمنی حکومتی فوج نے مران کے علاقے میں حسین بدرالدین حوثی کا محاصرہ کر لیا۔ | ||
80 دن سے زائد جاری رہنے والی جنگ کے بعد وہ اپنے اہل خانہ سمیت کوہ مران میں ایک بم پھٹنے سے شہید ہو گئے۔ 2013 میں شہید سید حسین کا جسد خاکی ان کے اہل خانہ کے حوالے کیا گیا اور مران میں ایک تقریب میں سپرد خاک کیا گیا۔ ان کی قبر پر ایک دربار بنایا گیا تھا جو 2015 میں سعودی اتحاد کے حملوں کی وجہ سے تباہ ہو گیا تھا۔ | 80 دن سے زائد جاری رہنے والی جنگ کے بعد وہ اپنے اہل خانہ سمیت کوہ مران میں ایک بم پھٹنے سے شہید ہو گئے۔ 2013 میں شہید سید حسین کا جسد خاکی ان کے اہل خانہ کے حوالے کیا گیا اور مران میں ایک تقریب میں سپرد خاک کیا گیا۔ ان کی قبر پر ایک دربار بنایا گیا تھا جو 2015 میں سعودی اتحاد کے حملوں کی وجہ سے تباہ ہو گیا تھا۔ | ||
<ref>[https://defapress.ir/fa/news/43191/%D8%AC%D9%86%D8%A8%D8%B4-%D8%A7%D9%86%D8%B5%D8%A7%D8%B1%D8%A7%D9%84%D9%84%D9%87-%D8%A7%D8%B2-%D9%BE%DB%8C%D8%AF%D8%A7%DB%8C%D8%B4-%D8%AA%D8%A7%DA%A9%D9%86%D9%88%D9%86-%D8%B3%D9%81%D8%B1-%D8%AD%D8%B3%DB%8C%D9%86-%D8%A7%D9 جنبش انصارالله از پیدایش تاکنون؛ سفر حسین الحوثی به ایران] (انصاراللہ تحریک اپنے قیام سے اب تک؛ حسین الحوثی کا دورہ ایران)، defapress.ir (فارسی زبان)، 13 مارچ 2015ء اخذ شده به تاریخ:20 فوریه 2024ء</ref> | <ref>[https://defapress.ir/fa/news/43191/%D8%AC%D9%86%D8%A8%D8%B4-%D8%A7%D9%86%D8%B5%D8%A7%D8%B1%D8%A7%D9%84%D9%84%D9%87-%D8%A7%D8%B2-%D9%BE%DB%8C%D8%AF%D8%A7%DB%8C%D8%B4-%D8%AA%D8%A7%DA%A9%D9%86%D9%88%D9%86-%D8%B3%D9%81%D8%B1-%D8%AD%D8%B3%DB%8C%D9%86-%D8%A7%D9 جنبش انصارالله از پیدایش تاکنون؛ سفر حسین الحوثی به ایران] (انصاراللہ تحریک اپنے قیام سے اب تک؛ حسین الحوثی کا دورہ ایران)، defapress.ir (فارسی زبان)، 13 مارچ 2015ء اخذ شده به تاریخ:20 فوریه 2024ء</ref> | ||
== دیکھیں مزید == | == دیکھیں مزید == | ||
* [[سید عبد الملک حوثی]] | * [[سید عبد الملک حوثی]] |