9,666
ترامیم
(←راوی) |
|||
سطر 125: | سطر 125: | ||
== علم اسماء الرجال == | == علم اسماء الرجال == | ||
یہ علم حدیث کے راویوں کے حالات سے بحث کرتا ہے گویا تمام حدیث کے راویوں کی مفصل تاریخ ، حالات ، پیدائش، وفات ، اساتذہ کی تفصیل ماہرین علم حدیث کے فیصلے درج ہیں یہ علم بہت ہی وسیع مفید اور دلچستپ ہے۔ محدثین نے تابعین اور تبع تابعین کے بعد راویوں کے حالات اُن کے ضبط واتقان وعدالت، امانت و دیانت، اخلاق و عادات اور معمولات و معاملات سے تعلق رکھنے والے اوصاف کو پوری چھان بین کے بعد قلم بند کیا۔ جن لوگوں نے یہ جلیل القدر کام سرانجام دیا انہیں رجال جرح و تعدیل کہا جاتا ہے ( نوٹ جرح سے مراد کسی رادی میں کسی خامی و خرابی کی نشاندہی کرنا اور تعدیل کے معنی ہیں عادل اور ثقہ قرار دینا ۔ جرح و تعدیل کے اس فن کو دفن جرح وتعدیل‘ یا علم اسماء الرجال کے نام سے موسوم کیا جاتا ہے۔ علم الحدیث میں سب سے نازک شعبہ علم اسماء الرجال کا ہے۔ جس میں اُن لوگوں کے حالات قلم بند کئے گئے ہیں جنہوں نے احادیث و آثار کوبلواسطہ یا بلا واسطہ نقل کیا ہے ۔ اس سلسلہ میں ایک لاکھ انسانوں کی تاریخ تیار کی گئی جس میں صرف وطن اور ولادت ، وفات کا وقت یا عام حالات زندگی بتانے پر اکتفا نہیں کیا گیا بلکہ اس میں امانت و خیانت اور صدق و کذب پر روشنی ڈالی گئی ہے۔ ان ایک لاکھ انسانوں میں صحابہ کرام کی تعداد ساڑھے سات ہزار ہے ۔ اسماء الرجال کی ایک جامع کتاب ابن خلکان نے ۶۸۱ ھ میں تصانیف کی ہے جس کا ترجمہ انگریزی زبان میں بھی ہو چکا ہے یہ سب کتابیں عربی میں ہیں۔ | یہ علم حدیث کے راویوں کے حالات سے بحث کرتا ہے گویا تمام حدیث کے راویوں کی مفصل تاریخ ، حالات ، پیدائش، وفات ، اساتذہ کی تفصیل ماہرین علم حدیث کے فیصلے درج ہیں یہ علم بہت ہی وسیع مفید اور دلچستپ ہے۔ محدثین نے تابعین اور تبع تابعین کے بعد راویوں کے حالات اُن کے ضبط واتقان وعدالت، امانت و دیانت، اخلاق و عادات اور معمولات و معاملات سے تعلق رکھنے والے اوصاف کو پوری چھان بین کے بعد قلم بند کیا۔ جن لوگوں نے یہ جلیل القدر کام سرانجام دیا انہیں رجال جرح و تعدیل کہا جاتا ہے ( نوٹ جرح سے مراد کسی رادی میں کسی خامی و خرابی کی نشاندہی کرنا اور تعدیل کے معنی ہیں عادل اور ثقہ قرار دینا ۔ جرح و تعدیل کے اس فن کو دفن جرح وتعدیل‘ یا علم اسماء الرجال کے نام سے موسوم کیا جاتا ہے۔ علم الحدیث میں سب سے نازک شعبہ علم اسماء الرجال کا ہے۔ جس میں اُن لوگوں کے حالات قلم بند کئے گئے ہیں جنہوں نے احادیث و آثار کوبلواسطہ یا بلا واسطہ نقل کیا ہے ۔ اس سلسلہ میں ایک لاکھ انسانوں کی تاریخ تیار کی گئی جس میں صرف وطن اور ولادت ، وفات کا وقت یا عام حالات زندگی بتانے پر اکتفا نہیں کیا گیا بلکہ اس میں امانت و خیانت اور صدق و کذب پر روشنی ڈالی گئی ہے۔ ان ایک لاکھ انسانوں میں صحابہ کرام کی تعداد ساڑھے سات ہزار ہے ۔ اسماء الرجال کی ایک جامع کتاب ابن خلکان نے ۶۸۱ ھ میں تصانیف کی ہے جس کا ترجمہ انگریزی زبان میں بھی ہو چکا ہے یہ سب کتابیں عربی میں ہیں۔ | ||
== راوی == | === راوی === | ||
حضور پاک حدیث کی کتاب لکھنے والے تک جن جن لوگوں نے حدیث بیان کی ہو اُس کو راوی کہا جاتا ہے امام بخاری وغیرہ نے حدیث کے ساتھ اُس کے راویوں کے نام بھی لکھے ہیں۔ | حضور پاک حدیث کی کتاب لکھنے والے تک جن جن لوگوں نے حدیث بیان کی ہو اُس کو راوی کہا جاتا ہے امام بخاری وغیرہ نے حدیث کے ساتھ اُس کے راویوں کے نام بھی لکھے ہیں۔ | ||
== محدث == | == محدث == | ||
(م - ح- دت ) تین لفظ میں اسلامی اصطلاح میں محدث حدیث بیان کرنے والے کو کہتے ہیں ۔ اُردو لغت میں محدث (م - حد درث) علم حدیث کا جاننے والا فقیہ۔ | (م - ح- دت ) تین لفظ میں اسلامی اصطلاح میں محدث حدیث بیان کرنے والے کو کہتے ہیں ۔ اُردو لغت میں محدث (م - حد درث) علم حدیث کا جاننے والا فقیہ۔ |