Jump to content

"بلوچستان لبریشن فرنٹ" کے نسخوں کے درمیان فرق

سطر 36: سطر 36:
28 جنوری 1402 کو پاکستانی فوج نے سراوان پر حملہ کیا، اس گروپ کا ایک اعلیٰ کمانڈر جس کا نام امچار تھا، بلوچستان لبریشن فرنٹ کا سربراہ مارا گیا۔ اس معاملے کی تصدیق کرتے ہوئے اس گروپ نے بدلہ لینے پر بھی زور دیا اور پاکستانی فوج کو مورد الزام ٹھہرایا۔ان حملوں میں غیر ایرانی شہریوں کی 3 خواتین اور 4 بچے مارے گئے <ref>[https://fa.wikivahdat.com/wiki/%D8%AC%D8%A8%D9%87%D9%87_%D8%A2%D8%B2%D8%A7%D8%AF%DB%8C_%D8%A8%D8%AE%D8%B4_%D8%A8%D9%84%D9%88%DA%86%D8%B3%D8%AA%D8%A7%D9%86#cite_note-7 ایران واچ سائٹ سے لیا گیا]</ref>.
28 جنوری 1402 کو پاکستانی فوج نے سراوان پر حملہ کیا، اس گروپ کا ایک اعلیٰ کمانڈر جس کا نام امچار تھا، بلوچستان لبریشن فرنٹ کا سربراہ مارا گیا۔ اس معاملے کی تصدیق کرتے ہوئے اس گروپ نے بدلہ لینے پر بھی زور دیا اور پاکستانی فوج کو مورد الزام ٹھہرایا۔ان حملوں میں غیر ایرانی شہریوں کی 3 خواتین اور 4 بچے مارے گئے <ref>[https://fa.wikivahdat.com/wiki/%D8%AC%D8%A8%D9%87%D9%87_%D8%A2%D8%B2%D8%A7%D8%AF%DB%8C_%D8%A8%D8%AE%D8%B4_%D8%A8%D9%84%D9%88%DA%86%D8%B3%D8%AA%D8%A7%D9%86#cite_note-7 ایران واچ سائٹ سے لیا گیا]</ref>.
=== سراوان پر جوابی حملہ ===
=== سراوان پر جوابی حملہ ===
27 جنوری 2024 بروز ہفتہ سروان شہر کے علاقے سرکان میں نامعلوم مسلح افراد نے ایک گھر میں گھس کر 9 غیر ایرانیوں کو قتل کر دیا۔حکومت پاکستان کا دعویٰ ہے کہ یہ مسلح افراد بلوچستان لبریشن فرنٹ کا حصہ تھے۔


== حوالہ جات ==
== حوالہ جات ==