Jump to content

"اسلامی فرقے" کے نسخوں کے درمیان فرق

سطر 196: سطر 196:
سنی مذہبی علماء سر پر ایک ٹوپی یا پگڑی رکھتے ہیں جو سفید رنگ کی ہوتی ہے یا دوسرے اور رنگ کی بار ایک جالی کی ٹوپی یا پگڑی ۔ لیکن شیعہ لوگ سر پر کالے رنگ کی ایک لمبی چادر کو رول کر کے اکٹھا کر لیتے ہیں جسے وہ پہنتے ہیں۔
سنی مذہبی علماء سر پر ایک ٹوپی یا پگڑی رکھتے ہیں جو سفید رنگ کی ہوتی ہے یا دوسرے اور رنگ کی بار ایک جالی کی ٹوپی یا پگڑی ۔ لیکن شیعہ لوگ سر پر کالے رنگ کی ایک لمبی چادر کو رول کر کے اکٹھا کر لیتے ہیں جسے وہ پہنتے ہیں۔


== سُرخ رنگ کی ٹوپی کا پہننا ==
=== سُرخ رنگ کی ٹوپی کا پہننا ===
عراق، ایران کے تمام شیعہ اثنا عشری سے بھرے پڑے تھے پھر شاہ اسماعیل صفوی مروج طریقہ اثنا عشری فرقے نے ایک ٹوپی سرخ رنگ کی ایجاد کی جس کے بارہ (۱۲) گوشے ہوتے تھے۔ اور ہر ایک گوشے میں ایک امام کا ائمہ اثنا عشری میں سے ہر ایک کا نام لکھا جاتا تھا اور یہ ٹوپی خاص شیعہ اثنا عشری کے پہننے کے واسطے بنوائی گئی تھی ۔ تا کہ شیعہ اور غیر شیعہ میں فرق و تمیز رہے چونکہ سرخ رنگ کوٹر کی زبان میں قزل کہتے ہیں۔ اس لئے اُس سُرخ ٹوپی کے پہننے والے قزلباش مشہور ہو گئے [[پاکستان]] میں آج بھی اثنا عشری فرقہ کے قزلباش نظر آتے تھے <ref>ڈاکٹر زاہد علی، تاریخ فاطمین مصر ، ، ما شر نفس اکیڈیمی اسٹریچن روڈ کراچی</ref>۔
عراق، ایران کے تمام شیعہ اثنا عشری سے بھرے پڑے تھے پھر شاہ اسماعیل صفوی مروج طریقہ اثنا عشری فرقے نے ایک ٹوپی سرخ رنگ کی ایجاد کی جس کے بارہ (۱۲) گوشے ہوتے تھے۔ اور ہر ایک گوشے میں ایک امام کا ائمہ اثنا عشری میں سے ہر ایک کا نام لکھا جاتا تھا اور یہ ٹوپی خاص شیعہ اثنا عشری کے پہننے کے واسطے بنوائی گئی تھی ۔ تا کہ شیعہ اور غیر شیعہ میں فرق و تمیز رہے چونکہ سرخ رنگ کوٹر کی زبان میں قزل کہتے ہیں۔ اس لئے اُس سُرخ ٹوپی کے پہننے والے قزلباش مشہور ہو گئے [[پاکستان]] میں آج بھی اثنا عشری فرقہ کے قزلباش نظر آتے تھے <ref>ڈاکٹر زاہد علی، تاریخ فاطمین مصر ، ، ما شر نفس اکیڈیمی اسٹریچن روڈ کراچی</ref>۔