Jump to content

"مسودہ:رؤیت فریقین کی نگاه میں" کے نسخوں کے درمیان فرق

سطر 445: سطر 445:


اور جن رواىات نے رؤىت كے بارے ميں وعدہ كىا  ان  ميں سےبعض كو جو آخرت ميں رؤىت قلبى سے متعلق ہے ذكر كرىنگے، اور وہ درج ذىل دو  رواىات ہىں:-  
اور جن رواىات نے رؤىت كے بارے ميں وعدہ كىا  ان  ميں سےبعض كو جو آخرت ميں رؤىت قلبى سے متعلق ہے ذكر كرىنگے، اور وہ درج ذىل دو  رواىات ہىں:-  
عَنْ هِشَامِ بْنِ سَالِمٍ قَالَ: كُنْتُ‏ عِنْدَ الصَّادِقِ‏ جَعْفَرِ بْنِ‏ مُحَمَّدٍ ع إِذْ دَخَلَ عَلَيْهِ مُعَاوِيَةُ بْنُ وَهْبٍ وَ عَبْدُ الْمَلِكِ بْنُ أَعْيَنَ فَقَالَ لَهُ مُعَاوِيَةُ بْنُ وَهْبٍ يَا ابْنَ رَسُولِ اللَّهِ مَا تَقُولُ فِي الْخَبَرِ الَّذِي رُوِيَ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ ص رَأَى رَبَّهُ عَلَى أَيِّ صُورَةٍ رَآهُ وَ عَنِ الْحَدِيثِ الَّذِي رَوَوْهُ أَنَّ الْمُؤْمِنِينَ يَرَوْنَ رَبَّهُمْ فِي الْجَنَّةِ عَلَى أَيِّ صُورَةٍ يَرَوْنَهُ فَتَبَسَّمَ ع ثُمَّ قَالَ يَا مُعَاوِيَةُ مَا أَقْبَحَ بِالرَّجُلِ يَأْتِي عَلَيْهِ سَبْعُونَ سَنَةً أَوْ ثَمَانُونَ سَنَةً يَعِيشُ فِي مُلْكِ اللَّهِ وَ يَأْكُلُ مِنْ نِعَمِهِ ثُمَ‏ لَا يَعْرِفُ اللَّهَ حَقَّ مَعْرِفَتِهِ ثُمَّ قَالَ ع يَا مُعَاوِيَةُ إِنَّ مُحَمَّداً ص لَمْ يَرَ الرَّبَّ تَبَارَكَ وَ تَعَالَى بِمُشَاهَدَةِ الْعِيَانِ وَ إِنَّ الرُّؤْيَةَ عَلَى وَجْهَيْنِ رُؤْيَةُ الْقَلْبِ وَ رُؤْيَةُ الْبَصَرِ فَمَنْ عَنَى بِرُؤْيَةِ الْقَلْبِ فَهُوَ مُصِيبٌ وَ مَنْ عَنَى بِرُؤْيَةِ الْبَصَرِ فَقَدْ كَفَر باللهِ وَآيَاتِه لقولِ رسولِ الله : من شبّه الله بخلقه فقد كفر بحار الأنوار (ط - بيروت) ؛ ج‏36 ؛ ص406: )ہشام بن سالم سے رواىت ہے، اس نے كہا: ميں جعفر بن محمد صادقؑ كے پاس تھا، اس وقت معاوىہ بن وہب اور عبد الملك بن اعىن آگئے، پس آپؑ نے معاوىہ بن وہب سے فرماىا، اے فرزند رسولؐ اس رواىت كے بارے ميں كىا كہو گے كہ رسول اللہ ؐ نے خدا كو دىكھا؟  تو كس  صورت پہ دىكھا؟ اور اس حدىث ميں كہ جسے ان سے نقل كى كہ مؤمنىن اپنے پروردگار كو بہشت ميں دىكھىں گے؟ تو كس شكل ميں دىكھىں گے؟
عَنْ هِشَامِ بْنِ سَالِمٍ قَالَ: كُنْتُ‏ عِنْدَ الصَّادِقِ‏ جَعْفَرِ بْنِ‏ مُحَمَّدٍ ع إِذْ دَخَلَ عَلَيْهِ مُعَاوِيَةُ بْنُ وَهْبٍ وَ عَبْدُ الْمَلِكِ بْنُ أَعْيَنَ فَقَالَ لَهُ مُعَاوِيَةُ بْنُ وَهْبٍ يَا ابْنَ رَسُولِ اللَّهِ مَا تَقُولُ فِي الْخَبَرِ الَّذِي رُوِيَ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ ص رَأَى رَبَّهُ عَلَى أَيِّ صُورَةٍ رَآهُ وَ عَنِ الْحَدِيثِ الَّذِي رَوَوْهُ أَنَّ الْمُؤْمِنِينَ يَرَوْنَ رَبَّهُمْ فِي الْجَنَّةِ عَلَى أَيِّ صُورَةٍ يَرَوْنَهُ فَتَبَسَّمَ ع ثُمَّ قَالَ يَا مُعَاوِيَةُ مَا أَقْبَحَ بِالرَّجُلِ يَأْتِي عَلَيْهِ سَبْعُونَ سَنَةً أَوْ ثَمَانُونَ سَنَةً يَعِيشُ فِي مُلْكِ اللَّهِ وَ يَأْكُلُ مِنْ نِعَمِهِ ثُمَ‏ لَا يَعْرِفُ اللَّهَ حَقَّ مَعْرِفَتِهِ ثُمَّ قَالَ ع يَا مُعَاوِيَةُ إِنَّ مُحَمَّداً ص لَمْ يَرَ الرَّبَّ تَبَارَكَ وَ تَعَالَى بِمُشَاهَدَةِ الْعِيَانِ وَ إِنَّ الرُّؤْيَةَ عَلَى وَجْهَيْنِ رُؤْيَةُ الْقَلْبِ وَ رُؤْيَةُ الْبَصَرِ فَمَنْ عَنَى بِرُؤْيَةِ الْقَلْبِ فَهُوَ مُصِيبٌ وَ مَنْ عَنَى بِرُؤْيَةِ الْبَصَرِ فَقَدْ كَفَر باللهِ وَآيَاتِه لقولِ رسولِ الله : من شبّه الله بخلقه فقد كفر <ref>مجلسی، محمد باقر، بحار الأنوار ؛ ج‏36 ؛ ص406</ref>. ہشام بن سالم سے رواىت ہے، اس نے كہا: ميں جعفر بن محمد صادقؑ كے پاس تھا، اس وقت معاوىہ بن وہب اور عبد الملك بن اعىن آگئے، پس آپؑ نے معاوىہ بن وہب سے فرماىا، اے فرزند رسولؐ اس رواىت كے بارے ميں كىا كہو گے كہ رسول اللہ ؐ نے خدا كو دىكھا؟  تو كس  صورت پہ دىكھا؟ اور اس حدىث ميں كہ جسے ان سے نقل كى كہ مؤمنىن اپنے پروردگار كو بہشت ميں دىكھىں گے؟ تو كس شكل ميں دىكھىں گے؟
پس امامؑ نے تبسم كىا، پھر فرماىا:اے معاوىہ! كتنا برا ہے كہ جب انسان ستّر ىا اسّى سال كا ہوجائے اور اللہ تعالى كى سلطنت ميں زندگى گذارتا ہےاور اس كى نعمت سے كھاتا ہے، پھر اللہ تعالى كى جسطرح شناخت حاصل كرنا چاہىے وىسا نہيں كرسكتا۔پھر فرماىا: اے معاوىہ، بے شك محمدؐ نے ظاہرى آنكھوں سے اپنے پروردگار تعالى كو نہيں دىكھا۔اور بلا تردىد رؤىت كى دو نوع ہے:
پس امامؑ نے تبسم كىا، پھر فرماىا:اے معاوىہ! كتنا برا ہے كہ جب انسان ستّر ىا اسّى سال كا ہوجائے اور اللہ تعالى كى سلطنت ميں زندگى گذارتا ہےاور اس كى نعمت سے كھاتا ہے، پھر اللہ تعالى كى جسطرح شناخت حاصل كرنا چاہىے وىسا نہيں كرسكتا۔پھر فرماىا: اے معاوىہ، بے شك محمدؐ نے ظاہرى آنكھوں سے اپنے پروردگار تعالى كو نہيں دىكھا۔اور بلا تردىد رؤىت كى دو نوع ہے:


55

ترامیم