Jump to content

"عمران خان" کے نسخوں کے درمیان فرق

کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
سطر 129: سطر 129:
عمران خان کو مالی بدعنوانی کے الزام میں تین سال قید کی سزا سنائی گئی اور اس کے فوراً بعد گرفتار کر لیا گیا۔ اسلام آباد کی ایک عدالت نے انہیں سرکاری تحائف فروخت کرنے سے حاصل ہونے والی رقم کا اعلان نہ کرنے کا مجرم قرار دیا۔ عمران خان ان الزامات کی تردید کرتے ہوئے کہتے ہیں کہ وہ اپیل کریں گے <ref>[https://parsi.euronews.com/2023/08/05/arrest-former-prime-minister-pakistan-imran-khan-sentenced-to-three-years-in-prison parsi.euronews.com]</ref>۔
عمران خان کو مالی بدعنوانی کے الزام میں تین سال قید کی سزا سنائی گئی اور اس کے فوراً بعد گرفتار کر لیا گیا۔ اسلام آباد کی ایک عدالت نے انہیں سرکاری تحائف فروخت کرنے سے حاصل ہونے والی رقم کا اعلان نہ کرنے کا مجرم قرار دیا۔ عمران خان ان الزامات کی تردید کرتے ہوئے کہتے ہیں کہ وہ اپیل کریں گے <ref>[https://parsi.euronews.com/2023/08/05/arrest-former-prime-minister-pakistan-imran-khan-sentenced-to-three-years-in-prison parsi.euronews.com]</ref>۔
== 10 سال قید کی سزا سنائی گئی ==
== 10 سال قید کی سزا سنائی گئی ==
پاکستان کی خفیہ دستاویزات کی عدالت نے سابق وزیراعظم عمران خان اور سابق وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کو خفیہ دستاویزات افشا کرنے کے الزام میں 10 سال قید کی سزا سنادی۔
پاکستان کی خفیہ دستاویزات کی عدالت نے انہیں اور سابق وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کو خفیہ دستاویزات افشا کرنے کے الزام میں 10 سال قید کی سزا سنائی۔
عدالتی حکام کی جانب سے خفیہ دستاویزات کے افشاء کے معاملے کی کئی ماہ تک جاری رہنے والی تحقیقات کے بعد، عدالت نے آج تحریک انصاف پارٹی کے سینئر رہنماؤں "عمران خان" اور "شاہ محمود قریشی" کو قصوروار قرار دیتے ہوئے انہیں 10 سال قید کی سزا سنائی۔ جیل
عدالتی حکام کی جانب سے خفیہ دستاویزات کے افشاء کے معاملے کی کئی ماہ تک جاری رہنے والی تحقیقات کے بعد، عدالت نے آج تحریک انصاف پارٹی کے سینئر رہنماؤں عمران خان اور شاہ محمود قریشی کو قصوروار قرار دیتے ہوئے انہیں 10 سال قید کی سزا سنائی۔ جیل
یہ فیصلہ آج صبح راولپنڈی کی "اڈیالہ" سٹی جیل میں کیس کے ملزمان کی موجودگی میں آخری عدالتی سیشن کے بعد جاری کیا گیا۔
یہ فیصلہ آج صبح راولپنڈی کی "اڈیالہ" سٹی جیل میں کیس کے ملزمان کی موجودگی میں آخری عدالتی سیشن کے بعد جاری کیا گیا۔
پاکستان کے وزیر اعظم اور سابق وزیر خارجہ پر خفیہ سفارتی دستاویزات لیک کرنے کا الزام ہے، جن کا حوالہ دیتے ہوئے تحریک انصاف پارٹی کے رہنماؤں نے 2022 میں دعویٰ کیا تھا کہ ان کی حکومت کا تختہ الٹنے میں امریکہ ملوث تھا۔
پاکستان کے وزیر اعظم اور سابق وزیر خارجہ پر خفیہ سفارتی دستاویزات لیک کرنے کا الزام ہے، جن کا حوالہ دیتے ہوئے تحریک انصاف پارٹی کے رہنماؤں نے 2022 میں دعویٰ کیا تھا کہ ان کی حکومت کا تختہ الٹنے میں امریکہ ملوث تھا۔
== حوالہ جات ==
== حوالہ جات ==
{{حوالہ جات}}
{{حوالہ جات}}