9,666
ترامیم
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں |
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں |
||
سطر 10: | سطر 10: | ||
| مذہب = اسلام | | مذہب = اسلام | ||
| سرکاری زبان = فارسی | | سرکاری زبان = فارسی | ||
| کرنسی = | | کرنسی = ریال | ||
}} | }} | ||
'''اسلامی جمہوریہ ایران''' جنوب مغربی ایشیا کا ایک ملک ہے، جو مشرق وسطی میں واقع ہے۔ ایران کی سرحدیں شمال میں آرمینیا، آذربائیجان اور ترکمانستان، مشرق میں پاکستان اور افغانستان اور مغرب میں ترکی اور عراق (کردستان علاقہ) سے ملتی ہیں۔ مزید برآں خلیج فارس اور خلیج عمان واقع ہیں۔ [[اسلام]] ملک کا سرکاری مذہب اور فارسی ملک کی قومی اور بین النسلی زبان ہے اور اس کے سکے کو ریال کہتے ہیں۔ فارسوں، آذربائیجانی ترک، کردوں (کردستانی)، لروں (لرستانی)، بلوچی، گیلکی مازندرانی، خوزستانی عرب اور ترکمان ملک میں سب سے زیادہ اہم نسلی گروہ ہیں اور ایران کے سیاسی نظام اسلامی ہے جو ایران میں فروری 1357 سے قائم ہوا ہے۔ یہ نظام کے دو ستوں اسلامیت جو مشروعیت کی بنیاد اور جمہوریت جو حکومت ولی فقیہ کی مقبولیت کی بنیاد ہے، جو ایران میں امام خمینی کی قیادت میں اسلامی انقلاب (22 بہمن 1357) کی فتح کے بعد وجود میں آیا۔ 1957 کے انقلاب کے بعد اس سیاسی نظام کو، آمرانہ سامراجی اور شاہی نظام کا جانشین، 12 اپریل 1358 کو ہونے والے ریفرنڈم میں باضابطہ شکل دی گئی، جس میں ووٹ دینے کے اہل افراد میں سے 98.2 فیصد نے حصہ لیا، جن میں سے 97 فیصد سے زائد نے ووٹ دیا۔ اسلامی جمہوریہ کے لیے اس ریفرنڈم میں کل438 ،20،422 نے ہاں میں، 367،604نے مخالفت میں ووٹ دیا۔ اس ریفرنڈم کے اختتام کے ساتھ ہی رہبر معظم انقلاب اسلامی حضرت امام خمینی (رح) نے 12 اپریل 1358 کو 24:00 بجے اپنے ایک پیغام میں اس دن کو زمین پر خدا کی حکومت کا دن قرار دیا اور باضابطہ اسلامیہ جہوریہ کے قیام کا اعلان فرمایا اور تہران میں ایران کے دار الحکومت شہر ہے۔ | '''اسلامی جمہوریہ ایران''' جنوب مغربی ایشیا کا ایک ملک ہے، جو مشرق وسطی میں واقع ہے۔ ایران کی سرحدیں شمال میں آرمینیا، آذربائیجان اور ترکمانستان، مشرق میں پاکستان اور افغانستان اور مغرب میں ترکی اور عراق (کردستان علاقہ) سے ملتی ہیں۔ مزید برآں خلیج فارس اور خلیج عمان واقع ہیں۔ [[اسلام]] ملک کا سرکاری مذہب اور فارسی ملک کی قومی اور بین النسلی زبان ہے اور اس کے سکے کو ریال کہتے ہیں۔ فارسوں، آذربائیجانی ترک، کردوں (کردستانی)، لروں (لرستانی)، بلوچی، گیلکی مازندرانی، خوزستانی عرب اور ترکمان ملک میں سب سے زیادہ اہم نسلی گروہ ہیں اور ایران کے سیاسی نظام اسلامی ہے جو ایران میں فروری 1357 سے قائم ہوا ہے۔ یہ نظام کے دو ستوں اسلامیت جو مشروعیت کی بنیاد اور جمہوریت جو حکومت ولی فقیہ کی مقبولیت کی بنیاد ہے، جو ایران میں امام خمینی کی قیادت میں اسلامی انقلاب (22 بہمن 1357) کی فتح کے بعد وجود میں آیا۔ 1957 کے انقلاب کے بعد اس سیاسی نظام کو، آمرانہ سامراجی اور شاہی نظام کا جانشین، 12 اپریل 1358 کو ہونے والے ریفرنڈم میں باضابطہ شکل دی گئی، جس میں ووٹ دینے کے اہل افراد میں سے 98.2 فیصد نے حصہ لیا، جن میں سے 97 فیصد سے زائد نے ووٹ دیا۔ اسلامی جمہوریہ کے لیے اس ریفرنڈم میں کل438 ،20،422 نے ہاں میں، 367،604نے مخالفت میں ووٹ دیا۔ اس ریفرنڈم کے اختتام کے ساتھ ہی رہبر معظم انقلاب اسلامی حضرت امام خمینی (رح) نے 12 اپریل 1358 کو 24:00 بجے اپنے ایک پیغام میں اس دن کو زمین پر خدا کی حکومت کا دن قرار دیا اور باضابطہ اسلامیہ جہوریہ کے قیام کا اعلان فرمایا اور تہران میں ایران کے دار الحکومت شہر ہے۔ |