"یوسف القرضاوی" کے نسخوں کے درمیان فرق

سطر 104: سطر 104:


بنیادی طور پر اسلامی حکومت کے حکمران اور رہنما کو شرعی قانون سے واقف ہونا چاہیے اور اس کے احکام کو سمجھنے کے لیے اجتہاد کا حامل ہونا چاہیے۔ فقہ و اجتہاد میں صحیح طور پر خلفاء اور ان کے پیشوا بھی ائمہ و پیشوا تھے اور یہی وجہ ہے کہ فقہ کے علماء مجتہدوں، رہبروں اور قاضیوں کی شرط پر متفق ہیں۔ اور انتہائی غیر معمولی اور ضروری حالات میں ہی یہ شرط ساقط ہو جاتی ہے۔
بنیادی طور پر اسلامی حکومت کے حکمران اور رہنما کو شرعی قانون سے واقف ہونا چاہیے اور اس کے احکام کو سمجھنے کے لیے اجتہاد کا حامل ہونا چاہیے۔ فقہ و اجتہاد میں صحیح طور پر خلفاء اور ان کے پیشوا بھی ائمہ و پیشوا تھے اور یہی وجہ ہے کہ فقہ کے علماء مجتہدوں، رہبروں اور قاضیوں کی شرط پر متفق ہیں۔ اور انتہائی غیر معمولی اور ضروری حالات میں ہی یہ شرط ساقط ہو جاتی ہے۔
اسلامی حکومت کوئی نسلی یا علاقائی حکومت نہیں ہے اور اپنے آپ کو جغرافیائی سرحدوں کے دائرے میں بند نہیں رکھتی اور اپنے دروازے ان تمام لوگوں کے لیے کھلے رکھتی ہے جو آزادی پر مبنی اس کے اصولوں اور ستونوں پر یقین رکھتے ہیں۔ اسلام کا مشن چونکہ عمومی اور آفاقی ہے اس لیے اس کی حکمرانی جامع اور ہمہ گیر ہوگی۔


== حوالہ جات ==
== حوالہ جات ==
{{حوالہ جات}}
{{حوالہ جات}}
[[زمرہ:شخصیات ]]
[[زمرہ:شخصیات ]]