"پاکستان مسلم لیگ (ق)" کے نسخوں کے درمیان فرق

ویکی‌وحدت سے
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
سطر 14: سطر 14:
<div class="wikiInfo">
<div class="wikiInfo">


[[فائل:حزب مسلم لیگ کیو پاکستان.png|250px|تصغیر|بائیں|مسلم لیگ کیو پاکستان (PML-Q)]]
[[فائل:حزب مسلم لیگ کیو پاکستان.png|250px|تصغیر|بائیں| پاکستان مسلم لیگ(ق) (PML-Q)]]
{| class="wikitable aboutAuthorTable" style="text-align:right" |+ |
{| class="wikitable aboutAuthorTable" style="text-align:right" |+ |
!پارٹی کا نام
!پارٹی کا نام
! حزب پاکستان مسلم لیگ(ق) (PML-Q)
! پاکستان مسلم لیگ(ق) (PML-Q)
|-
|-
|قیام کی تاریخ
|قیام کی تاریخ

نسخہ بمطابق 09:32، 1 اکتوبر 2022ء

60px|بندانگشتی|راست
نویسنده این صفحه در حال ویرایش عمیق است.

یکی از نویسندگان مداخل ویکی وحدت مشغول ویرایش در این صفحه می باشد. این علامت در اینجا درج گردیده تا نمایانگر لزوم باقی گذاشتن صفحه در حال خود است. لطفا تا زمانی که این علامت را نویسنده کنونی بر نداشته است، از ویرایش این صفحه خودداری نمائید.
آخرین مرتبه این صفحه در تاریخ زیر تغییر یافته است: 09:32، 1 اکتوبر 2022؛


پاکستان مسلم لیگ(ق) (PML-Q)
پارٹی کا نام پاکستان مسلم لیگ(ق) (PML-Q)
قیام کی تاریخ 2001م
پارٹی کے بانی میاں محمد اظہر
پارٹی رہنما چوہدری شجاعت حسین
جیو، جینے دو... نا امید، لبرل ازم کو امید دو

پاکستان مسلم لیگ(ق) (PML-Q) پاکستان مسلم لیگ کی ایک شاخ ہے جس کی قیادت چوہدری شجاعت حسین ، پاکستان کے سابق وزیر اعظم کرتے ہیں [1]

پارٹی کا قیام

پاکستان مسلم لیگ(ق) (PML-Q) کی بنیاد میاں محمد اظہر نے رکھی تھی۔ پارٹی کی تشکیل کا نقطہ نظر اعتدال پسند اور روشن خیال تھا۔یہ جماعت 2001 میں پاکستان مسلم لیگ کی تقسیم کے بعد قائم ہوئی تھی اور یہ ان جماعتوں میں سے ایک تھی جسے سب سے کم عوامی حمایت حاصل تھی۔ اس وقت کے صدر پرویز مشرف کے دور میں پارٹی نے ان کی بھرپور حمایت کی۔ اور پارٹی کے اکثر ارکان نے پرویز مشرف کی حمایت کی۔ 2006 میں پرویز مشرف نے اپنی یادداشتوں میں کہا تھا: نواز شریف کی جلاوطنی کے بعد طارق عزیز اور مسلم لیگ نواز کا مقابلہ کرنے کے لیے ملک میں ایک نئی جماعت بنائی جائے ۔ شجاعت حسین سے ملاقات ہوئی اور ہم نے یہ نئی پارٹی بنائی۔

پاکستان کے انتخابات

2002 کے پاکستانی انتخابات میں نئی ​​جماعت نے 25.7 فیصد ووٹ حاصل کیے تھے۔ 272 منتخب اراکین میں سے 69 کا تعلق پارٹی سے تھا۔ پہلے وزیر اعظم ظفر اللہ جمالی تھے جو پارٹی کی حمایت سے پاکستان کے وزیر اعظم منتخب ہوئے۔ اس وقت ملک کی معاشی صورتحال اچھی نہیں تھی۔ حکومت اس کی تعمیر نو میں دلچسپی رکھتی تھی۔ لیکن نتائج تسلی بخش نہیں تھے۔ پرویز مشرف اور پارٹی رہنما نے ٹیکنوکریٹ کو وزیراعظم لانے کا فیصلہ کیا۔ جس سے پاکستان کا قرضہ ادا کیا جا سکتا ہے اور معاشی صورتحال بھی بہتر ہو سکتی ہے۔

حوالہ جات