"پاکستان" کے نسخوں کے درمیان فرق

 
(ایک ہی صارف کا 3 درمیانی نسخے نہیں دکھائے گئے)
سطر 207: سطر 207:


ہانیہ نے کہا : اسرائیل اس جنگ کو انتہا درجے کی نخوت اور ضد کی بنیاد پر جاری رکھے ہوئے ہے اور  ہر پہلو سے  انسانی حقوق کی کھلی خلاف  ورزی کررہا ہے، وہ معصوم بچوں، عورتوں ، بزرگوں اور عام شہریوں کو  دانستہ طور پر نشانہ بنارہا ہے <ref>[https://ur.mehrnews.com/news/1922611/ ہم فلسطینی کاز کے خاتمے کے تمام منصوبوں کا مقابلہ کریں گے، پاکستانی وزیر اعظم] mehrnews.com،-شائع شدہ از:16 مارچ2024ء-اخذ شده به تاریخ:16مارچ 2024ء۔</ref>
ہانیہ نے کہا : اسرائیل اس جنگ کو انتہا درجے کی نخوت اور ضد کی بنیاد پر جاری رکھے ہوئے ہے اور  ہر پہلو سے  انسانی حقوق کی کھلی خلاف  ورزی کررہا ہے، وہ معصوم بچوں، عورتوں ، بزرگوں اور عام شہریوں کو  دانستہ طور پر نشانہ بنارہا ہے <ref>[https://ur.mehrnews.com/news/1922611/ ہم فلسطینی کاز کے خاتمے کے تمام منصوبوں کا مقابلہ کریں گے، پاکستانی وزیر اعظم] mehrnews.com،-شائع شدہ از:16 مارچ2024ء-اخذ شده به تاریخ:16مارچ 2024ء۔</ref>
== پاکستان اور ایران کے درمیان تجارتی حجم 5 ارب ڈالر تک بڑھنے کا امکان ہے ==
ایرانی سفیر امیری مقدم نے ایران اور پاکستان کے درمیان تجارتی حجم کو پانچ ارب ڈالر تک بڑھانے کی امید ظاہر کی ہے۔
پاکستان میں تعیینات ایرانی سفیر رضا امیری مقدم نے پاکستان اور ایران کے درمیان مضبوط تجارتی تعلقات کی طرف اشاہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ دونوں ممالک باہمی تجارت کا موجودہ حجم بڑھاکر 5 ارب ڈالر تک لے جاسکتے ہیں۔
اسلام آباد میں بزنس کمیونٹی سے خطاب کرتے ہوئے ایرانی سفیر نے کہا کہ پاکستان اور ایران کا محل وقوع نہایت اہم ہے۔ دونوں ممالک مشرق وسطی، جنوبی ایشیا اور مرکزی ایشیا کے گیٹ وے کی حیثیت رکھتے ہیں علاوہ ازین دونوں ممالک سمندری راستے سے پوری دنیا کو مختلف اشیاء فراہم کرسکتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ دونوں ملکوں کے درمیان 12 سرحدی تجارتی مارکیٹ فعال ہیں جس سے دونوں ممالک کے درمیان تجارتی سرگرمیاں مزید بڑھ سکتی ہیں۔
امیرمقدم نے مزید کہا کہ گوادر اور چابہار بندرگاہیں دونوں ملکوں کی سمندری تجارت میں اہم کردار ادا کرتی ہیں لہذا دونوں ممالک کو مشترکہ طور پر ان بندرگاہوں سے فائدہ حاصل کرنا چاہئے <ref>[https://ur.mehrnews.com/news/1922665/پاکستان اور ایران کے درمیان تجارتی حجم 5 ارب ڈالر تک بڑھنے کا امکان ہے، ایرانی سفیر]mehrnews.com/news،-شائع شدہ از:18 مارچ 2024ء-اخذ شده به تاریخ:19مارچ 2024ء۔</ref>۔
== پاکستان وزیرِاعظم کا عالمی یوم القدس کے موقع پر پیغام ==
وزیرِاعظم پاکستان [[شہباز شریف]] نے عالمی یوم القدس کے موقع پر پیغام میں کہا ہے کہ مجھ سمیت پوری پاکستانی قوم آج یوم القدس کے موقع پر صہیونی جارہیت اور ظلم و جبر کی مذمت کرتی ہے اور اپنے نہتے فلسطینی بہن بھائیوں کے ساتھ اظہارِ یکجہتی کرتی ہے۔
شہباز شریف نے کہا: گزشتہ سات دہائیوں سے [[اسرائیل]]، [[فلسطین]] اور [[بیت المقدس]] پر ناجائز اور غیر قانونی طور پر قابض ہے اور اپنے اس غاصبے کو قائم رکھنے کیلئے بین الاقوامی قوانین اور انسانی حقوق کی مسلسل خلاف ورزی کرتا آرہا ہے جس پر عالمی برادری خاموش تماشائی کا کردار ادا کر رہی ہے.
فلسطینیوں پر صہیونی مظالم کی داستان اکتوبر 2023 سے شروع نہیں ہوئی بلکہ گزشتہ سات دہائیوں پر مبنی ہے. مگر گزشتہ برس اکتوبر سے اسرائیل نہتے فلسطینیوں پر ظلم و جبر کے مزید پہاڑ توڑ رہا ہے، غزہ میں اب تک 32 بزار فلسطینی بشمول 17 ہزار بچے شہید اور 70 ہزار لوگ زخمی ہوئے، اسپتالوں اور پناہ گزین کیمپوں اور بچوں کے اسکولوں کو دانستہ طور پر نشانہ بنایا گیا، ان تک امدادی اشیاء کی رسائی کو روکا گیا اور اقوامِ متحدہ کی سلامتی کونسل کی جنگ بندی کی قرارداد کے باوجود آج بھی غزہ میں معصوم شہریوں پر اسرائیل کی جانب سے بلا اشتعال بمباری جاری ہے۔
پاکستان عالمی برادری سے یہ مطالبہ کرتا ہے کہ وہ اسرائیل پر فلسطینیوں کے خلاف ظلم و جبر روکنے کیلئے دباؤ ڈالنے میں اپنا کردار ادا کرے۔ پاکستان فلسطینیوں کی صہیونی غاصبے سے نجات اور 1967 سے پہلے کی سرحدوں کے مطابق ایک ازاد فلسطینی ریاست کے قیام تک اپنے نہتے فلسطینی بہن بھائیوں کی اخلاقی اور سفارتی حمایت جاری رکھے گا۔
وزیر اعظم نے نے کہا کہ پاکستانی قوم سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ [[رمضان]] کی برکتیں سمیٹتے وقت اپنے فلسطینی اور کشمیری بہن بھائیوں کو دعاؤں میں یاد رکھیں اور رب کے حضور ان کی مشکلات کی آسانی اور حل کی دعا کریں <ref>[https://ur.mehrnews.com/news/1923101/ پاکستان وزیرِاعظم کا عالمی یوم القدس کے موقع پر پیغام]mehrnews.com-شائع شدہ: 5اپریل 2024ء-اخذ شدہ:5اپریل 2024ء۔</ref>۔
== ایران کے صدر کا دورہ پاکستان انتہائی اہمیت کا حامل ہے ==
پاکستانی میڈیا کے حوالے سے نقل کیا ہے کہ پاکستان کے وفاقی وزیرِ داخلہ محسن نقوی نے اسلام آباد میں متعین ایرانی سفیر رضا امیری مقدم سے ملاقات میں کہا کہ ایران کے صدر کا دورہ پاکستان دونوں ملکوں کے تعلقات میں سنگ میل ثابت ہوگا۔ ان کا کہنا تھا کہ پاکستان اپنے پڑوسی اور برادر ملک ایران کے ساتھ برادرانہ تعلقات کو انتہائی قدر کی نگاہ سے دیکھتا ہے۔
علاقائی صورت حال کے پیش نظر ایران کے صدر کا دورہ پاکستان انتہائی اہم ہے اور دوطرفہ تعلقات کو پہلے سے بھی زیادہ مستحکم بنانے میں سنگ میل ثابت ہوگا۔
سید محسن نقوی کہا: کہ کہ ایران کے صدر کے پرتپاک استقبال کے لئے، سبھی انتظامات مکمل کرلئے گئے ہيں اور پاکستان کے اعلی حکام اس دورے کو کامیاب بنانے میں پرعزم ہیں۔
پاکستان میں متعین ایرانی سفیر رضا امیری مقدم نے کہا کہ تہران اور اسلام آباد کے درمیان سیکورٹی سے متعلق معاہدے کی ایرانی پارلیمنٹ نے پچھلے سال ہی منظوری دے دی تھی اب ہم اس بات کے منتظر ہيں کہ پاکستان کی پارلیمنٹ بھی جلد سے جلد اس معاہدے کی توثیق کردے۔ ایران کے سفیر نے اقتصادی اور تجارتی میدانوں میں بھی دوطرفہ تعلقات کو زیادہ سے زیادہ فروغ دینے پر زور دیا۔ ملاقات میں دونوں رہنماؤں نے دہشت گردی اور دیگر چیلنجز کے حل کے لیے مل کر کام کرنے پر زور دیا گیا <ref>[https://ur.mehrnews.com/news/1923452/%D8%A7%DB%8C%D8%B1%D8%A7%D9%86-%DA%A9%DB%92-%D8%B5%D8%AF%D8%B1-%DA%A9%D8%A7-%D8%AF%D9%88%D8%B1%DB%81-%D9%BE%D8%A7%DA%A9%D8%B3%D8%AA%D8%A7%D9%86-%D8%A7%D9%86%D8%AA%DB%81%D8%A7%D8%A6%DB%8C-%D8%A7%DB%81%D9%85%DB%8C%D8%AA-%DA%A9%D8%A7-%D8%AD%D8%A7%D9%85%D9%84-%DB%81%DB%92-%D8%AD%DA%A9%D9%88%D9%85%D8%AA ایران کے صدر کا دورہ پاکستان انتہائی اہمیت کا حامل ہے، حکومت پاکستان]-ur.mehrnews.com-شائع شدہ از تاریخ:21اپریل 2024ء-اخذ شدہ بہ تاریخ:22اپریل 2024ء۔</ref>۔
== علامہ اقبال نے ہمیں مغربی تہذیب سے خبردار کیا ==
اسلامی جمہوریہ ایران کے صدر [[آیت اللہ سید ابراہیم رئیسی]] پیر (22 اپریل) کو وزیر ثقافت مہدی اسماعیلی سمیت متعدد وزراء پر مشتمل ایک اعلی سطحی وفد کے ہمراہ پاکستان پہنچے۔
ایرانی وزیر ثقافت مہدی اسماعیلی نے ایران اور پاکستان کے ثقافتی تعلقات کے بارے میں کہا: کہ شاید ہمیں بعض ممالک کے ساتھ ثقافتی رابطے اور سفارت کاری کی ترجیح کو ثابت کرنے کے لیے دلائل، مباحثوں اور مکالموں کی ضرورت ہو۔ لیکن کچھ ممالک کے معاملے میں ہمیں ثقافتی شعبوں کے میدان میں کسی دلیل کی ضرورت نہیں۔
وزیر ثقافت نے کہا: کہ  ہمارے پاکستان کے ساتھ وسیع تاریخی، ثقافتی اور تہذیبی ہم آہنگی کی وجہ سے ثقافتی تعامل کو ترجیح حاصل ہے۔ پاکستانی بھائیوں اور بہنوں کے ساتھ ثقافتی میل جول سے ہم ایک '''امت واحدہ''' کی صف میں کھڑے ہیں۔
مہدی اسماعیلی نے مزید کہا: ہم خوش قسمت ہیں کہ ہم اقبال لاہوری کے شہر میں موجود ہیں کہ جہاں ایرانی ثقافت کی روح غالب ہے۔ اقبال لاہوری ہمیں مغربی تہذیب کے سے خبردار کرتے ہوئے بیدار ہونے کی دعوت دیتے ہیں۔
اس  سلسلے میں وہ ایک نظم میں کہتے ہیں:
از هند و سمرقند و عراق و همدان خیز / از خواب گران خواب گران خواب گران خیز، از خواب گران خیز۔
ایرانی وزیر ثقافت نے کہا کہبزرگوں، شاعروں اور مشائخ کی موجودگی کے ساتھ، آج ہمارے پاس پاکستانی عوام کے ساتھ ہمدردی اور ہم آہنگی کا سب سے بڑا پلیٹ فارم ہے، اور انشاء اللہ یہ دورہ اسلامی دنیا کے دو بڑے اور اہم ممالک کے درمیان ثقافتی، ہنری اور میڈیا تعلقات کا ایک نیا آغاز ثابت ہو گا <ref>[https://ur.mehrnews.com/news/1923534/%D8%B9%D9%84%D8%A7%D9%85%DB%81-%D8%A7%D9%82%D8%A8%D8%A7%D9%84-%D9%86%DB%92-%DB%81%D9%85%DB%8C%DA%BA-%D9%85%D8%BA%D8%B1%D8%A8%DB%8C-%D8%AA%DB%81%D8%B0%DB%8C%D8%A8-%D8%B3%DB%92-%D8%AE%D8%A8%D8%B1%D8%AF%D8%A7%D8%B1-%DA%A9%DB%8C%D8%A7-%D8%A7%DB%8C%D8%B1%D8%A7%D9%86%DB%8C-%D9%88%D8%B2%DB%8C%D8%B1-%D8%AB%D9%82%D8%A7%D9%81%D8%AA علامہ اقبالؒ نے ہمیں مغربی تہذیب سے خبردار کیا، ایرانی وزیر ثقافت]-ur.mehrnews.com-شائع شدہ از:23اپریل 2024ء-اخذ شدہ بہ تاریخ:23اپریل 2024ء۔</ref>۔


== حوالہ جات ==
== حوالہ جات ==
confirmed
2,360

ترامیم