"موسی بن جعفر" کے نسخوں کے درمیان فرق

سطر 41: سطر 41:
بعض ذرائع نے کہا ہے کہ امام کاظم نے مختلف طریقوں سے عباسی خلفاء کے ناجائز ہونے پر زور دیا جن میں بحث و مباحثہ اور عدم تعاون بھی شامل ہے اور ان پر لوگوں کے اعتماد کو کمزور کرنے کی کوشش کی <ref>کاشی، مرد، صفحہ 441.94</ref>.
بعض ذرائع نے کہا ہے کہ امام کاظم نے مختلف طریقوں سے عباسی خلفاء کے ناجائز ہونے پر زور دیا جن میں بحث و مباحثہ اور عدم تعاون بھی شامل ہے اور ان پر لوگوں کے اعتماد کو کمزور کرنے کی کوشش کی <ref>کاشی، مرد، صفحہ 441.94</ref>.
عباسیوں کو بدنام کرنے کی ان کی کوششوں کی مثالوں کے طور پر ذیل میں درج کیا جا سکتا ہے۔
عباسیوں کو بدنام کرنے کی ان کی کوششوں کی مثالوں کے طور پر ذیل میں درج کیا جا سکتا ہے۔
ایسے معاملات میں جہاں عباسی خلفاء اپنے آپ کو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے منسوب کر کے اپنی حکومت کو جائز قرار دینے کی کوشش کر رہے تھے ، انہوں نے اپنے نسب کی پرورش کی اور یہ ظاہر کیا کہ وہ عباسیوں کی نسبت رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے زیادہ قریب ہیں۔ بشمول میں
ایسے معاملات میں جہاں عباسی خلفاء اپنے آپ کو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے منسوب کر کے اپنی حکومت کو جائز قرار دینے کی کوشش کر رہے تھے ، انہوں نے اپنے نسب کی پرورش کی اور یہ ظاہر کیا کہ وہ عباسیوں کی نسبت رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے زیادہ قریب ہیں۔ بشمول میں
ان کے اور ہارون عباسی کے درمیان ہونے والی گفتگو میں، امام کاظم (ع) نے قرآن کی آیات بشمول مباہلہ آیت کی بنیاد پر اپنی والدہ حضرت زہرا (س) کے ذریعہ پیغمبر اکرم (ص) کی طرف منسوب ہونے کو ثابت کیا ۔
ان کے اور ہارون عباسی کے درمیان ہونے والی گفتگو میں، امام کاظم (ع) نے قرآن کی آیات بشمول مباہلہ آیت کی بنیاد پر اپنی والدہ حضرت زہرا (س) کے ذریعہ پیغمبر اکرم (ص) کی طرف منسوب ہونے کو ثابت کیا <ref>مجلسی، بہار الانوار، جلد 48، صفحہ 134.96</ref>.
جب مہدی عباسی نے ظلم کو رد کیا تو امام کاظم (ع) نے ان سے فدک کا مطالبہ کیا۔  مہدی نے ان سے فدک کی حدود کا تعین کرنے کو کہا اور امام نے ان حدود کا تعین کیا جو عباسی حکومت کے علاقے کے برابر تھیں۔
جب مہدی عباسی نے ظلم کو رد کیا تو امام کاظم (ع) نے ان سے فدک کا مطالبہ کیا۔  مہدی نے ان سے فدک کی حدود کا تعین کرنے کو کہا اور امام نے ان حدود کا تعین کیا جو عباسی حکومت کے علاقے کے برابر تھیں۔
شیعوں کے 7ویں امام نے اپنے ساتھیوں کو عباسیوں کے ساتھ تعاون نہ کرنے کا حکم دیا، جن میں صفوان جمال بھی شامل تھا، جنہوں نے ہارون کو اونٹ کرائے پر دینے سے منع کیا۔ اس کے ساتھ ہی اس نے علی بن یقطین سے جو کہ ہارون الرشید کی حکومت میں وزارت کے انچارج تھے، سے کہا کہ وہ دربار میں رہ کر شیعوں کی خدمت کریں۔  
شیعوں کے 7ویں امام نے اپنے ساتھیوں کو عباسیوں کے ساتھ تعاون نہ کرنے کا حکم دیا، جن میں صفوان جمال بھی شامل تھا، جنہوں نے ہارون کو اونٹ کرائے پر دینے سے منع کیا۔ اس کے ساتھ ہی اس نے علی بن یقطین سے جو کہ ہارون الرشید کی حکومت میں وزارت کے انچارج تھے، سے کہا کہ وہ دربار میں رہ کر شیعوں کی خدمت کریں۔  
اس کے باوجود یہ روایت نہیں ہے کہ موسیٰ بن جعفر (ع) نے حکومت وقت کی کھل کر مخالفت کی تھی۔ وہ متقی شخص تھے اور شیعوں کو اس کی پیروی کا حکم دیتے تھے۔ مثال کے طور پر، ہادی عباسی کی والدہ، خضران کو لکھے گئے خط میں، اس نے ان کی موت پر تعزیت کی۔  
اس کے باوجود یہ روایت نہیں ہے کہ موسیٰ بن جعفر (ع) نے حکومت وقت کی کھل کر مخالفت کی تھی۔ وہ متقی شخص تھے اور شیعوں کو اس کی پیروی کا حکم دیتے تھے۔ مثال کے طور پر، ہادی عباسی کی والدہ، خضران کو لکھے گئے خط میں، اس نے ان کی موت پر تعزیت کی۔  
ایک روایت میں ہے کہ جب ہارون نے اسے بلوایا تو اس نے کہا: چونکہ تقیہ حاکم پر واجب ہے اس لیے میں ہارون کے پاس جاؤں گا۔ اس نے ابی طالب کی شادی اور ان کی اولاد کو منقطع ہونے سے روکنے کے لیے ہارون کے تحفے بھی قبول کیے تھے۔ حتیٰ کہ امام کاظم علیہ السلام نے ایک خط میں علی بن یقطین سے کہا کہ وہ سنی طریقہ سے کچھ دیر وضو کریں تاکہ انہیں کسی قسم کا خطرہ نہ ہو۔
ایک روایت میں ہے کہ جب ہارون نے اسے بلوایا تو اس نے کہا: چونکہ تقیہ حاکم پر واجب ہے اس لیے میں ہارون کے پاس جاؤں گا۔ اس نے ابی طالب کی شادی اور ان کی اولاد کو منقطع ہونے سے روکنے کے لیے ہارون کے تحفے بھی قبول کیے تھے۔ حتیٰ کہ امام کاظم علیہ السلام نے ایک خط میں علی بن یقطین سے کہا کہ وہ سنی طریقہ سے کچھ دیر وضو کریں تاکہ انہیں کسی قسم کا خطرہ نہ ہو  <ref>کلینی، الکافی، جلد 1، صفحہ 101.367</ref>


== حواله جات ==
== حواله جات ==