"موسی بن جعفر" کے نسخوں کے درمیان فرق

کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
 
(ایک ہی صارف کا 4 درمیانی نسخے نہیں دکھائے گئے)
سطر 56: سطر 56:


کہا گیا ہے کہ ہارون امام کاظم کے ساتھ شیعوں کے تعلقات کے بارے میں حساس تھا اور اسے ڈر تھا کہ اس کی امامت پر شیعوں کا عقیدہ اس کی حکومت کو کمزور کر دے گا۔ نیز بعض روایتوں کے مطابق امام کاظم (ع) کی قید کی وجہ یہ تھی کہ بعض شیعوں جیسے ہشام بن حکم نے امام کی درخواست کی تعمیل نہیں کی حالانکہ امام نے تقیہ کا حکم دیا تھا۔
کہا گیا ہے کہ ہارون امام کاظم کے ساتھ شیعوں کے تعلقات کے بارے میں حساس تھا اور اسے ڈر تھا کہ اس کی امامت پر شیعوں کا عقیدہ اس کی حکومت کو کمزور کر دے گا۔ نیز بعض روایتوں کے مطابق امام کاظم (ع) کی قید کی وجہ یہ تھی کہ بعض شیعوں جیسے ہشام بن حکم نے امام کی درخواست کی تعمیل نہیں کی حالانکہ امام نے تقیہ کا حکم دیا تھا۔
ان رپورٹوں میں ہشام ابن حکیم کے مباحث کو امام کی قید کی وجوہات میں سے ایک کے طور پر درج کیا گیا ہے  <ref>قریشی، حیات الامام موسیٰ بن جعفر، جلد 2، صفحہ 516-517.125</ref>
ان رپورٹوں میں ہشام ابن حکیم کے مباحث کو امام کی قید کی وجوہات میں سے ایک کے طور پر درج کیا گیا ہے  <ref>قریشی، حیات الامام موسیٰ بن جعفر، جلد 2، صفحہ 516-517.125</ref>.
۔
== شہادت ==
امام کاظم کی زندگی کے آخری ایام سیندی بن شہیک جیل میں گزرے۔ شیخ مفید نے کہا کہ سندی نے ہارون الرشید کے حکم سے امام کو زہر دیا اور تین دن بعد امام کو شہید کر دیا گیا۔
مشور کے مطابق،  آپ کی شہادت 25 رجب قمری سنہ 183ء بروز جمعہ بغداد میں ہوئی۔ شیخ مفید کے مطابق امام کی شہادت 24 رجب کو ہوئی۔
امام کاظم علیہ السلام کی شہادت کے وقت اور مقام کے بارے میں اور بھی اقوال ہیں، جیسے 181 اور 186 ہجری۔
 
موسی بن جعفر علیہ السلام کے شہید ہونے کے بعد سندی بن شہک نے یہ ظاہر کرنے کے لیے کہ امام کی وفات فطری طور پر ہوئی ہے، بغداد کے مشہور فقہاء اور علماء کو لایا اور انہیں امام کا جسد خاکی دکھایا تاکہ وہ دیکھ سکیں۔ امام کے جسم پر کوئی زخم نہیں ہے۔ نیز ان کے حکم سے انہوں نے امام کا جسد خاکی بغداد کے پل پر رکھ دیا اور اعلان کیا کہ موسیٰ بن جعفر کی وفات فطری وجہ سے ہوئی ہے۔ اس کی گواہی کے بارے میں مختلف روایتیں ہیں۔ اکثر مورخین کا خیال ہے کہ یحییٰ بن خالد اور سندی بن شہک نے اسے زہر دیا ایک رپورٹ میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ انہوں نے اسے قالین میں لپیٹ کر شہید کیا۔
 
امام کاظم علیہ السلام کے جسد خاکی کو عوام کے سامنے رکھنے کی دو وجوہات بیان کی گئی ہیں: ایک یہ ثابت کرنا کہ آپ کی وفات فطری ہوئی ہے اور دوسری وجہ ان لوگوں کے عقیدہ کو باطل کرنا ہے جو ان کی مہدیت پر ایمان رکھتے ہیں۔ انہوں نے موسیٰ بن جعفر (ع) کے جسد خاکی کو منصور داوانغی کے خاندانی مقبرے میں دفن کیا جو قریش کے مقبرے کے نام سے مشہور تھا۔
 
ان کا مقبرہ کاظمین کے مزار کے نام سے جانا جاتا ہے۔ کہا جاتا ہے کہ عباسیوں کی طرف سے امام کے جسد خاکی کو اس مقبرے میں دفن کرنے کی وجہ یہ خوف تھا کہ ان کی تدفین کی جگہ شیعوں کے اجتماع کی جگہ بن جائے گی۔  <ref>قریشی، حیات الامام موسیٰ بن جعفر، جلد 2، 137-373-231</ref>


== حواله جات ==
== حواله جات ==
{{حوالہ جات}}
{{حوالہ جات}}
[[زمرہ: شیعہ آئمہ]]
[[زمرہ: شیعہ آئمہ]]
[[زمرہ: چودہ معصومین ]]
[[fa:موسی بن جعفر]]
[[fa:موسی بن جعفر]]
[[زمرہ:اہل بیت ]]