"مغربی کنارہ" کے نسخوں کے درمیان فرق

سطر 49: سطر 49:
[[فائل:کرانه باختری و معاهده اسلو.jpg|200px|بدون_چوکھٹا|بائیں]]
[[فائل:کرانه باختری و معاهده اسلو.jpg|200px|بدون_چوکھٹا|بائیں]]
1993 [[معاہدہ اوسلو]] کے مطابق مغربی کنارے میں فلسطینی اتھارٹی کے علاقے، جہاں گہرا پیلا رنگ فلسطینی انتظامی اور سیکورٹی کنٹرول کے تحت علاقوں کی نشاندہی کرتا ہے، جب کہ ہلکا پیلا رنگ فلسطینی اسرائیل کے مشترکہ کنٹرول میں علاقوں کی نشاندہی کرتا ہے، جب کہ سفید رنگ ان علاقوں کی نشاندہی کرتا ہے۔ براہ راست اسرائیلی سیکیورٹی کنٹرول کے تحت۔ بھورا رنگ 1967 کی جنگ کے بعد سے اسرائیلی آباد کاری کے بلاک کو ظاہر کرتا ہے۔
1993 [[معاہدہ اوسلو]] کے مطابق مغربی کنارے میں فلسطینی اتھارٹی کے علاقے، جہاں گہرا پیلا رنگ فلسطینی انتظامی اور سیکورٹی کنٹرول کے تحت علاقوں کی نشاندہی کرتا ہے، جب کہ ہلکا پیلا رنگ فلسطینی اسرائیل کے مشترکہ کنٹرول میں علاقوں کی نشاندہی کرتا ہے، جب کہ سفید رنگ ان علاقوں کی نشاندہی کرتا ہے۔ براہ راست اسرائیلی سیکیورٹی کنٹرول کے تحت۔ بھورا رنگ 1967 کی جنگ کے بعد سے اسرائیلی آباد کاری کے بلاک کو ظاہر کرتا ہے۔
ستمبر 1993 میں فلسطین تنظیم آزادی اور اسرائیلی حکومت نے اوسلو معاہدے پر دستخط کیے، جس میں دونوں فریقوں کے درمیان باہمی تسلیم اور قرارداد 242 کی بنیاد پر مسئلہ فلسطین کے مستقل حل کی جانب مذاکراتی راستے کا آغاز شامل تھا، جسے فلسطینیوں نے تسلیم کیا۔ 1967 کی سرحدوں (مغربی کنارے اور غزہ کی پٹی) کے اندر ایک فلسطینی ریاست کے قیام کے مطالبے میں اپنایا۔ اصولوں کے اعلامیے اور اس کے بعد کے معاہدوں میں ایک عبوری مدت کے لیے فلسطینی خود مختار اتھارٹی  کے قیام کی شرط رکھی گئی تھی جس میں پانچ سال تک توسیع کی جائے گی جس میں مستقل حل پر اتفاق کیا جائے گا۔ گورننگ اتھارٹی اور اس کا اسرائیلی قبضہ اتھارٹی کے ساتھ تعلق۔ 2000 [[کیمپ ڈیوڈ]] اور 2001 [[شرم الشیخ]] میں مستقل حیثیت کے مذاکرات کی ناکامی کے بعد، فلسطینی انتظامی خود مختاری کے حوالے سے عبوری مرحلہ جاری رہا، جس میں مستقل حیثیت کے مذاکرات پر چھوڑے گئے مسائل کے حوالے سے جمود باقی رہا۔


== حوالہ جات ==
== حوالہ جات ==
{{حوالہ جات}}
{{حوالہ جات}}
[[زمرہ:فلسطین]]
[[زمرہ:فلسطین]]