"مسودہ:رؤیت فریقین کی نگاه میں" کے نسخوں کے درمیان فرق

سطر 370: سطر 370:
آىت كرىمہ ميں كلمہ (ناظرہ) كى تفسىر(منتظرہ) كے ساتھ كرنے پر اشكال كىا كہ فعل(نظر) اگر بصر كے معنى ميں ہو تو حرف (إلى) كى طرف متعدى ہوتا ہے، اور اگر انتظار كے معنى ميں ہوتو خود متعدى ہےجىساكہ مذكورہ آىات ميں ہے سواى آخرى آىت كے كہ  جو حرف باء كے ساتھ متعدى ہے۔  
آىت كرىمہ ميں كلمہ (ناظرہ) كى تفسىر(منتظرہ) كے ساتھ كرنے پر اشكال كىا كہ فعل(نظر) اگر بصر كے معنى ميں ہو تو حرف (إلى) كى طرف متعدى ہوتا ہے، اور اگر انتظار كے معنى ميں ہوتو خود متعدى ہےجىساكہ مذكورہ آىات ميں ہے سواى آخرى آىت كے كہ  جو حرف باء كے ساتھ متعدى ہے۔  
اور اس كا جواب دىا گىا:
اور اس كا جواب دىا گىا:
1- كلمہ(ناظرہ)اسم فاعل ہے۔اور اسم فاعل اپنے عمل ميں فعل پر متفرع ہے، اور عمل كرنے ميں فرعىت عامل كے ضعف اور كمزورى كا سبب بنتا ہے، لهذا  تقوىت كے ليے كسى اور محتاج ہوگا۔
1- كلمہ(ناظرہ)اسم فاعل ہے۔اور اسم فاعل اپنے عمل ميں فعل پر متفرع ہے، اور عمل كرنے ميں فرعىت عامل كے ضعف اور كمزورى كا سبب بنتا ہے، لهذا  تقوىت كے ليے كسى اور محتاج ہوگا۔
اور ىہاں معمول مقدم ہے، اور تقدىم عامل كے ضعف كا دوسرا سبب ہے۔اور ىہاں سے ىہ (إلى) كا محتا ج ہوتا ہے۔
اور ىہاں معمول مقدم ہے، اور تقدىم عامل كے ضعف كا دوسرا سبب ہے۔اور ىہاں سے ىہ (إلى) كا محتا ج ہوتا ہے۔
2- (إلى) كے ساتھ اس كا متعدى ہوناكلام عرب ميں مستعمل ہے، جىسا كہ جمىل بن معمر كے قول ميں ہے:
2- (إلى) كے ساتھ اس كا متعدى ہوناكلام عرب ميں مستعمل ہے، جىسا كہ جمىل بن معمر كے قول ميں ہے:
وَ إذا نَظرتُ إليكَ مِن ملكٍ والبحر دونك زدتني نعما
وَ إذا نَظرتُ إليكَ مِن ملكٍ والبحر دونك زدتني نعما
سطر 385: سطر 387:
پس آىت مذكورہ ميں استعمال قرآنى كو اس پر حمل كرىنگے۔
پس آىت مذكورہ ميں استعمال قرآنى كو اس پر حمل كرىنگے۔
قرآن كرىم نے اسم فاعل (ناظرہ) كو اللہ تعالى كے اس قول ميں باء كى طرف متعدّى كىا ہے:  
قرآن كرىم نے اسم فاعل (ناظرہ) كو اللہ تعالى كے اس قول ميں باء كى طرف متعدّى كىا ہے:  
فَنَاظِرَةُ  بِمَ يَرْجِعُ الْمُرْسَلُون  <ref>نمل:35۔</ref> ۔ ( پھر دىكھ  رہی ہوں کہ میرے نمائندے کیا جواب لے کر آتے ہیں)۔
فَنَاظِرَةُ  بِمَ يَرْجِعُ الْمُرْسَلُون  <ref>نمل:35۔</ref> ۔ ( پھر دىكھ  رہی ہوں کہ میرے نمائندے کیا جواب لے کر آتے ہیں)۔
اس كا ىہ معنى ہوا كہ ىہ كلمہ حرف كے ساتھ اور بلا اضافہ خود بھى متعدى ہوتا ہے۔
اس كا ىہ معنى ہوا كہ ىہ كلمہ حرف كے ساتھ اور بلا اضافہ خود بھى متعدى ہوتا ہے۔


55

ترامیم