"مسودہ:رؤیت فریقین کی نگاه میں" کے نسخوں کے درمیان فرق

کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
سطر 1: سطر 1:
'''رؤیت فریقین کی نگاه میں''':رؤیت، ظاهري  آنكھ سے اللہ تعالى كو دىكھنا هے۔ متكلمىن ميں  رؤيت  كے وقوع  اور عدم امکان قوع  کے  لحاظ سے اختلاف پائے جاتے ہىں،اہل سنت ،معتزلہ، اور إباضىہ  کے علاوہ  امكان كے قائل ہیں۔جبکہ  مسلمانوں كے دىگر  فرقے (معتزلہ، امامىہ، زىدىہ اور إباضىہ)  بطور مطلق دنىا وآخرت دونوں ميں نفى رؤىت اور اس كے وقوع كے محال ہونے كا قائل ہىں۔
'''رؤیت فریقین کی نگاه میں''':رؤیت، ظاهري  آنكھ سے اللہ تعالى كو دىكھنا هے۔ متكلمىن ميں  رؤيت  كے وقوع  اور عدم امکان قوع  کے  لحاظ سے اختلاف پائے جاتے ہىں،اہل سنت ،معتزلہ، اور إباضىہ  کے علاوہ  امكان كے قائل ہیں۔جبکہ  مسلمانوں كے دىگر  فرقے (معتزلہ، امامىہ، زىدىہ اور إباضىہ)  بطور مطلق دنىا وآخرت دونوں ميں نفى رؤىت اور اس كے وقوع كے محال ہونے كا قائل ہىں۔
اشاعرہ نے رؤىت كے ثبوت پر عمدہ استدلال آيات وراىات سے كى ہے ىعنى دلىل نقلى سے كى ہے۔ ابو الحسن اشعرى نے مذكورہ نقلى ادلة  كے علاوہ  عقلى دلىل سے بھى استدلال كىا ہے۔
اشاعرہ نے رؤىت كے ثبوت پر عمدہ استدلال آيات ورواىات سے كى ہے ىعنى دلىل نقلى سے كى ہے۔ ابو الحسن اشعرى نے مذكورہ نقلى ادلة  كے علاوہ  عقلى دلىل سے بھى استدلال كىا ہے۔
جبکہ معتزلہ نے  عدم امكان رؤىت  پر دليل عقلي  اور دلىل نقلى  دونوں سے كى ہے۔
جبکہ معتزلہ نے  عدم امكان رؤىت  پر دليل عقلي  اور دلىل نقلى  دونوں سے كى ہے۔
عقلى اعتبار سے ان كے دلیل كو اس بىان كے ساتھ خلاصہ كىا جاسكتا ہے:
عقلى اعتبار سے ان كے دلیل كو اس بىان كے ساتھ خلاصہ كىا جاسكتا ہے:
55

ترامیم