"محمد اسحاق مدنی" کے نسخوں کے درمیان فرق

 
(ایک ہی صارف کا 20 درمیانی نسخے نہیں دکھائے گئے)
سطر 15: سطر 15:
| faith = [[اہل السنۃ والجماعت|اہل السنۃ]]
| faith = [[اہل السنۃ والجماعت|اہل السنۃ]]
| works =  
| works =  
| known for = {{افقی باکس کی فہرست| عالمی اسمبلی کی سپریم کونسل کے رکن تقریب مذاهب اسلامی |سیستان و بلوچستان کے گورنر کے مشیر|اسلامی کونسل میں سراوان کے عوام کا نمائندہ...}}
| known for = {{افقی باکس کی فہرست| عالمی اسمبلی برائے [[تقریب مذاهب اسلامی]] کی سپریم کونسل کے رکن |سیستان و بلوچستان کے گورنر کے مشیر|اسلامی کونسل میں سراوان کے عوام کا نمائندہ...}}
}}
}}
'''مولوی محمد اسحاق مدنی'''  1946 میں شہر سراوان میں پیدا ہوئے، وہ سیستان و بلوچستان کے حلقے سروان کے پہلے اور دوسرے دور کے نمائندے ہیں اور صوبہ سیستان و بلوچستان کے ممتاز سنی علماء اور علماء میں سے ایک ہیں۔ وہ عالمی اسمبلی کی سپریم کونسل کے رکن [[تقریب مذاهب اسلامی]] ہیں۔ اسحاق مدنی اس وقت یونیورسٹی آف اسلامک ریلیجنز میں [[فقہ حنفی]] کے اصول پڑھا رہے ہیں۔
'''مولوی محمد اسحاق مدنی'''  1946 میں شہر سراوان میں پیدا ہوئے، وہ سیستان و بلوچستان کے حلقے سروان کے پہلے اور دوسرے دور کے نمائندے ہیں اور صوبہ سیستان و بلوچستان کے ممتاز سنی علماء اور علماء میں سے ایک ہیں۔ وہ عالمی اسمبلی برائے [[تقریب مذاهب اسلامی]] کی سپریم کونسل کے رکن ہیں۔ اسحاق مدنی اس وقت یونیورسٹی آف اسلامک ریلیجنز میں [[فقہ حنفی]] کے اصول پڑھا رہے ہیں۔
== سوانح عمری ==
== سوانح عمری ==
'''محمد اسحاق مدنی'''  1946 (1325ھ.ش) میں صوبہ [[سیستان و بلوچستان]] کے شہر سراوان میں پیدا ہوئے۔ انہوں نے اپنی تعلیم [[پاکستان]] کے مدارس میں مکمل کی اور [[سنی]] حوزه‌ علمیہ کی آخری ڈگری حاصل کرنے کے بعد 4 سال تک کراچی کے مدرسے میں پڑھاتے رہے۔
'''محمد اسحاق مدنی'''  1946 (1325ھ.ش) میں صوبہ [[سیستان و بلوچستان]] کے شہر سراوان میں پیدا ہوئے۔ انہوں نے اپنی تعلیم [[پاکستان]] کے مدارس میں مکمل کی اور [[سنی]] حوزه‌ علمیہ کی آخری ڈگری حاصل کرنے کے بعد 4 سال تک کراچی کے مدرسے میں پڑھاتے رہے۔
سطر 41: سطر 41:


ان کے دیگر عہدوں میں یہ ذکر کیا جا سکتا ہے کہ انہوں نے میرحسین موسوی کی حکومت میں وزیر اعظم اور صدور اکبر ہاشمی رفسنجانی، سید محمد خاتمی، محمود احمدی نژاد، حسن روحانی اور سید ابراہیم رئیسی کو مشورہ دیا۔
ان کے دیگر عہدوں میں یہ ذکر کیا جا سکتا ہے کہ انہوں نے میرحسین موسوی کی حکومت میں وزیر اعظم اور صدور اکبر ہاشمی رفسنجانی، سید محمد خاتمی، محمود احمدی نژاد، حسن روحانی اور سید ابراہیم رئیسی کو مشورہ دیا۔
== تقریب مذاہب کی سرگرمیاں ==
انہوں نے ایک کانفرنس میں کہا: اسٹیج پر اپنی موجودگی سے روایتی علماء کو چاہیے کہ وہ خلا اور میدان کو انتہا پسندوں اور تکفیری دھاروں کے ہاتھوں سے نکالیں اور تکفیری دھاروں کے ہاتھوں انتہا پسندی اور دہشت گردی کی طرف جانے والے مظلوم نوجوانوں کی فریاد تک پہنچیں <ref>[https://www.irna.ir/news/81939697/%D8%B9%D9%84%D9%85%D8%A7%DB%8C-%D8%B3%D9%86%D8%AA%DB%8C-%D8%A8%D9%87-%D9%81%D8%B1%DB%8C%D8%A7%D8%AF-%D8%AC%D9%88%D8%A7%D9%86%D8%A7%D9%86-%D8%A7%D9%85%D8%AA-%D8%A7%D8%B3%D9%84%D8%A7%D9%85-%D8%A8%D8%B1%D8%B3%D9%86%D8%AF IRNA کی ویب سائٹ سے لی گئی ہے]</ref>۔
عالم [[اسلام]] کے دو گروہ ہیں، ایک گروہ روایتی علماء کا ہے اور دوسرا گروہ علمی علماء کا ہے۔ اس سے مراد وہ لوگ ہیں جنہوں نے مطالعہ کرکے اسلام کو سمجھا ہے۔ روایتی علماء نہ صرف اسلام کا پرچار کرتے ہیں۔ بلکہ اس پر عمل کرتے ہیں۔ انہوں نے کہا: بدقسمتی سے اسلام کے بہت سے علماء صرف ایک مخصوص تکنیک میں مداخلت کرتے ہیں اور انہوں نے سیاسی اسلام کو ان لوگوں پر چھوڑ دیا ہے جنہوں نے اسلام کا مطالعہ کرکے اسے سمجھا ہے، کیا صرف [[پیغمبر اسلام صلی اللہ علیہ وسلم]] کا جہاد ہے؟ اس اسٹڈی گروپ کا اظہار کیا ہے؟ یہ درست ہے کہ پیغمبر اسلام اپنے زمانے میں انتقام لیا کرتے تھے لیکن اسی پیغمبر نے مجرموں جیسے: بہتان لگانے والے اور حضرت حمزہ کے قاتل کو معاف کیا، آج لوگ اسلام کے پیاسے ہیں، جب انہوں نے اسلام کی عظمت کو دیکھا۔ اس دن اور آج کی ان ذلتوں کا مشاہدہ کرتے ہیں، متاثر ہوتے ہیں۔
روایتی علماء اور اسلام کے بیمار افراد نے اہم جگہ میں داخل نہ ہو کر چوک کو خالی کر دیا، علماء اور اسلام کے پرچم برداروں کے گروہ ہیں جنہوں نے حالات کو اس مقام تک پہنچایا۔ انہوں نے یہ بھی کہا: ہم سب اس بات پر متفق ہیں کہ تکفیری گروہ برے، ظالم اور غیر منطقی لوگ ہیں، لیکن ہمیں یہ دیکھنا چاہیے کہ ان کا مسلمانوں میں اثر و رسوخ کیوں ہے۔ ہم نے سنا ہے کہ ایک [[یہودی]] لڑکی نے تین دن تک [[مسلمان]] ہونے کے بعد خود کو خودکش کارروائیوں اور دھماکوں کے لیے تیار کر لیا، آئیے دیکھتے ہیں کہ یہ کون سی طاقت ہے کہ وہ تکفیری گروہوں کی طرف جلدی مائل ہو جاتی ہے؟!
اسلامی علماء  کو چاہیے کہ وہ نوجوانوں اور دردمند مسلمانوں کے لیے مستند اور رحمدل اسلام کی وضاحت کریں جو تکفیر اور انتہا پسندی سے متاثر ہیں۔
== 34ویں بین الاقوامی اتحاد کانفرنس کے اختتام پر خطاب ==
34ویں بین الاقوامی اسلامی اتحاد کانفرنس کی اختتامی تقریب میں پیغمبر اکرم اور [[امام صادق علیہ السلام|امام صادق]] کے یوم ولادت کی مبارکباد پیش کرتے ہوئے فرمایا: خدا کا فرمان ہمارے لئے واضح اور واضح ہے کہ ہمیں اتحاد ہے اسلامی جمہوریہ ایران کے بانی [[امام خمینی]] نے اپنی تمام مجالس میں ہمیشہ مسلمانوں کے درمیان اتحاد کی بات کی اور میں نے کبھی ان سے متنازعہ مسائل کے بارے میں معمولی سی بات یا جملہ نہیں سنا۔ انہوں نے اسلامی جمہوریہ ایران میں رہبر معظم کے عہدے پر فائز ہونے کی برکات اور ثمرات میں سے ایک عالمی اسمبلی کے تقریب مذاهب اسلامى‌ کے قیام کو قرار دیا اور کہا۔ اگر ہم منصفانہ ہیں تو اتحاد کی جتنی قیمت انہوں نے ادا کی ہے وہ کسی نے ادا نہیں کی اور امت اسلامیہ کے اتحاد کی خاطر اس راستے میں تمام مشکلات اور مشکلات کو برداشت کیا ہے۔ آج اتحاد امت اسلامیہ کے لیے اتنا ہی ضروری اور ضروری ہے جتنا کہ ابتدائے اسلام میں تھا، ذرا تصور کیجیے کہ اگر پیارے رسول صلی اللہ علیہ وسلم کے وصال کے بعد ہمارے بزرگوں کی بھی یہی سوچ ہوتی۔ آج ہمارے سامنے متنازعہ مسائل ہیں، اسلام کی کوئی خبر نہ ہوتی۔
انہوں نے اپنی بات کو جاری رکھتے ہوئے کہا: اسلام کے آغاز میں اگرچہ پیغمبر اکرم کی وفات کے بعد مختلف گروہوں نے جنم لیا اور نبوت کے دعویداروں نے اسلام کو دھمکیاں دیں لیکن ہمارے بزرگوں نے دین اسلام کی حفاظت کی خاطر ایک دوسرے سے اتحاد کیا اور ایک طرف رکھ دیا۔ اختلافات اور ہمارے بزرگوں کے اتحاد و اتفاق کی بدولت اسلام دنیا میں تیزی سے پھیلا


== حواله جات ==
== حواله جات ==
{{حوالہ جات}}
{{حوالہ جات}}
[[fa:محمد اسحاق مدنی]]
 
{{عالمی اسمبلی کی سپریم کونسل کے رکن تقریب مذاهب اسلامی}}
[[زمرہ:شخصیات ]]
[[زمرہ:شخصیات ]]
[[زمرہ: عالمی اسمبلی کی سپریم کونسل کے اراکین تقریب مذاهب اسلامی]]
[[زمرہ: عالمی اسمبلی کی سپریم کونسل کے رکن تقریب مذاهب اسلامی]]
[[زمرہ:ایران]]