"محسن علی نجفی" کے نسخوں کے درمیان فرق

کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
 
(2 صارفین 29 کے درمیانی نسخے نہیں دکھائے گئے)
سطر 5: سطر 5:
| name =  محسن علی  
| name =  محسن علی  
| other names = محسن ملت
| other names = محسن ملت
| brith year =  1943
|brith year=  1942 ء
| brith date =  
| brith date =  
| birth place = [[پاکستان]]
| birth place = [[پاکستان]]
| death year =  
|death year = 2024 ء
| death date =  
| death date =  
| death place =  
| death place = اسلام آباد
| teachers = {{افقی باکس کی فہرست |  سید ابوالقاسم خویی |سید محمد باقر صدر }}
| teachers = {{افقی باکس کی فہرست |  سید ابوالقاسم خویی |سید محمد باقر صدر }}
| students =  
| students =  
سطر 43: سطر 43:
</ref>۔
</ref>۔
== اسلام آباد میں دینی مدرسے کا قیام ==
== اسلام آباد میں دینی مدرسے کا قیام ==
جب وہ پاکستان تشریف لائے تو انھیں اسلام آباد میں ایک مؤثر دینی ادارے کے قیام کی ضرورت شدت سے محسوس ہوئی۔ اس وقت ایسا کوئی دینی ادارہ بطور آئیڈئل ان کے ذہن میں نہیں تھا کہ وہ اسے سامنے رکھ کر کام کر سکتے۔ اس کی بنیادی وجہ یہ ہے کہ ان کی حالت دوسروں سے بالکل مختلف تھی۔ مثلاً مولانا [[صفدر حسین صاحب]] نے لاہور میں کام کیا تو جامعۃ المنتظر میں وہ برسوں سے پڑھا رہے تھے اور جامعۃ المنتظر ایک مضبوط ادارے کے طور پر پہلے سے قائم تھا یعنی اس کے لیے وسائل موجود تھے اور وہاں پڑھنے والے خود بھی مدرس بنے اور وہ آگے بڑھے۔  وہاں ان کی جان پہچان کا ماحول تھا جبکہ آپ کا حال ایسا نہیں تھا۔ وہ یہاں پر قطعی اجنبی تھے اور یہ تو سبھی جانتےتھے  کہ وہ اس علاقے کے بھی نہیں ہیں اور ان کے علاقے کے جو لوگ انھیں جاننے والے تھے وہ مالی اعتبار سے آسودہ نہ تھے لہذا سوائے خدا کے انھیں کسی کا کوئی آسرا نہ تھا ۔پس ان کی یہ حالت لمبے عرصے تک رہی یہاں تک کہ خدا کے فضل و کرم سے وہ اسلام آباد میں دینی ادارہ قائم کرنے میں کامیاب ہوئے۔
جب وہ پاکستان تشریف لائے تو انھیں اسلام آباد میں ایک مؤثر دینی ادارے کے قیام کی ضرورت شدت سے محسوس ہوئی۔ اس وقت ایسا کوئی دینی ادارہ بطور آئیڈئل ان کے ذہن میں نہیں تھا کہ وہ اسے سامنے رکھ کر کام کر سکتے۔ اس کی بنیادی وجہ یہ ہے کہ ان کی حالت دوسروں سے بالکل مختلف تھی۔ مثلاً [[سید صفدرحسین نجفی|مولانا صفدر حسین صاحب]] نے لاہور میں کام کیا تو جامعۃ المنتظر میں وہ برسوں سے پڑھا رہے تھے اور جامعۃ المنتظر ایک مضبوط ادارے کے طور پر پہلے سے قائم تھا یعنی اس کے لیے وسائل موجود تھے اور وہاں پڑھنے والے خود بھی مدرس بنے اور وہ آگے بڑھے۔  وہاں ان کی جان پہچان کا ماحول تھا جبکہ آپ کا حال ایسا نہیں تھا۔ وہ یہاں پر قطعی اجنبی تھے اور یہ تو سبھی جانتےتھے  کہ وہ اس علاقے کے بھی نہیں ہیں اور ان کے علاقے کے جو لوگ انھیں جاننے والے تھے وہ مالی اعتبار سے آسودہ نہ تھے لہذا سوائے خدا کے انھیں کسی کا کوئی آسرا نہ تھا ۔پس ان کی یہ حالت لمبے عرصے تک رہی یہاں تک کہ خدا کے فضل و کرم سے وہ اسلام آباد میں دینی ادارہ قائم کرنے میں کامیاب ہوئے۔
 
== عالم بے سرو سامانی میں آغاز کارِ خیر ==
== عالم بے سرو سامانی میں آغاز کارِ خیر ==
آپ کو وہ دن نہیں بھولتے کہ جب اسلام آباد میں مدرسے کے لیے جگہ تو الاٹ ہو گئی تھی لیکن اس خالی جگہ پر اس وقت کوئی قابل ذکر عمارت وغیرہ نہیں تھی، ایسے میں آپ نے اسی ویرانے میں ایک چھپر ڈالا اور چند طالب علموں کو لے کر بیٹھ گئے۔  یوں سمجھئے کہ انتہائی بے سروسامانی کے عالم میں انھوں نے طلباء کو پڑھانا شروع کیا۔ ایسے میں عراق سے ایک صاحب ان کا پتہ پوچھتے پوچھتے ان تک پہنچ گئے جبکہ وہ انہیں پہچانتے تک نہ تھے ۔ وہ اس وقت ان کا حال دیکھ کر بہت  دکھی ہوئے اور کہنے لگے کہ بھلا اس بے سروسامانی کے عالم میں مدرسہ بنانے کی کیا پڑی تھی؟ علامہ صاحب نے کہا کہ یقیناً یہ بے سرو سامانی باعث ندامت ہے لیکن ہمیں اسی ندامت کے ساتھ کام کرنا ہے اس لیے کہ ہمیں یہ کام تو بہرحال کرنا ہے چاہے وسائل ہوں یا نہ ہوں۔ آج بھی آپ اپنے ارادت مندوں سے اکثر یہی فرماتے ہیں کہ جب انسان کرنے پر آتا ہے تو اس کے لیے سب کچھ ممکن ہو جاتا ہے البتہ ان کا قطعاً دعویٰ نہیں کہ اب بھی انھوں نے کچھ کیا ہے بلکہ ان کی یہ حسرت ہے کہ کاش انھوں نے کچھ کیا ہوتا  <ref>حجۃ الاسلام والمسلمین علامہ شیخ محسن علی نجفی دام عزہ، [https://mohsinalinajafi.com/?page_id=8 mohsinalinajafi.com]
آپ کو وہ دن نہیں بھولتے کہ جب اسلام آباد میں مدرسے کے لیے جگہ تو الاٹ ہو گئی تھی لیکن اس خالی جگہ پر اس وقت کوئی قابل ذکر عمارت وغیرہ نہیں تھی، ایسے میں آپ نے اسی ویرانے میں ایک چھپر ڈالا اور چند طالب علموں کو لے کر بیٹھ گئے۔  یوں سمجھئے کہ انتہائی بے سروسامانی کے عالم میں انھوں نے طلباء کو پڑھانا شروع کیا۔ ایسے میں عراق سے ایک صاحب ان کا پتہ پوچھتے پوچھتے ان تک پہنچ گئے جبکہ وہ انہیں پہچانتے تک نہ تھے ۔ وہ اس وقت ان کا حال دیکھ کر بہت  دکھی ہوئے اور کہنے لگے کہ بھلا اس بے سروسامانی کے عالم میں مدرسہ بنانے کی کیا پڑی تھی؟ علامہ صاحب نے کہا کہ یقیناً یہ بے سرو سامانی باعث ندامت ہے لیکن ہمیں اسی ندامت کے ساتھ کام کرنا ہے اس لیے کہ ہمیں یہ کام تو بہرحال کرنا ہے چاہے وسائل ہوں یا نہ ہوں۔ آج بھی آپ اپنے ارادت مندوں سے اکثر یہی فرماتے ہیں کہ جب انسان کرنے پر آتا ہے تو اس کے لیے سب کچھ ممکن ہو جاتا ہے البتہ ان کا قطعاً دعویٰ نہیں کہ اب بھی انھوں نے کچھ کیا ہے بلکہ ان کی یہ حسرت ہے کہ کاش انھوں نے کچھ کیا ہوتا  <ref>حجۃ الاسلام والمسلمین علامہ شیخ محسن علی نجفی دام عزہ، [https://mohsinalinajafi.com/?page_id=8 mohsinalinajafi.com]
سطر 94: سطر 95:
* انقلاب حسین ّ پر محققانہ نظر  
* انقلاب حسین ّ پر محققانہ نظر  
* دوستی معصومینّ کی نظر میں۔
* دوستی معصومینّ کی نظر میں۔
== وفات ==
محسن ملت مفسر قرآن حضرت آیت الله شیخ محسن علی النجفی (اعلی الله مقامہ) رحلت فرما گئے
علامہ شیخ محسن نجفی
انا لله وانا الیہ راجعون۔
محسن ملت مفسر قرآن حضرت آیت الله جناب شیخ محسن علی النجفی اعلی الله مقامہ رحلت فرما گئے ہیں۔
پاکستان کے بزرگ عالم دین محسن قوم، مفسر قرآن علامہ شیخ محسن علی نجفی رحلت فرما گئے۔ انا لله وانا اليه راجعون
ان کی نماز جنازہ کل بروز بدھ دن 1 بجے بعد از نماز ظہرین جامعۃ الکوثر H8/2 میں ادا کی جائے گی۔"
حوزه نیوز ایجنسی کی ٹیم اس عظیم سانحہ اور ضیاع پر رہبر معظم انقلاب اسلامی، مراجع عظام، ملت جعفریہ پاکستان اور آیت الله محسن علی نجفی اعلی اللہ مقامہ کے اہل خانہ اور شاگردوں کی خدمت میں تسلیت پیش کرتی ہے <ref>محسن ملت مفسر قرآن حضرت آیت الله شیخ محسن علی النجفی (اعلی الله مقامہ) رحلت فرما گئے، [https://ur.hawzahnews.com/news/395793/%D9%85%D8%AD%D8%B3%D9%86-%D9%85%D9%84%D8%AA-%D9%85%D9%81%D8%B3%D8%B1-%D9%82%D8%B1%D8%A2%D9%86-%D8%AD%D8%B6%D8%B1%D8%AA-%D8%A2%DB%8C%D8%AA-%D8%A7%D9%84%D9%84%D9%87-%D8%B4%DB%8C%D8%AE-%D9%85%D8%AD%D8%B3%D9%86-%D8%B9%D9% hawzahnews.com]</ref>۔
== رہبر معظم انقلاب کی جانب سے شیخ محسن علی نجفی کی رحلت پر پیغام ==
رہبر معظم انقلاب اسلامی حضرت آیت اللہ العظمی خامنہ ای نے اپنے ایک پیغام میں بزرگ عالم دین حجۃ الاسلام والمسلمین حاج شیخ محسن علی نجفی کی وفات پر پاکستان کے علمائے کرام اور مدارس کے ساتھ تعزیت کا اظہار کیا ہے۔
مہر خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، رہبر معظم انقلاب اسلامی حضرت آیت اللہ العظمی خامنہ ای نے اپنے ایک پیغام میں بزرگ عالم دین حجۃ الاسلام والمسلمین حاج شیخ محسن علی  نجفی کی وفات پر پاکستان کے علمائے کرام اور مدارس کے ساتھ تعزیت کا اظہار کیا ہے۔
رہبر معظم انقلاب اسلامی کے پیغام کا متن حسب ذیل ہے:
بسم اللہ الرحمن الرحیم
انا للہ و انا الیہ راجعون
بزرگ اور خدمتگزار عالم دین حجت الاسلام و المسلمین جناب الحاج شیخ محسن علی نجفی طاب ثراہ کے انتقال کی خبر سے دکھ اور افسوس ہوا۔میں اس محترم عالم دین کے انتقال پر پاکستان کے علمائے کرام، حوزہ ہائے علمیہ، مرحوم کے اہل خانہ اور ان کے چاہنے والوں خاص طور پر بلتستان کے محترم شیعوں کی خدمت میں تعزیت پیش کرتا ہوں اور خداوند شکور سے اس آزاد منش عالم دین کے لیے مغفرت اور درجات کی بلندی نیز تمام محترم پسماندگان کے لیے صبر و اجر کی دعا کرتا ہوں۔
سید علی خامنہ ای
10 جنوری 2024
یاد رہے آیت اللہ شیخ محسن علی نجفی سنہ 1943ء میں پاکستان کے صوبہ گلگت بلتستان میں سکردو سے 60 کلومیٹر کے فاصلے پر منٹوکھا نامی گاؤں میں پیدا ہوئے۔ آپ کے والد حسین جان کا شمار اپنے علاقے کے علماء میں ہوتا تھا۔ آیت اللہ محسن نجفی نے ابتدائی تعلیم اپنے والد کے پاس شروع کی۔ 14 سال کی عمر میں والد وفات پاگئے۔ والد کی وفات کے بعد اپنے علاقے کے عالم دین سید احمد موسوی اور آخوند حسین سے لمعہ تک درس پڑھا۔ سنہ 1963 میں محسن نجفی نے سندھ کے مدرسہ مشارع العلوم میں داخلہ لیا اور ایک سال کا عرصے میں درس کے ساتھ ساتھ اردو زبان بھی سیکھ لی۔ سندھ سے آپ نے پنجاب کی طرف رخ کیا اور دارالعلوم جعفریہ خوشاب میں مولانا محمد حسین (آف سدھو پورہ) کی شاگردی اختیار کی اور ایک سال کے بعد جامعۃ المنتظر لاہور میں داخلہ لیا جہاں حسین بخش جاڑا، صفدر حسین نجفی اور بعض دیگر اساتذہ سے کسب فیض کیا۔
سنہ 1966ء میں اعلیٰ تعلیم حاصل کرنے کے لیے نجف اشرف چلے گئے جہاں آیت الله خوئی اور شہید باقر الصدر اور بعض دیگر اساتذہ سے علم حاصل کیا۔ عراق میں بعثی حکومت کی طرف سے دینی مراکز کو لاحق خطرات کے باعث نجفی واپس پاکستان لوٹ آئے اور اسلام آباد میں جامعہ اہل البیت کی بنیاد ڈالی۔
آیت اللہ شیخ محسن علی نجفی فقہ، اصول اور تفسیر قرآن میں تیس سالہ تدریس کا تجربہ رکھتے ہیں۔ حوزہ علمیہ نجف اشرف سے پاکستان واپسی کے بعد سنہ 1974 ء سے اب تک مسلسل تدریس کر رہے ہیں۔ آپ کے تدریسی عناوین میں فقہ، اصول، تفسیر، فلسفہ، کلام و عقائد اور اخلاقیات شامل ہیں <ref>رہبر معظم انقلاب کی جانب سے شیخ محسن علی نجفی کی رحلت پر پیغام، [https://ur.mehrnews.com/news/1921201/%D8%B1%DB%81%D8%A8%D8%B1-%D9%85%D8%B9%D8%B8%D9%85-%D8%A7%D9%86%D9%82%D9%84%D8%A7%D8%A8-%DA%A9%DB%8C-%D8%AC%D8%A7%D9%86%D8%A8-%D8%B3%DB%92-%D8%B4%DB%8C%D8%AE-%D9%85%D8%AD%D8%B3%D9%86-%D8%B9%D9%84%DB%8C-%D9%86%D8%AC%D9%8 ur.mehrnews.com]</ref>۔
[[فائل:پیام تسلیت سیستانی برای نجفی.jpg|250px|بدون_چوکھٹا|بائیں]]
== آیت اللہ شیخ محسن علی نجفی کی وفات پر آیت العظمی سید علی سیستانی نے تعزیت نامہ جاری کیا ہے ==
ان کے تعزیتی پیغام کا متن حسب ذیل ہے:
بسم اللہ الرحمٰن الرحیم
انا للہ و انا الیہ راجعون
عالم باعمل، شیخ محسن علی نجفی (رضوان الله علیه) کی وفات کی پر درد اور غمناک خبر ملی۔آپ نے اپنی بابرکت زندگی دین مبین کی ترویج اور مومنین کی خدمت میں صرف کی اور تعلیمی اداروں کی تاسیس اور تدبیر کے ذریعہ پاکستان کے باایمان لوگوں کی بڑی خدمت کی۔ (جزاہ اللہ خیر جزاء للمحسنین)
میں اس بلند مرتبہ عالم دین کی وفات پر پاکستان کے مومنین اور بالخصوص ان کے خاندان کی خدمت میں تعزیت پیش کرتا ہوں اور اللہ تعالیٰ سے ان کے درجات کی بلندی اور لواحقین کے لیے صبر جمیل اور اجر عظیم کی دعا کرتا ہوں۔
لا حول ولا قوۃ الا باللہ العلی العظیم
سید علی سیستانی 9 جنوری 2024ء <ref>آیت العظمی سید علی سیستانی کا آیت اللہ شیخ محسن علی نجفی کی رحلت پر تعزیتی پیغام، [https://ur.mehrnews.com/news/1921181/%D8%A2%DB%8C%D8%AA-%D8%A7%D9%84%D8%B9%D8%B8%D9%85%DB%8C-%D8%B3%DB%8C%D8%AF-%D8%B9%D9%84%DB%8C-%D8%B3%DB%8C%D8%B3%D8%AA%D8%A7%D9%86%DB%8C-%DA%A9%D8%A7-%D8%A7%DB%8C%D8%AA-%D8%A7%D9%84%D9%84%DB%81-%D8%B4%DB%8C%D8%AE-%D9%8 mehrnews.com]</ref>۔
آیت اللہ محسن علی نجفی، پاکستان کے شیعہ عالم دین، مفسر، مؤلف اور مترجم جنہوں نے دینی مدارس اور پرائیوٹ سکول اور کالج کا قیام عمل میں لایا۔ اسوہ سکول اینڈ کالجز سسٹم کی بنیاد رکھی۔
مہر خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، پاکستانی معروف عالم دین آیت اللہ شیخ محسن علی نجفی اسلام آباد میں انتقال کر گئے ہیں۔
آیت اللہ شیخ محسن علی نجفی سنہ 1943ء میں پاکستان کے صوبہ گلگت بلتستان میں سکردو سے 60 کلومیٹر کے فاصلے پر منٹوکھا نامی گاؤں میں پیدا ہوئے۔ آپ کے والد حسین جان کا شمار اپنے علاقے کے علماء میں ہوتا تھا۔
آیت اللہ محسن نجفی نے ابتدائی تعلیم اپنے والد کے پاس شروع کی۔ 14 سال کی عمر میں والد وفات پاگئے۔ والد کی وفات کے بعد اپنے علاقے کے عالم دین سید احمد موسوی اور آخوند حسین سے لمعہ تک درس پڑھا۔ سنہ 1963 میں محسن نجفی نے سندھ کے مدرسہ مشارع العلوم میں داخلہ لیا اور ایک سال کا عرصے میں درس کے ساتھ ساتھ اردو زبان بھی سیکھ لی۔ سندھ سے آپ نے پنجاب کی طرف رخ کیا اور دارالعلوم جعفریہ خوشاب میں مولانا محمد حسین (آف سدھو پورہ) کی شاگردی اختیار کی اور ایک سال کے بعد جامعۃ المنتظر لاہور میں داخلہ لیا جہاں حسین بخش جاڑا، صفدر حسین نجفی اور بعض دیگر اساتذہ سے کسب فیض کیا۔
سنہ 1966ء میں اعلیٰ تعلیم حاصل کرنے کے لیے نجف اشرف چلے گئے جہاں آیت الله خوئی اور شہید باقر الصدر اور بعض دیگر اساتذہ سے علم حاصل کیا۔ عراق میں بعثی حکومت کی طرف سے دینی مراکز کو لاحق خطرات کے باعث نجفی واپس پاکستان لوٹ آئے اور اسلام آباد میں جامعہ اہل البیت کی بنیاد ڈالی۔
آیت اللہ شیخ محسن علی نجفی فقہ، اصول اور تفسیر قرآن میں تیس سالہ تدریس کا تجربہ رکھتے ہیں۔ حوزہ علمیہ نجف اشرف سے پاکستان واپسی کے بعد سنہ 1974 ء سے اب تک مسلسل تدریس کر رہے ہیں۔ آپ کے تدریسی عناوین میں فقہ، اصول، تفسیر، فلسفہ، کلام و عقائد اور اخلاقیات شامل ہیں۔ آپ 9جنوری 2024 کو 84سال کی عمر میں، اسلام آباد میں وفات پاگئے <ref>پاکستانی بزرگ عالم دین "آیت اللہ شیخ محسن علی نجفی" انتقال کر گئے، [https://ur.mehrnews.com/news/1921148/%D9%BE%D8%A7%DA%A9%D8%B3%D8%AA%D8%A7%D9%86%DB%8C-%D8%A8%D8%B2%D8%B1%DA%AF-%D8%B9%D8%A7%D9%84%D9%85-%D8%AF%DB%8C%D9%86-%D8%A2%DB%8C%D8%AA-%D8%A7%D9%84%D9%84%DB%81-%D8%B4%DB%8C%D8%AE-%D9%85%D8%AD%D8%B3%D9%86-%D8%B9%D9%84 mehrnews.com]</ref>۔
== پاکستانی قومی اسمبلی کے اسپیکر کا علامہ شیخ محسن علی نجفی کی رحلت پر اظہارِ افسوس ==
پاکستانی پارلیمانی اسپیکر راجہ پرویز اشرف نے مفسر قرآن علامہ شیخ محسن نجفی کے انتقال پر گہرے دکھ اور افسوس کا اظہار کرتے ہوئے تعزیت پیش کی ہے۔
حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، پاکستانی پارلیمانی اسپیکر راجہ پرویز اشرف نے مفسر قرآن علامہ شیخ محسن نجفی کے انتقال پر گہرے دکھ اور افسوس کا اظہار کرتے ہوئے تعزیت پیش کی ہے۔
راجہ پرویز اشرف نے منگل کو اپنے تعزیتی پیغام میں علامہ شیخ محسن نجفی کی دینی اور فلاحی خدمات پر خراجِ عقیدت پیش کرتے ہوئے کہا ہے کہ علامہ شیخ محسن نجفی اتحاد بین المسلمین کے داعی تھے۔ مرحوم کی وفات سے پیدا ہونے والا خلاء تا دیر پُر نہیں ہو سکے گا اور ان کی کی دینی اور فلاحی خدمات کو ہمیشہ یاد رکھا جائے گا۔
پاکستان کی قومی اسمبلی کے اسپیکر نے علامہ شیخ محسن نجفی کے اہل خانہ کے ساتھ دلی ہمدردی اور تعزیت کا اظہار بھی کیا اور ان کے درجات کی بلندی اور سوگوار خاندان کو اس ناقابلِ تلافی نقصان کو برداشت کرنے کے لئے خداوند کی جانب سے صبر جمیل کی آرزو بھی کی <ref>پاکستانی بزرگ عالم دین "آیت اللہ شیخ محسن علی نجفی" انتقال کر گئے، [https://ur.mehrnews.com/news/1921148/%D9%BE%D8%A7%DA%A9%D8%B3%D8%AA%D8%A7%D9%86%DB%8C-%D8%A8%D8%B2%D8%B1%DA%AF-%D8%B9%D8%A7%D9%84%D9%85-%D8%AF%DB%8C%D9%86-%D8%A2%DB%8C%D8%AA-%D8%A7%D9%84%D9%84%DB%81-%D8%B4%DB%8C%D8%AE-%D9%85%D8%AD%D8%B3%D9%86-%D8%B9%D9%84 mehrnews.com]</ref>۔
== شیخ محسن نجفیؒ کی وفات سے ملت جعفریہ پاکستان اپنے محسن سے محروم ہو گئی، حمید شہریاری ==
علامہ شیخ محسن علی نجفیؒ کی وفات پر سیکرٹری جنرل مجمع جہانی تقریب مذاہب اسلامی حمید شہریاری نے اپنے تعزیتی پیغام میں کہا ہے کہ وہ اس فاضل مفسر کی وفات پر پاکستان کے علمائے کرام اور بزرگان دین، اس ملک کے مخلص اور معزز لوگوں کیساتھ ساتھ محترم خاندان، مرحوم سعید کے محترم فرزندوں، بالخصوص ملت جعفریہ سے تعزیت کا اظہار کرتے ہیں۔ حجۃ الاسلام والمسلمین شیخ محمد اسحاق نجفی اور حجۃ الاسلام والمسلمین شیخ انور علی نجفی کے تعزیتی پیغام میں کہا کہ مفسر جلیل القدر عالم دین اور حوزہ علمیہ جامعہ الکوثر پاکستان کے بانی آیت اللہ شیخ محسن علی نجفی رحمۃ اللہ علیہ کی وفات کی خبر نے انہیں گہرے رنج و غم میں مبتلا کر دیا ہے۔ مرحوم شیخ محسن علی نجفی نے حوزہ علمیہ نجف میں سید ابوالقاسم خوئی اور سید محمد باقر الصدر رحمۃ اللہ علیہ جیسے استادوں اور بزرگوں کی موجودگی میں فیض حاصل کیا۔
حمید شہریاری کا مزید کہنا تھا کہ معاشرے کے مختلف شعبوں میں پسماندہ افراد کے لیے شیخ محسن نجفیؒ کی گراں قدر خدمات نے انھیں "محسن ملت جعفریہ” جیسے وزنی لقب سے شہرت بخشی۔ مسلمانوں کے اتحاد اور اسلامی مذاہب کے اتحاد کا مسئلہ ان کی مستقل فکر تھی۔ پاکستان میں جامعہ الکوثر، جامعہ اہلبیت(ع) اور اسوہ تعلیمی کمپلیکس کا قیام اور الکوثر تفسیر کی تصنیف، مرحوم نجفی کی اسلام کے روشن میدان میں گرانقدر خدمات میں سے ایک ہے اور صدقہ جاریہ اور اس صالح دنیا کی باقیات، طلباء کیلئے ایک رول ماڈل اور مشعل راہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ وہ اس فاضل مفسر کی وفات پر پاکستان کے علمائے کرام اور بزرگان دین، اس ملک کے مخلص اور معزز لوگوں کیساتھ ساتھ محترم خاندان، مرحوم سعید کے فرزندوں، بالخصوص آپ دونوں علماء سے تعزیت کا اظہار کرتا ہوں۔ انہوں نے کہا کہ خداوند متعال سے ان کی بلندی درجات، لواحقین میں صبر اور صحت کیلئے دعاگو ہوں۔
جنوری 2024/11
<ref>شیخ محسن نجفیؒ کی وفات سے ملت جعفریہ پاکستان اپنے محسن سے محروم ہو گئی، حمید شہریاری، [https://shianews.com.pk/with-the-death-of-sheikh-mohsin-najafi-the-nation-of-jafaria-pakistan-has-lost-its-mohsin-hameed-shahryari/ shianews.com.pk]</ref>۔


== حوالہ جات==  
== حوالہ جات==  
{{حوالہ جات}}
{{حوالہ جات}}
{{پاکستان}}
{{پاکستانی علماء}}
[[زمرہ:شخصیات]]
[[زمرہ:شخصیات]]
[[زمرہ:پاکستان]]
[[زمرہ:پاکستان]]