"محرم" کے نسخوں کے درمیان فرق

ویکی‌وحدت سے
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
سطر 3: سطر 3:
یقینا محرم الحرام کا مہینا عظمت والا اوربابرکت مہینہ ہے، اسی ماہ مبارک سے ہجری قمری سال کی ابتدا ہوتی ہے اوریہ ان حرمت والے مہینوں میں سے ایک ہے جن کے بارے میں اللہ رب العزت کا فرمان ہے :
یقینا محرم الحرام کا مہینا عظمت والا اوربابرکت مہینہ ہے، اسی ماہ مبارک سے ہجری قمری سال کی ابتدا ہوتی ہے اوریہ ان حرمت والے مہینوں میں سے ایک ہے جن کے بارے میں اللہ رب العزت کا فرمان ہے :
یقینا اللہ تعالٰی کے ہاں مہینوں کی تعداد بارہ ہے اور (یہ تعداد) اسی دن سے قائم ہے جب سے آسمان وزمین کو اللہ نے پیدا فرمایا تھا، ان میں سے چارحرمت و ادب والے مہینے ہیں،یہی درست اورصحیح دین ہے، تم ان مہینوں میں اپنی جانوں پرظلم وستم نہ کرو ، اورتم تمام مشرکوں سے جہاد کرو جیسے کہ وہ تم سب سے لڑتے ہیں ، اور معلوم رہے کہ اللہ تعالٰی متقیوں کے ساتھ ہے۔
یقینا اللہ تعالٰی کے ہاں مہینوں کی تعداد بارہ ہے اور (یہ تعداد) اسی دن سے قائم ہے جب سے آسمان وزمین کو اللہ نے پیدا فرمایا تھا، ان میں سے چارحرمت و ادب والے مہینے ہیں،یہی درست اورصحیح دین ہے، تم ان مہینوں میں اپنی جانوں پرظلم وستم نہ کرو ، اورتم تمام مشرکوں سے جہاد کرو جیسے کہ وہ تم سب سے لڑتے ہیں ، اور معلوم رہے کہ اللہ تعالٰی متقیوں کے ساتھ ہے۔
بلاشبہ یہ مہینہ شیعوں کے لیے بہت مقدس ہے۔ اس مہینے کی تعظیم کے لیے وہ حسین بن علی کے لیے روتے ہیں اور سینہ کوبی کرتے ہیں اور وفد لے جاتے ہیں اور وفد میں جانے والوں کو کھانا کھلاتے ہیں۔ کیونکہ انہیں یقین ہے کہ یہ کام انہیں مرنے کے بعد فائدہ پہنچائیں گے اور ان کے گناہ معاف ہو جائیں گے۔

نسخہ بمطابق 08:17، 16 جولائی 2023ء

محرم اسلامی تقویم کا پہلا مہینہ ہے۔ اسے محرم الحرام بھی کہتے ہیں۔ اسلام سے پہلے بھی اس مہینے کو انتہائی قابل احترام سمجھا جاتا تھا۔ اسلام نے یہ احترام جاری رکھا۔ اس مہینے میں جنگ و جدل ممنوع ہے۔ اسی حرمت کی وجہ سے اسے محرم کہتے ہیں۔ اس مہینے سے نئے اسلامی سال کا آغاز ہوتا ہے۔ محرم کا مہینہ خاص طور پر شیعوں کے لیے رنج و غم کا مہینہ ہے، کیونکہ حسین بن علی علیہ السلام، نواسہ رسول صلی اللہ علیہ وسلم اور ان کے 72 اصحاب، اصحاب، بیٹے اور بھائی یزید کی فوج کے ہاتھوں قتل ہوئے تھے۔ عمرو بن سعد کی شہادت، سید کی شہادت۔

نام رکھنے کی وجہ

یقینا محرم الحرام کا مہینا عظمت والا اوربابرکت مہینہ ہے، اسی ماہ مبارک سے ہجری قمری سال کی ابتدا ہوتی ہے اوریہ ان حرمت والے مہینوں میں سے ایک ہے جن کے بارے میں اللہ رب العزت کا فرمان ہے : یقینا اللہ تعالٰی کے ہاں مہینوں کی تعداد بارہ ہے اور (یہ تعداد) اسی دن سے قائم ہے جب سے آسمان وزمین کو اللہ نے پیدا فرمایا تھا، ان میں سے چارحرمت و ادب والے مہینے ہیں،یہی درست اورصحیح دین ہے، تم ان مہینوں میں اپنی جانوں پرظلم وستم نہ کرو ، اورتم تمام مشرکوں سے جہاد کرو جیسے کہ وہ تم سب سے لڑتے ہیں ، اور معلوم رہے کہ اللہ تعالٰی متقیوں کے ساتھ ہے۔

بلاشبہ یہ مہینہ شیعوں کے لیے بہت مقدس ہے۔ اس مہینے کی تعظیم کے لیے وہ حسین بن علی کے لیے روتے ہیں اور سینہ کوبی کرتے ہیں اور وفد لے جاتے ہیں اور وفد میں جانے والوں کو کھانا کھلاتے ہیں۔ کیونکہ انہیں یقین ہے کہ یہ کام انہیں مرنے کے بعد فائدہ پہنچائیں گے اور ان کے گناہ معاف ہو جائیں گے۔