"مجلس وحدت المسلمین پاکستان" کے نسخوں کے درمیان فرق

کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
ٹیگ: بصری ترمیم موبائل ترمیم موبائل ویب ترمیم
 
(ایک ہی صارف کا ایک درمیانی نسخہ نہیں دکھایا گیا)
سطر 115: سطر 115:
اس وقت عمران خان کا بھی امتحان شروع ہوچکا ہے اور ہمارے خود دار اداروں کی آزاد خارجہ پالیسی کا بھی،
اس وقت عمران خان کا بھی امتحان شروع ہوچکا ہے اور ہمارے خود دار اداروں کی آزاد خارجہ پالیسی کا بھی،
پاکستانی قوم کو تب شدید افسوس ہوگا جب ماضی کے چالیس سالوں کی فرقہ وارانہ پالیسیز سے سبق حاصل کرکے ملک کو پاکستانیت کی بنیاد پر متحد کرنے کی بجائے مقتدر حلقے سعودیوں کی خواھش کو پالیسی بنالیں اور قوم کو ایک بار پھر فرقہ واریت کی بھینٹ چڑھادیا جائے <ref>علامہ محمد امین شہیدی حفظہ اللہ کا سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر پیغام</ref>۔  
پاکستانی قوم کو تب شدید افسوس ہوگا جب ماضی کے چالیس سالوں کی فرقہ وارانہ پالیسیز سے سبق حاصل کرکے ملک کو پاکستانیت کی بنیاد پر متحد کرنے کی بجائے مقتدر حلقے سعودیوں کی خواھش کو پالیسی بنالیں اور قوم کو ایک بار پھر فرقہ واریت کی بھینٹ چڑھادیا جائے <ref>علامہ محمد امین شہیدی حفظہ اللہ کا سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر پیغام</ref>۔  
صحافی ادیب یوسفزئی کی تحریر


== ایک خوبصورت تصویر، اہل تشیع اور سنی بھائی ایک ساتھ ==


تخریب کار عناصر نے مسلسل کوشش کی کہ اِس ملک میں فرقہ واریت کو ہوا دی جائے لیکن خدائے واحد کو یہ منظور تھا. نہایت خوشی کا مقام ہے کہ سیاست نے ہم سب  کو اکھٹا کر لیا. کیا [[شیعہ|اہل تشیع]] کیا [[اہل السنۃ والجماعت|سنی]] اور کیا سیاستدان، یہ فیصلے درحقیقت کہیں اور سے ہوتے ہیں۔
تخریب عناصر سیاست اور مذہب کی آڑ لے کر ایک سیاسی جماعت کے مذہبی و سیاسی جماعت کے ساتھ اتحاد کو گویا ایسے پیش کر رہے تھے جیسے یہ کوئی گناہ گبیرہ ہو. لیکن آج دیکھیں کہ اِن تخریب کاروں کے منہ پر کیسا زوردار طمانچہ پڑا. پی ٹی آئی نے سنی اتحاد کونسل کے ساتھ وفاق، پنجاب اور خیبر پختونخواہ میں اتحاد کر لیا ہے اور تمام منتخب اراکین اب اس جماعت میں شامل ہو کر حکومت سازی کا مرحلہ طے کریں گے. یہ تو سیاسی بحث ہے لیکن جو خوبصورتی مجلس وحدت المسلمین نے دکھائی ہے اُس کا ثانی نہیں.
پی ٹی آئی نے پہلے مجلس وحدت المسلمین کے ساتھ اتحاد کا فیصلہ کیا تھا تاہم اب یہ جگہ سنی اتحاد کونسل نے لے لی. اس موقع پر مجلس وحدت مسلمین کے سربراہ علامہ راجہ ناصر عباس جعفری بھی موجود تھے. انہوں نے کوئی گلہ شکوہ کرنے کی بجائے کہ 'جیسے پاکستان بناتے وقت شیعہ سنی متحد ہوئے تھے ہم آج ملک کے تحفظ کے لئے  متحد ہیں. سنی اتحاد کونسل سے سیاسی اتحاد کا مشورہ ہمارا تھا. ہم پاکستان میں فرقہ واریت نہیں چاہتے.  ہمیں اس پہ خوشی ہے کوئی تحفظات نہیں'
آپ کو کیا لگتا ہے ہمارے اہل تشیع احباب نے ہماری طرف سے چلائی جانے والی منفی مہم نہیں دیکھی ہوگی؟ بالکل ملاحظہ کی ہوگی لیکن جن کے دل بڑے ہوتے ہیں وہ شکوے کرنے کی  جائے ایک ہونے کو ترجیح دیتے ہیں. جن کی نیت صاف ہوتی ہے وہ توڑنے کی بجائے جوڑنے میں پہل کرتے ہیں. ہماری طرف سے کئی تخریب کاروں نے نفرتوں کو بڑھاوا دیا لیکن وہ کہتے ہیں کہ 'وہی ہوتا ہے جو منظور خدا ہوتا ہے' سیاست اپنی جگہ لیکن للہ تعالیٰ ہمیں ایسی تصویریں مزید دکھائے <ref>صحافی ادیب یوسفزئی</ref>۔


== حوالہ جات ==
== حوالہ جات ==
confirmed
2,364

ترامیم