"مجلس وحدت المسلمین پاکستان" کے نسخوں کے درمیان فرق

کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
ٹیگ: بصری ترمیم موبائل ترمیم موبائل ویب ترمیم
 
(2 صارفین 3 کے درمیانی نسخے نہیں دکھائے گئے)
سطر 90: سطر 90:
ایم ڈبلیو ایم امیدوار انجینئر حمید حسین نے 58650 ووٹ حاصل کئے جبکہ پیپلز پارٹی کے ساجد حسین طوری 54384 ووٹ حاصل کرکے دوسرے نمبر پر رہے جبکہ جمعیت علمائے اسلام پاکستان کے مولوی عصمت اللہ نے 23815 ووٹ حاصل کئے <ref>قومی اسمبلی کی نشست این اے 37 سے ایم ڈبلیو ایم امیدوار حمید حسین کامیاب، [https://www.islamtimes.org/ur www.islamtimes.org]</ref>۔
ایم ڈبلیو ایم امیدوار انجینئر حمید حسین نے 58650 ووٹ حاصل کئے جبکہ پیپلز پارٹی کے ساجد حسین طوری 54384 ووٹ حاصل کرکے دوسرے نمبر پر رہے جبکہ جمعیت علمائے اسلام پاکستان کے مولوی عصمت اللہ نے 23815 ووٹ حاصل کئے <ref>قومی اسمبلی کی نشست این اے 37 سے ایم ڈبلیو ایم امیدوار حمید حسین کامیاب، [https://www.islamtimes.org/ur www.islamtimes.org]</ref>۔
== پی ٹی آئی کے حمایت یافتہ آزاد امیدواروں کا ایم ڈبلیو ایم میں شمولیت کا امکان ==
== پی ٹی آئی کے حمایت یافتہ آزاد امیدواروں کا ایم ڈبلیو ایم میں شمولیت کا امکان ==
علامہ راجہ ناصر کی کامیاب سیاسی حکمت عملی پر ایک نظر
راجہ ناصر کی کامیاب سیاسی حکمت عملی پر ایک نظر
وفاق میں ایم ڈبلیو ایم کی حکومت کے واضح امکانات
 
علامہ راجہ ناصر کی کامیاب سیاسی حکمت عملی پر ایک نظر
پی ٹی آئی کے منتخب شدہ اراکین کی شمولیت سے مجلس وحدت مسلمین وفاق میں حکومت بنائے گی، مخصوص نشستوں پہ اپنے اراکین کی ایک تعداد قومی اسمبلی میں لانے میں کامیاب ہو جائے گی اور وفاقی کابینہ میں ایم ڈبلیو ایم کی نمائندگی ہو گی۔ اس بات کا واضح امکان ہے کہ ایم ڈبلیو ایم حکومت تشکیل دے، اگر ایسا نہ بھی ہو تو یہ پاکستان کی تاریخ میں منفرد سیاسی کامیابی ہے، جس کی نظیر تحریک پاکستان کی کامیابی میں اہل تشیع کے نمایاں کردار سے کم نہیں۔ مسئلہ پاکستان کی بقا، استحکام اور غلطیوں کی نشاندہی کے ساتھ ملکی اداروں اور سیاسی جماعتوں کے درمیان ہم آہنگی اور فرقہ واریت سے پاک پاکستان کے حوالے سے شیعہ قیادت کے عمدہ اور موثر کردار کا ہے، جس میں علامہ ناصر عباس جعفری کا نام ہمیشہ یاد رکھا جائے گا ۔
پی ٹی آئی کے منتخب شدہ اراکین کی شمولیت سے مجلس وحدت مسلمین وفاق میں حکومت بنائے گی، مخصوص نشستوں پہ اپنے اراکین کی ایک تعداد قومی اسمبلی میں لانے میں کامیاب ہو جائیگی اور وفاقی کابینہ میں ایم ڈبلیو ایم کی نمائندگی ہو گی۔ اس بات کا واضح امکان ہے کہ ایم ڈبلیو ایم حکومت تشکیل دے، اگر ایسا نہ بھی ہو تو یہ پاکستان کی تاریخ میں منفرد سیاسی کامیابی ہے، جس کی نظیر تحریک پاکستان کی کامیابی میں اہل تشیع کے نمایاں کردار سے کم نہیں۔ مسئلہ پاکستان کی بقا، استحکام اور غلطیوں کی نشاندہی کیساتھ ملکی اداروں اور سیاسی جماعتوں کے درمیان ہم آہنگی اور فرقہ واریت سے پاک پاکستان کے حوالے سے شیعہ قیادت کے عمدہ اور موثر کردار کا ہے، جس میں علامہ ناصر عباس جعفری کا نام ہمیشہ یاد رکھا جائیگا ۔
== آزاد امیدواروں کا مجلس وحدت المسلمین پاکستان میں ضم ہونے کا امکان ==  
== آزاد امیدواروں کا مجلس وحدت المسلمین پاکستان میں ضم ہونے کا امکان ==  
ڈان نیوز نے خبر دی ہے کہ مجلس وحدت المسلمین (ایم ڈبلیو ایم) بھی موجودہ صورتحال کا حصہ بن گئی ہے جس کا 2014 میں پارلیمنٹ ہاؤس کے باہر تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے دھرنے کے بعد سے پی ٹی آئی سے دیرینہ تعلق رہا ہے۔
ڈان نیوز نے خبر دی ہے کہ مجلس وحدت المسلمین (ایم ڈبلیو ایم) بھی موجودہ صورتحال کا حصہ بن گئی ہے جس کا 2014 میں پارلیمنٹ ہاؤس کے باہر تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے دھرنے کے بعد سے پی ٹی آئی سے دیرینہ تعلق رہا ہے۔
سطر 111: سطر 110:
== Pti اور Mwm اتحاد کے خلاف دوست ممالک کا رد عمل ==
== Pti اور Mwm اتحاد کے خلاف دوست ممالک کا رد عمل ==
انٹرنیشنل کھلاڑی متحرک ہوگئے، خبر آرہی ہے کہ سعودی مقتدر اداروں نے پاکستانی اداروں اورمزہبی سیاسی ھمنواوں سے مل کر Pti اور Mwm کے اتحاد کی شدید مخالفت کی ہےاور اس اتحاد کو توڑنے کامطالبہ کردیا ہے، اور اسکی قیمت کے طور پر اگلی حکومت کو بھرپور شاہی امداد دینے کی پیشکش بھی کردی ہے، پیسہ پھینک، تماشہ دیکھ کا عملی مظاھرہ شروع ہوچکا ہے۔
انٹرنیشنل کھلاڑی متحرک ہوگئے، خبر آرہی ہے کہ سعودی مقتدر اداروں نے پاکستانی اداروں اور مذہبی سیاسی ھمنواوں سے مل کر Pti اور Mwm کے اتحاد کی شدید مخالفت کی ہےاور اس اتحاد کو توڑنے کامطالبہ کردیا ہے، اور اسکی قیمت کے طور پر اگلی حکومت کو بھرپور شاہی امداد دینے کی پیشکش بھی کردی ہے، پیسہ پھینک، تماشہ دیکھ کا عملی مظاھرہ شروع ہوچکا ہے۔


تکفیری متعصب فرقہ پرست دھشتگرد جماعتوں اور ان کے سرپرستوں کے ہاں صف ماتم تو بچھ ہی چکی تھی لیکن PTI کے بعض کمزور لیڈرز بھی اسی تعصب کی بھینٹ چڑھکر عمران خان پر شیعہ جماعت کی بجائے کسی اور مسلکی اور فرقہ وارانہ جماعت سے اتحاد کے لئے شدید پریشر ڈال رھے ھیں،
تکفیری متعصب فرقہ پرست دہشتگرد جماعتوں اور ان کے سرپرستوں کے ہاں صف ماتم تو بچھ ہی چکی تھی لیکن PTI کے بعض کمزور لیڈرز بھی اسی تعصب کی بھینٹ چڑھ کر عمران خان پر شیعہ جماعت کی بجائے کسی اور مسلکی اور فرقہ وارانہ جماعت سے اتحاد کے لئے شدید پریشر ڈال رہے ہیں،
اس وقت عمران خان کا بھی امتحان شروع ہوچکا ہے اور ہمارے خود دار اداروں کی آزاد خارجہ پالیسی کا بھی،
اس وقت عمران خان کا بھی امتحان شروع ہوچکا ہے اور ہمارے خود دار اداروں کی آزاد خارجہ پالیسی کا بھی،
پاکستانی قوم کو تب شدید افسوس ہوگا جب ماضی کے چالیس سالوں کی فرقہ وارانہ پالیسیز سے سبق حاصل کرکے ملک کو پاکستانیت کی بنیاد پر متحد کرنے کی بجائے مقتدر حلقے سعودیوں کی خواھش کو پالیسی بنالیں اور قوم کو ایک بار پھر فرقہ واریت کی بھینٹ چڑھادیا جائے <ref>علامہ محمد امین شہیدی حفظہ اللہ کا سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر پیغام</ref>۔  
پاکستانی قوم کو تب شدید افسوس ہوگا جب ماضی کے چالیس سالوں کی فرقہ وارانہ پالیسیز سے سبق حاصل کرکے ملک کو پاکستانیت کی بنیاد پر متحد کرنے کی بجائے مقتدر حلقے سعودیوں کی خواھش کو پالیسی بنالیں اور قوم کو ایک بار پھر فرقہ واریت کی بھینٹ چڑھادیا جائے <ref>علامہ محمد امین شہیدی حفظہ اللہ کا سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر پیغام</ref>۔  
صحافی ادیب یوسفزئی کی تحریر
== ایک خوبصورت تصویر، اہل تشیع اور سنی بھائی ایک ساتھ ==
تخریب کار عناصر نے مسلسل کوشش کی کہ اِس ملک میں فرقہ واریت کو ہوا دی جائے لیکن خدائے واحد کو یہ منظور تھا. نہایت خوشی کا مقام ہے کہ سیاست نے ہم سب  کو اکھٹا کر لیا. کیا [[شیعہ|اہل تشیع]] کیا [[اہل السنۃ والجماعت|سنی]] اور کیا سیاستدان، یہ فیصلے درحقیقت کہیں اور سے ہوتے ہیں۔
تخریب عناصر سیاست اور مذہب کی آڑ لے کر ایک سیاسی جماعت کے مذہبی و سیاسی جماعت کے ساتھ اتحاد کو گویا ایسے پیش کر رہے تھے جیسے یہ کوئی گناہ گبیرہ ہو. لیکن آج دیکھیں کہ اِن تخریب کاروں کے منہ پر کیسا زوردار طمانچہ پڑا. پی ٹی آئی نے سنی اتحاد کونسل کے ساتھ وفاق، پنجاب اور خیبر پختونخواہ میں اتحاد کر لیا ہے اور تمام منتخب اراکین اب اس جماعت میں شامل ہو کر حکومت سازی کا مرحلہ طے کریں گے. یہ تو سیاسی بحث ہے لیکن جو خوبصورتی مجلس وحدت المسلمین نے دکھائی ہے اُس کا ثانی نہیں.


پی ٹی آئی نے پہلے مجلس وحدت المسلمین کے ساتھ اتحاد کا فیصلہ کیا تھا تاہم اب یہ جگہ سنی اتحاد کونسل نے لے لی. اس موقع پر مجلس وحدت مسلمین کے سربراہ علامہ راجہ ناصر عباس جعفری بھی موجود تھے. انہوں نے کوئی گلہ شکوہ کرنے کی بجائے کہ 'جیسے پاکستان بناتے وقت شیعہ سنی متحد ہوئے تھے ہم آج ملک کے تحفظ کے لئے  متحد ہیں. سنی اتحاد کونسل سے سیاسی اتحاد کا مشورہ ہمارا تھا. ہم پاکستان میں فرقہ واریت نہیں چاہتے.  ہمیں اس پہ خوشی ہے کوئی تحفظات نہیں'


آپ کو کیا لگتا ہے ہمارے اہل تشیع احباب نے ہماری طرف سے چلائی جانے والی منفی مہم نہیں دیکھی ہوگی؟ بالکل ملاحظہ کی ہوگی لیکن جن کے دل بڑے ہوتے ہیں وہ شکوے کرنے کی  جائے ایک ہونے کو ترجیح دیتے ہیں. جن کی نیت صاف ہوتی ہے وہ توڑنے کی بجائے جوڑنے میں پہل کرتے ہیں. ہماری طرف سے کئی تخریب کاروں نے نفرتوں کو بڑھاوا دیا لیکن وہ کہتے ہیں کہ 'وہی ہوتا ہے جو منظور خدا ہوتا ہے' سیاست اپنی جگہ لیکن للہ تعالیٰ ہمیں ایسی تصویریں مزید دکھائے <ref>صحافی ادیب یوسفزئی</ref>۔


== حوالہ جات ==
== حوالہ جات ==
confirmed
2,459

ترامیم