"مباہلہ" کے نسخوں کے درمیان فرق

 
(2 صارفین 13 کے درمیانی نسخے نہیں دکھائے گئے)
سطر 1: سطر 1:
[[فائل:مباهله با آیه تطهیر.jpg|تصغیر|بائیں]]
[[فائل:مباهله با آیه تطهیر.jpg|تصغیر|بائیں]]
'''مباہلہ''' [[اسلام]] کے موجودہ مطالعات کے مباحث کے سلسلے کا ایک اندراج ہے جو مباہلہ کی ایک جامع تعریف کے علاوہ اس واقعہ اور بہاؤ کی نوعیت کی وضاحت کرتا ہے، عیسائیوں اور [[پیغمبر اسلام صلی اللہ علیہ وسلم|پیغمبر اسلام]] کے درمیان ہونے والی بحث و مباحثہ کو بیان کرتا ہے۔ اور اسلام اور [[اہل بیت علیہم السلام]] کی حقیقت کو واضح طور پر بیان کرتا ہے۔
'''مباہلہ''' [[اسلام]] کے موجودہ مطالعات کے مباحث کے سلسلے کا ایک اندراج ہے جو مباہلہ کی ایک جامع تعریف کے علاوہ اس واقعہ کی نوعیت کی وضاحت کرتا ہے اور عیسائیوں اور [[پیغمبر اسلام صلی اللہ علیہ وسلم|پیغمبر اسلام]] کے درمیان ہونے والے بحث و مباحثہ کو بیان کرتا ہے۔ اور اسلام اور [[اہل بیت]] رسول الله کی حقانیت کو واضح طور پر بیان کرتا ہے۔
== مباہلہ کی تعریف ==
== مباہلہ کی تعریف ==
"مباہلہ" کا لغوی معنی ہے باہمی لعنت  <ref>ابن منظور؛ لسان العرب؛ ج ۱۱ ، ص ۷۲</ref> اور اصطلاح میں اس کا مطلب یہ ہے کہ دو افراد یا دو گروہ ایک دوسرے کے خلاف دعا کریں۔ لہٰذا جو کوئی ظالم ہو، اللہ تعالیٰ اس کو رسوا کرے اور اس پر اپنا انتقام اور عذاب نازل کرے، اور اس کی اولاد کو مایوس اور ہلاک کرے <ref>احمد بن یحیی بلاذری؛ فتوح البلدان ص 95</ref>۔ اسلامی تاریخ میں اس لفظ سے مراد پیغمبر اسلام اور نجران کے عیسائیوں کی تحریک ہے۔
"مباہلہ" کے لغوی معنی ہیں باہمی لعنت  <ref>ابن منظور؛ لسان العرب؛ ج ۱۱ ، ص ۷۲</ref> اور اصطلاح میں اس کا مطلب یہ ہے کہ دو افراد یا دو گروہ ایک دوسرے کے خلاف دعا کریں۔ لہٰذا جو کوئی ظالم ہو، اللہ تعالیٰ اس کو رسوا کرے اور اس پر اپنا انتقام اور عذاب نازل کرے، اور اس کی اولاد کو مایوس اور ہلاک کرے <ref>احمد بن یحیی بلاذری؛ فتوح البلدان ص 95</ref>۔ اسلامی تاریخ میں اس لفظ سے مراد پیغمبر اسلام صلی  اللہ علیہ و آلہ وسلم اور نجران کے عیسائیوں کے درمیان واقع ہونے والا مباہلہ ہے۔


اصل مباہلہ کا لفظ اھل کے وزن پر مادہ "بہل" سے آزاد کرنے اور کسی چیز سے قید و بند اٹھانے کے معنی میں ہے۔ اور اسی وجہ سے جب کسی حیوان کو آزاد چھوڑتے ہیں تا کہ اس کا نوزاد بچہ آزادی کے ساتھ اس کا دودھ پی سکے، اسے "باھل" کہتے ہیں اور دعا میں "ابتھال" تضرع اور خداوند متعال پر کام چھوڑنے کو کہتے ہیں۔
لفظ مباہلہ در اصل مادہ "بہل" سے آزاد کرنے اور کسی چیز سے قید و بند اٹھانے کے معنی میں ہے۔ اور اسی وجہ سے جب کسی حیوان کو آزاد چھوڑتے ہیں تا کہ اس کا نوزاد بچہ آزادی کے ساتھ اس کا دودھ پی سکے، اسے "باھل" کہتے ہیں اور دعا میں "ابتھال" تضرع اور خداوند متعال پر کام چھوڑنے کو کہتے ہیں۔


ان کے ساتھ نبی صلی اللہ علیہ وسلم کی بحث کا کوئی فائدہ نہ ہوا اور وہ ایمان نہ لائے، نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے '''مباہلہ''' کا مشورہ دیا اور انہوں نے قبول کر لیا، لیکن وہ وعدے کے دن "مباہلہ" میں نہیں آئے۔ شیعوں کے نزدیک اس واقعہ سے پیغمبر کی دعوت کی صداقت اور ان کے اصحاب کی فضیلت ثابت ہوتی ہے۔ لہٰذا سورہ آل عمران کی آیت نمبر 61 کے مطابق جو مباہلہ کا قصہ بیان کرتی ہے، [[علی علیہ السلام|علی بن ابی طالب علیہ السلام]] کو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی جان و جان سمجھا جاتا ہے۔
ان کے ساتھ نبی صلی اللہ علیہ وسلم کی بحث کا کوئی فائدہ نہ ہوا اور وہ ایمان نہ لائے، نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے '''مباہلہ''' کا مشورہ دیا اور انہوں نے قبول کر لیا، لیکن وہ وعدے کے دن "مباہلہ" میں نہیں آئے۔ شیعوں کے نزدیک اس واقعہ سے پیغمبر کی دعوت کی صداقت اور ان کے اصحاب کی فضیلت ثابت ہوتی ہے۔ لہٰذا سورہ آل عمران کی آیت نمبر 61 کے مطابق جو مباہلہ کا قصہ بیان کرتی ہے، [[علی علیہ السلام|علی بن ابی طالب علیہ السلام]] کو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی جان و جان سمجھا جاتا ہے۔
سطر 64: سطر 64:
* الدار المنتھر فی التفسیر المطور، جلال الدین سیوطی (متوفی 911ھ)، ج2، ص 231-233۔
* الدار المنتھر فی التفسیر المطور، جلال الدین سیوطی (متوفی 911ھ)، ج2، ص 231-233۔
* تفسیر الکشاف، جاراللہ زمخشری (متوفی 538ھ)، جلد 1، صفحہ 368-370۔
* تفسیر الکشاف، جاراللہ زمخشری (متوفی 538ھ)، جلد 1، صفحہ 368-370۔
* تفسیر السمرقندی، نصر بن محمد سمرقندی (متوفی 375ھ)، جلد 1، صفحہ 274-275۔
* تفسیر الفخر الرازی، فخر رازی (544-604ھ)، ج8، صفحہ 88-89۔
* تفسیر البیضاوی، عبداللہ بن عمر بیضاوی (متوفی 791ھ)، ج1، ص163۔
* المسند، احمد ابن حنبل، ج1، ص185، مصری ایڈیشن۔
* دلائل النبوۃ، حافظ ابو نعیم اصفہانی، ص 297۔
* جامع الاصول، ابن اثیر، ج 9، ص 470، المحمدیہ سنن مصر۔
* تدزیرہ الخواص، ابن جوزی، ص17۔
* تفسیر روح المعانی، آلوسی، ج3، ص167، منیریہ، مصر۔
* تفسیر الجواہر، شیخ طنطاوی، ج2، ص120، مصری ایڈیشن۔
* الاصابہ، احمد بن حجر عسقلانی، ج2، ص503، مصر ایڈیشن۔
* تفسیر العیاشی، ابو نصر محمد بن مسعود بن عیاش سمرقندی، جلد 1، صفحہ 175-177، احادیث 54، 57، 58 اور 59
* تفسیر فرات الکوفی، ص 85-90، ح 61۔
* المالی، شیخ طوسی (385-460ھ)، ص 307، ح 616۔
* لتبیان فی تفسیر القرآن، شیخ طوسی (385-460ھ)، ج2، ص484۔
* مجمع البیان فی تفسیر القرآن، شیخ طبرسی (متوفی 548ھ)، جلد 2، صفحہ 762-763۔
* البرہان فی تفسیر القرآن، سید بحرانی (متوفی 1091ھ)، جلد 2، صفحہ 49-50، ح 9، 12، 13، اور 14۔
* تفسیر نور الثقلین، حویزی (متوفی 1112ھ)، ج1، ص349، ح 163۔
* تفسیر ابو الفتوح رازی (متوفی 554ھ)، جلد 4، صفحہ 360-361
== عید مباہلہ ==
اس دن 24 ذوالحجہ کو کچھ ممالک میں، خاص کر کہ [[ایران]] میں عید مباہلہ منائی جاتی ہے <ref>[https://ur.wikipedia.org/wiki/%D9%85%D8%A8%D8%A7%DB%81%D9%84%DB%81#cite_note-5 اردو ویکیپیڈیا سے ماخوذ]</ref>۔


== حواله جات ==
== حواله جات ==
{{حوالہ جات}}
{{حوالہ جات}}
{{اسلامی اصطلاحات}}
[[زمرہ:اسلامی اصطلاحات]]
[[fa:مباهله]]
[[fa:مباهله]]