"لیلۃ القدر" کے نسخوں کے درمیان فرق

کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
سطر 21: سطر 21:


اس بارے میں تفسیر البرہان میں شیخ طوسی سے ابوذر کی روایت ہے، انہوں نے کہا: میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے پوچھا، یا رسول اللہ! تقدیر کی رات وہ رات جو انبیاء کے عہد میں تھی اور ان پر حکم نازل ہوا اور جب ان کا انتقال ہوا تو کیا اس رات نزول بند ہو گیا؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”نہیں، بلکہ شب قدر قیامت تک ہے۔
اس بارے میں تفسیر البرہان میں شیخ طوسی سے ابوذر کی روایت ہے، انہوں نے کہا: میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے پوچھا، یا رسول اللہ! تقدیر کی رات وہ رات جو انبیاء کے عہد میں تھی اور ان پر حکم نازل ہوا اور جب ان کا انتقال ہوا تو کیا اس رات نزول بند ہو گیا؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”نہیں، بلکہ شب قدر قیامت تک ہے۔
== شب قدر کی عظمت ==
سورۃ القدر میں ہم پڑھتے ہیں: را بریکٹ انا انزلنا فی لیلۃ القدر و ہم ادرک ما لیلۃ القدر لیلۃ القدر خیر من الف شہر"۔ شب قدر کی عظمت کے اظہار کے لیے، اگرچہ یہ ممکن تھا، اللہ تعالیٰ نے فرمایا: را بریکٹ۔ یعنی اس حقیقت کے باوجود کہ وہ دوسری اور تیسری آیات میں لفظ "لیلۃ القدر" کے بجائے ضمیر استعمال کر سکتا تھا، اس نے اس رات کی عظمت کی نشاندہی کرنے کے لیے یہ لفظ استعمال کیا۔ اور اس رات کی عظمت کا اظہار آیت "لیلۃ القدر خیر من الفشہر" سے فرمایا کہ یہ رات ہزار مہینوں سے افضل ہے۔


اس رات کے ہزار مہینوں سے افضل ہونے کا مفہوم یہ ہے کہ یہ عبادت کی فضیلت کے لحاظ سے افضل ہے۔ یہ قرآن کے مقصد کے لیے بھی موزوں ہے۔ کیونکہ قرآن کی تمام تر نگہداشت لوگوں کو خدا کے قریب اور عبادت کے ذریعے زندہ کرنا ہے۔ اور اس رات کا احیاء یا عبادت ہزار مہینوں کی عبادت سے بہتر ہے۔ امام صادق علیہ السلام سے پوچھا گیا: شب قدر ہزار مہینوں سے افضل کیسے ہے؟ (حالانکہ اس ہزار مہینوں میں ہر بارہ مہینوں میں ایک شب قدر ہوتی ہے)۔ حضرت نے فرمایا: شب قدر کی عبادت ہزار مہینوں کی عبادت سے بہتر ہے جن میں شب قدر نہیں ہے۔
== حواله جات ==
== حواله جات ==
{{حوالہ جات}}
{{حوالہ جات}}
[[fa:شب قدر]]
[[fa:شب قدر]]
[[زمرہ:شب قدر]]
[[زمرہ:شب قدر]]